زندہ مردہ

زندہ مردہ اسے میرے اندر بیتے ہوئے صدیاں بیت چکی تھیں لیکن پھر بھی میں جب اسے ملا تو میں نے اسے چھوا اس کی…

ادامه مطلب

زندگی قرضِ وفا کے طور پر

زندگی قرضِ وفا کے طور پر کاٹ لیتے ہیں سزا کے طور پر اب مرا بھی شہر میں تیری طرح ہے تعارف بے وفا کے…

ادامه مطلب

زلزلہ

زلزلہ زمیں کو ہچکیاں لینے سے روکو اپنے اپنے ظلم کی اوقات پہچانو فرحت عباس شاہ (کتاب – ملو ہم سے)

ادامه مطلب

تو کیا وہ اتنی سہولت سے مجھ کو بھول گئی

تو کیا وہ اتنی سہولت سے مجھ کو بھول گئی تو کیا وہ ساری ریاضت مری فضول گئی مجھے بھلا دیا ہوتا فقط تو جائز…

ادامه مطلب

سانُوں دُور دِسیندے راہ

سانُوں دُور دِسیندے راہ اسیں کمّی ویکھے تختیاں تے اسیں رُلدے ویکھے شاہ ساڈے زخم اَساں نل ضِد کر کے ساڈی مُکّن نہ دیندے چاہ…

ادامه مطلب

ساڈا اتنا سخت سوال وی نئیں

ساڈا اتنا سخت سوال وی نئیں تُوں چھوہر، چھراٹ تے بال وی نئیں تیرے متھّے وی ناں لگ سکیے کُجھ ایہہ جہا ساڈا حال وی…

ادامه مطلب

زندگی یونہی تری رہ میں لیے پھرتی ہے

زندگی یونہی تری رہ میں لیے پھرتی ہے ورنہ یہ طفل تسلی کے سوا کچھ بھی نہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – بارشوں کے موسم…

ادامه مطلب

زندگی اضطراب میں کیا کیا

زندگی اضطراب میں کیا کیا ڈھونڈتی ہے سراب میں کیا کیا کوئی بچھڑا ہے کیا کہ ہم اب تک لکھ رہے ہیں کتاب میں کیا…

ادامه مطلب

زخمی اور تھکا ہوا پرندہ

زخمی اور تھکا ہوا پرندہ کہاں ہو تم؟ تم کہاں ہو؟ میں نے کہا تھا میں نے تمہیں کہا تھا اس پہاڑی سلسلے کو اتنا…

ادامه مطلب

روشنی کی ایک قسم

روشنی کی ایک قسم روشنی کی جستجو میں پلکیں جلا بیٹھا اور پوریں زخمی کر بیٹھا تو پتہ چلا کہ ضروری نہیں جو روشنی آنکھوں…

ادامه مطلب

روح سے رات کہیں جاتی نہیں

روح سے رات کہیں جاتی نہیں رات میں راکھ بہت اڑتی ہے اپنے محسوس کے غمناک گھروندوں میں پڑے روتے رہے شہر کو کس نے…

ادامه مطلب

رُکا ہوا ہے عجب دھوپ چھاؤں کا موسم

رُکا ہوا ہے عجب دھوپ چھاؤں کا موسم گزر رہا ہے کوئی دل سے بادلوں کی طرح فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد…

ادامه مطلب

رتیں بے اعتبار

رتیں بے اعتبار تمہارے آنے سے بارشیں لوٹ آئی ساون مہربان ہو گیا ہے لگتا ہے وہ موسم بہت گیا ہے جب جسم پر پھوار…

ادامه مطلب

راستہ اداسی کا

راستہ اداسی کا قافلہ اداسی کا تیز ہی تو ہوتا ہے حافظہ اداسی کا کھنچ گیا مرے دل پر دائرہ اداسی کا تم پہ بھی…

ادامه مطلب

رات میں اتنا کھو چکا ہوں میں

رات میں اتنا کھو چکا ہوں میں ایسا لگتا ہے سو چکا ہوں میں پہلے ثابت تو کر لوں میں اس کو پھر کہوں گا…

ادامه مطلب

رات جس خواب کے سائے تلے سوئے تھے تمہارا تو نہ تھا

رات جس خواب کے سائے تلے سوئے تھے تمہارا تو نہ تھا غم کی مہمیز ہمیں خواب کے پندار میں لے جاتی ہوئی کہتی ہے…

ادامه مطلب

رات آنکھوں کی طرح بھیگ چلی

رات آنکھوں کی طرح بھیگ چلی رات آنکھوں کی طرح بھیگ چلی دل کے ساحل پہ سر شام ترا غم رویا لے گئی بھر کے…

ادامه مطلب

دیوانگی

دیوانگی دل اور دل کے بیچ جو صحرا پڑتا ہے عقل کے پاس تو پیر بھی مانگے تانگے ہیں ہاں البتہ دیوانوں کی بات الگ…

ادامه مطلب

دیکھ فرحت منزلیں سر ہو گئیں

دیکھ فرحت منزلیں سر ہو گئیں ٹھوکریں اپنا مقدر ہو گئیں دشت سے نظریں ملاؤں کس طرح وحشتیں سر کے برابر ہو گئیں آج برسوں…

ادامه مطلب

دو الگ الگ موسموں کی نظمیں

دو الگ الگ موسموں کی نظمیں () وقت کی تندو تیز ہوا کی زد میں آ کر بیت چکے رستوں پر لوٹ کے آنے والے…

ادامه مطلب

دنیا داروں کا بند، گلیاں ہیں

دنیا داروں کا بند، گلیاں ہیں تیرا میرا نصیب عالم ہے جنگلوں میں تو کچھ نہیں لیکن بستیوں میں مہیب عالم ہے درمیاں روح اور…

ادامه مطلب

دل و نظر میں کئی رتجگوں کو تیر کیا

دل و نظر میں کئی رتجگوں کو تیر کیا پھر اس کے بعد کہیں جا کے غم اسیر کیا ’’خلا نصیب ‘‘ تھے عمریں گنوا…

ادامه مطلب

دل مرا مستقل مزاج رہا

دل مرا مستقل مزاج رہا عمر بھر غم کا ہی رواج رہا تیری باتوں پہ اعتماد مجھے کل رہا ہے کبھی نہ آج رہا میں…

ادامه مطلب

دل کا درد ملال بدل

دل کا درد ملال بدل دیوانے کچھ حال بدل پھر جو چاہے دام لگا پہلے اپنا مال بدل ہم نے پر تلوار کیے جاگ شکاری…

ادامه مطلب

دل بھی ہے باقی مرا ہائے کہاں

دل بھی ہے باقی مرا ہائے کہاں اس سے زیادہ وہ ستم ڈھائے کہاں درد کے خوف نے در بند کیے اب تری یاد ہمیں…

ادامه مطلب

دکھ کے دریا میں کنارا کون ہے؟

دکھ کے دریا میں کنارا کون ہے؟ بے سہاروں کا سہارا کون ہے؟ آپکی سازش نہیں کیا زندگی؟ زندگی کا استعارہ کون ہے؟ جو تمہارے…

ادامه مطلب

دشتِ خواب

دشتِ خواب شبِ آوارہ کبھی کبھی جب تم یونہی اچانک روح سے آنکھوں میں آ نکلتے ہو حقیقتیں خواب بن جاتی ہیں اور جدائی ایک خواب…

ادامه مطلب

درد گر آدمی ہوتا

درد گر آدمی ہوتا درد گر آدمی ہوتا تو گریبان پکڑ کر کہتے اس طرح رہتے ہیں بے چین دلوں کے اندر؟ اس طرح کرتے…

ادامه مطلب

درد سب آن پڑا ہے دل میں

درد سب آن پڑا ہے دل میں سب کا سب آن پڑا ہے دل میں ہم ہیں مصروف ہمیں علم نہیں کوئی کب آن پڑا…

ادامه مطلب

دامن تار تار نم کرتے

دامن تار تار نم کرتے عمر گزری کسی کا غم کرتے ہم سراپا فقیر ہوتے ہیں کس طرح اپنے سر کو خم کرتے دوسروں کو…

ادامه مطلب

خوف کا بھی تجھے ادراک کہاں

خوف کا بھی تجھے ادراک کہاں تم کہاں اور دلِ بے باک کہاں تجھ تلک کیسے پہنچ پاؤں گا میں کہاں اور تری خاک کہاں…

ادامه مطلب

خوب بھڑکیلے لباسوں کے سہاروں میں رہو

خوب بھڑکیلے لباسوں کے سہاروں میں رہو حسن کے حسن کی پیمائش پیہم اگر آساں ہوتی گو مگو کے کسی عالم میں نہ ہوتی آنکھیں…

ادامه مطلب

خواب آنکھوں میں اتارو تو سہی

خواب آنکھوں میں اتارو تو سہی دل کے حالات سنوارو تو سہی اس قدر دور نہیں ہے وہ بھی تم دل و جاں سے پکارو…

ادامه مطلب

خدا شناسی

خدا شناسی اداس مت ہو اداس مت ہو یہی سفر ہے یہی سفر تو ڈگر ڈگر ہے نگر نگر میں تمہارے جیسے نہ جانے کتنے…

ادامه مطلب

حمد

حمد مولا! میں نے تیری ذات کو اپنے غموں سے پہچانا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – اور تم آؤ)

ادامه مطلب

چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے

چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے ہم بن ماسے سوئے نہ جاگے گزر گئے حد ہوتی ہے ظلم اور جھوٹ اور دھوکے کی مولا یہ…

ادامه مطلب

چشم بے آب کی دہلیز پہ آویزاں ہے

چشم بے آب کی دہلیز پہ آویزاں ہے تو مرے خواب کی دہلیز پہ آویزاں ہے دل بھری بستی کی چوکھٹ پہ دھرا ہے یارو…

ادامه مطلب

چاند کے ساتھ مری بات نہ تھی پہلی سی

چاند کے ساتھ مری بات نہ تھی پہلی سی رات آتی تھی مگر رات نہ تھی پہلی سی ہم تری یادسےکل شب بھی ملے تھے…

ادامه مطلب

جیسے وہی سب کچھ ہے مری ذات سے پہلے

جیسے وہی سب کچھ ہے مری ذات سے پہلے وہ بات کرے میری ہر اک بات سے پہلے یک لخت کوئی وقت بدلتا نہیں یارو…

ادامه مطلب

جو نہ جانے روح کی کس منڈیر سے جھانک لے

جو نہ جانے روح کی کس منڈیر سے جھانک لے اسی خاص حسن کی آرزو میں ہے زندگی ترے دل میں فتح دمک رہی تھی…

ادامه مطلب

جہاں جہاں برسات اترتی دیکھی ہے

جہاں جہاں برسات اترتی دیکھی ہے ہر سو تیری یاد بکھرتی دیکھی ہے تم سے پہلے دل سا بزدل کوئی نہ تھا اور پھر دل…

ادامه مطلب

جسے چھوڑے ہوئے مدت ہوئی شہرِ محبت میں

جسے چھوڑے ہوئے مدت ہوئی شہرِ محبت میں مجھے ہر موڑ پر وہ راستہ آواز دیتا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا…

ادامه مطلب

جز عشق کہیں سچا Relation نہیں کوئی

جز عشق کہیں سچا Relation نہیں کوئی چاہت سے بڑی Justificationنہیں کوئی یہ درد ملا ہے جو ترے پیار میں مجھ کو یہ کارِ مسلسل…

ادامه مطلب

جتنا آیا ہے ترے بعد نظر بارش میں

جتنا آیا ہے ترے بعد نظر بارش میں اتنا سنسان نہ تھا پہلے نگر بارش میں دھل گیا لمحوں میں سالوں کا پڑا گرد و…

ادامه مطلب

جب تری ذات نکل آتی ہے

جب تری ذات نکل آتی ہے بات سے بات نکل آتی ہے کھول کے دیکھتا ہوں دل اپنا درد کی رات نکل آتی ہے آنکھ…

ادامه مطلب

جاتے جاتے اس طرح سب کچھ سوالی کر گیا

جاتے جاتے اس طرح سب کچھ سوالی کر گیا روح کا کمرہ بھرا رہتا تھا خالی کر گیا اب نہ کوئی راہ جچتی ہے نہ…

ادامه مطلب

تیری رنگ بھری اس دنیا میں تیری دید کا کیوں امکان نہیں

تیری رنگ بھری اس دنیا میں تیری دید کا کیوں امکان نہیں کیا ہم تیری مخلوق نہیں کیا ہم تیرے انسان نہیں تیری چاہ سنبھال…

ادامه مطلب

تو نے دیکھا ہے پیار کا دریا

تو نے دیکھا ہے پیار کا دریا میری آنکھوں کے پار کا دریا اس سے دوری میں دشت ہے کوئی لمس میں ہے قرار کا…

ادامه مطلب

اب پھر کس نے بہکایا ہے

اب پھر کس نے بہکایا ہے ماتھے پر کیوں بل آیا ہے پھر کیا زخم لگا ہے دل پر پھر کیوں چہرہ کملایا ہے ساتھ…

ادامه مطلب

تو کرتی ہے کس بات پہ اصرار خموشی

تو کرتی ہے کس بات پہ اصرار خموشی سب بولنے والے تو ہیں لا چار خموشی کمرے میں پڑا رہتا ہے غمناک اندھیرا آنگن میں…

ادامه مطلب