درد گر آدمی ہوتا

درد گر آدمی ہوتا
درد گر آدمی ہوتا
تو گریبان پکڑ کر کہتے
اس طرح رہتے ہیں بے چین دلوں کے اندر؟
اس طرح کرتے ہیں بیماروں سے؟
دل میں رہنا ہے تو کچھ ٹھیک سے رہنا سیکھو
ہم تمہیں سہتے ہیں کچھ تم بھی تو سہنا سیکھو
ایک تھوڑی سی خوشی آئے تو جل جاتے ہو
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *