کنارا

کنارا تیز لہروں پہ تیرا زور نہ تھا بادباں تھے ہواؤں کے بس میں میں تجھے مانگتا رہا لیکن تُو نہیں تھا دعاؤں کے بس…

ادامه مطلب

کشش گنوائی محبت کی پیاس کھو بیٹھے

کشش گنوائی محبت کی پیاس کھو بیٹھے ہوئے قریب تو روحوں کی باس کھو بیٹھے وہ کھیل کھیل میں ہوتا گیا بہت محتاط ہنسی ہنسی…

ادامه مطلب

کسے بھیج بیٹھا ہوں دے کے خط میں تری طرف

کسے بھیج بیٹھا ہوں دے کے خط میں تری طرف یہ ہوا، یہ وقت بھی کب کسی کے ہوئے بھلا یونہی بات بات میں ذکر…

ادامه مطلب

کچھ یاد نہیں

کچھ یاد نہیں ہم دیوانے اس بے حس اور سنگدل وقت کے چُنگل میں یوں محصور ہوئے ہیں کہ کچھ یاد نہیں کب خواہش کا…

ادامه مطلب

کتنی صدیوں سے تمنا ہے

کتنی صدیوں سے تمنا ہے کتنی صدیوں سے تمنا ہے مگر کوئی آغاز نہی ہو پاتا ہر قدم برف کے گھیراؤ میں ہے برف بوڑھی…

ادامه مطلب

کبھی سکوت کبھی سرد آہ میں رہنا

کبھی سکوت کبھی سرد آہ میں رہنا کٹھن بہت ہے یہ چپ چاپ چاہ میں رہنا اسی لیے تو کوئی منزلِ مراد نہیں مقدروں میں…

ادامه مطلب

کب میرا مقسوم ہوا

کب میرا مقسوم ہوا بدلے گی محکوم ہوا شہروں میں آ قید ہوئی جنگل کی معصوم ہوا گھر کے کھلے دریچوں سے آتی ہے موہوم…

ادامه مطلب

قہقہہ

قہقہہ موت اور موت کا رنگ زندگی کی شریانوں میں دوڑتی ہوئی سیاہی بھول بھلیاں بند دروازے فضائیں اور دائرے لمحہ بہ لمحہ قریب آتے…

ادامه مطلب

فیصلے کرنے لگے ہو میرے

فیصلے کرنے لگے ہو میرے تم مرے کون ہوا کرتے ہو اس سے امید لگا بیٹھے ہیں جس کو خود سے کوئی امید نہیں نامرادی…

ادامه مطلب

فاصلے

فاصلے وابستگی میں تمہیں یاد کرتا ہوں تم سے دور جب اداسی میری بند پلکوں پہ اپنے ہاتھ رکھتی ہے اور میری بینائی گہرے کا…

ادامه مطلب

غم کے پاتال میں تمہیں چاہا

غم کے پاتال میں تمہیں چاہا ہم نے ہر حال میں تمہیں چاہا جب درختوں پہ پھول آئے تھے بس اسی سال میں تمہیں چاہا…

ادامه مطلب

عمر بھر اُٹھایا ہے

عمر بھر اُٹھایا ہے روگ آرزوؤں کا ساتھ دے نہیں سکتے لوگ آرزوؤں کا رات دن مناتے ہیں سوگ آرزوؤں کا فرحت عباس شاہ (کتاب…

ادامه مطلب

عشق سنسان کرتا جاتا ہے

عشق سنسان کرتا جاتا ہے دل بیابان کرتا جاتا ہے دشت آباد کر رہا ہے مگر شہر ویران کرتا جاتا ہے فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

عجیب اداسی

عجیب اداسی رات عجیب اداس ہوئے ہم ٹھہرے، نا بے چین ہوئے زورا زوری ہنسے نہ روئے اجڑے نا آباد ہوئے حبس بھی کم تھا…

ادامه مطلب

ضمیرِ خلق کو جب نور سے جگایا گیا

ضمیرِ خلق کو جب نور سے جگایا گیا مرا گلہ ہے مجھے کیوں نہیں بلایا گیا میں ہوتا آپؐ کے نعلین جھاڑنے والا یہ رتبہ…

ادامه مطلب

صدا بہ صحرا

صدا بہ صحرا شوق آئینہ گری پیہم رہا کرچیاں بھرتی رہیں مقیاس میں قطرہ قطرہ بہہ گیا خونِ ہنر بھی قیاس میں آگ سی جلتی…

ادامه مطلب

شہنائی

شہنائی شہر بھر میں گلی گلی شادیاں ہو رہی ہیں ایک تابوت کی دوسرے تابوت سے شادی کی جا رہی ہے کوئی تابوت اپنے دوسرے…

ادامه مطلب

شہر کے شہر بجھتی ہوئی آس میں

شہر کے شہر بجھتی ہوئی آس میں ریت ہوتے گئے کوئی لوٹا نہیں یاد کی کرچیاں چنتے چنتےنگاہیں دریدہ ہوئیں اور بینائیاں قطرہ قطرہ ٹپکتے…

ادامه مطلب

شجر ممنوع

شجر ممنوع سوچ آوارہ مزاج بھوک جڑ میں ہے تو خواہش بیج میں اک ذرا ماحول بننے دو یہاں اک ذرا حالات ڈھلنے دو یہاں…

ادامه مطلب

شام ہر روز کیوں آ جاتی ہے

شام ہر روز کیوں آ جاتی ہے اُداس اور بہت زیادہ اداس لمحے اتنے بہت زیادہ کیوں ہیں؟ خاموشی اور بہت گہری خاموشی گہری کیوں…

ادامه مطلب

شام اور کنارے

شام اور کنارے بہت سی شامیں ہوتی ہیں دریا کناروں اور ریتلے ساحلوں والی شام پیڑوں پہ گری ہوئی اور شاخوں سے لٹکی ہوئی شام…

ادامه مطلب

سورج کی بھٹی میں دل

سورج کی بھٹی میں دل سینے میں انگارہ ہے راکھ ہوا لے جائے گی باقی کیا رہ جائے گا ایک ذرا نیندا آئی تو سپنوں…

ادامه مطلب

سنو لیلیٰ!

سنو لیلیٰ! وہ دن جب میں تمہاری ذات سے بدظن ہوا کرتا تھا لیلیٰ وہ تمہارے بس میں ہی کب تھے یہ میں نے آج…

ادامه مطلب

سکوت

سکوت میں شہر کے ایک ایک در پر گیا ایک ایک شخص کی منّت کی اور اسے ہر طرح سے سمجھایا یہاں تک کہ کتاب…

ادامه مطلب

سفر سے بدگماں ہونے سے پہلے

سفر سے بدگماں ہونے سے پہلے یہ منزل بے نشاں ہونے سے پہلے بدل لیں گے ہم اپنے راستے کو مسافت رائیگاں ہونے سے پہلے…

ادامه مطلب

سر پہ لٹکی ہوئی تلوار گری

سر پہ لٹکی ہوئی تلوار گری پاؤں میں پھر کوئی دستار گری کچی بستی میں یہی ہوتا ہے آئے دن پھر کوئی دیوار گری بھول…

ادامه مطلب

سائے

سائے سائے کسی کے دوست نہیں ہوتے اسی لیے تو سائے ہوتے ہیں تم بھی تو آدھی دوپہر میں آدھی گری ہوئی اور آدھی سلامت…

ادامه مطلب

ساری دنیا سے وفا کر لیتے

ساری دنیا سے وفا کر لیتے تیری خاطر یہ دغا کر لیتے موت آتی نہ اگر اور ابھی اپنے دکھ ہی سے وفا کر لیتے…

ادامه مطلب

زہریلی برسات ہوئی تھی ویرانوں میں

زہریلی برسات ہوئی تھی ویرانوں میں رفتہ رفتہ پھیل گئی ہے شریانوں میں رستہ رستہ ڈوب رہے ہیں سات سمندر دھیرے دھیرے ظاہر ہوں گے…

ادامه مطلب

زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا

زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا اب جو باقی رہی سہی ہے نبھا غم بھی آنکھیں چرا گیا مجھ سے کیا ملا ہے مجھے…

ادامه مطلب

زمین اور اس کی گولائی

زمین اور اس کی گولائی ہونٹوں پر ہجوم باندھا تو تنہائی رو پڑی کانوں میں شور اتار کے گم کر دیا تو خاموشی نے دل…

ادامه مطلب

سب نے پوچھا درخت کیسا ہے

سب نے پوچھا درخت کیسا ہے دیکھ لو دل کا بخت کیسا ہے دیکھنے آئے ہیں نگر والے شیشہء لخت لخت کیسا ہے بے قراری،…

ادامه مطلب

سانوں پئے گئی عشق دی جھَسّ

سانوں پئے گئی عشق دی جھَسّ اسیں آپ وَنجا لئی چَسّ کُجھ جگ نوں واری دے نہ آپ اپنے تے ہَسّ کدیں آپ وی پَکھُّو…

ادامه مطلب

ساڈے تئیں دے نال بجھارتاں، ساڈے تئیں نل قول قرار

ساڈے تئیں دے نال بجھارتاں، ساڈے تئیں نل قول قرار ساڈے تئیں نال باجھیاں جانجھیاں ، ساڈے تئیں دے نال وپار اسیں تیرے باجھ نہ…

ادامه مطلب

زندگی، دریا ، کنارا یانبیؐ

زندگی، دریا ، کنارا یانبیؐ بے سہاروں کا سہارا یانبیؐ آپ نے دامن میں اس کو لے لیا جس کسی نے بھی پکارا یانبیؐ غمزدوں…

ادامه مطلب

زندگی خوف زدہ رکھتی تھی ڈر بیت گیا

زندگی خوف زدہ رکھتی تھی ڈر بیت گیا وقت کی دھار پہ اک کاسہء سر بیت گیا دل کی ویرانی کے ساحل پہ کھڑا سوچتا…

ادامه مطلب

زمانوں پہ غالب اثر آپؐ جیسا

زمانوں پہ غالب اثر آپؐ جیسا نہ تھا اور نہ ہو گا بشر آپؐ جیسا فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

روشنی

روشنی محبت روشنی پھیلاتی ہے میری آنکھیں چندھیا گئی ہیں مجھے کچھ نظر نہیں آرہا سوائے اس کے جو مجھے کچھ دیکھنے نہیں دے رہی…

ادامه مطلب

روح میں گرہیں پڑی ہیں کھولتا کوئی نہیں

روح میں گرہیں پڑی ہیں کھولتا کوئی نہیں ہونٹ ہلتے ہیں سبھی کے بولتا کوئی نہیں دل تو ہے پر دل کا پھیلاؤ بہت محدود…

ادامه مطلب

رنج اعزاز وفا معنی دے

رنج اعزاز وفا معنی دے اے مرے کرب و بلا معنی دے عمر بھر کا یہ بھٹکنا کیا ہے بے در و بام دعا معنی…

ادامه مطلب

رحمت ہوئی حاصل، ہوئیں برکات میسر

رحمت ہوئی حاصل، ہوئیں برکات میسر جب احمدؐ مرسل کی ہوئی ذات میسر دن رشک سے بس دیکھتے رہ جاتے ہیں اس کو اس رتبے…

ادامه مطلب

راستے میں مرے سحر پڑ جائے

راستے میں مرے سحر پڑ جائے ہاں اگر آپ کی نظر پڑ جائے جانے کیا ہے مری دعا کے ساتھ ہاتھ اٹھتے ہی بے اثر…

ادامه مطلب

رات کی مہرباں سہیلی بھی

رات کی مہرباں سہیلی بھی اب تو کم کم ہی درد بانٹتی ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت گمشدہ میری)

ادامه مطلب

رات جو کہیں کھو گئی ہے

رات جو کہیں کھو گئی ہے تمہارا غم میرے آنسوؤں سے بہت آگے گزر گیا ہے اب ایسی بھی کیا بات کبھی کبھی بانسری کی…

ادامه مطلب

رابطے محبت کے

رابطے محبت کے حادثے محبت کے گھیر گھیر لیتے ہیں دائرے محبت کے بے مہار ہوتے ہیں قافلے محبت کے روز تو نہیں ہوتے حادثے…

ادامه مطلب

دیوانی متواری نی میں

دیوانی متواری نی میں منت کر کر ہاری نی میں دیوانی متواری نی میں بے کل بے کل کس بن جاؤں خار ہی خار ہیں…

ادامه مطلب

دیکھ کر آنکھ کوئی نم آلود

دیکھ کر آنکھ کوئی نم آلود ہو گئیں بارشیں بھی غم آلود فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

دُوجھا پاسا

دُوجھا پاسا رات نمانی عیب کجیندی لوکاں دے فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

دھڑکن تیری آنکھوں میں آنسو لے آئے

دھڑکن تیری آنکھوں میں آنسو لے آئے دل کی لے میں شاید اتنا درد نہیں ہم دیوانے ویرانوں میں رہ لیں گے اور ویرانے بھی…

ادامه مطلب

دل ویران، تنہائی، مصیبت

دل ویران، تنہائی، مصیبت مجھے لینے کو پھر آئی مصیبت میں سارے حوصلے گم کر چکا ہوں مجھے کس موڑ پر لائی مصیبت جو ڈر…

ادامه مطلب