خواب آنکھوں میں اتارو تو سہی

خواب آنکھوں میں اتارو تو سہی
دل کے حالات سنوارو تو سہی
اس قدر دور نہیں ہے وہ بھی
تم دل و جاں سے پکارو تو سہی
میری ویرانی پہ ہنسنے والو
زندگی مجھ سی گزارو تو سہی
دل کی کشتی کو کبھی شام ڈھلے
غم کے دریا میں اتارو تو سہی
بعد کی باتیں ہیں باقی ساری
درد کو درد سے مارو تو سہی
جیت سے بڑھ کے مزا ہے اس میں
تم کبھی جیت کے ہارو تو سہی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *