رات رانی کی طرح ہنستی ہے

رات رانی کی طرح ہنستی ہے رات رانی کی طرح ہنستی ہے کھیلتی ہے میری بے چینی سے اس کو معلوم ہے تم آؤ گی…

ادامه مطلب

رات آنکھوں میں کٹی

رات آنکھوں میں کٹی رات آنکھوں میں کٹی پھر بھی سویرا نہ ہوا ہم نے سمجھا تھا کہ بیداری سحر لاتی ہے پر یہاں بات…

ادامه مطلب

ڈیڈ لیٹر

ڈیڈ لیٹر آداب ظاہر ہے خیریت سے ہی ہو گے یہاں پر بالکل خیریت نہیں کہاں ہوتے ہو لگتا ہے آسمان بدل لیا ہے اب…

ادامه مطلب

دیکھ کر درد کا کشکول مرے ہاتھوں میں

دیکھ کر درد کا کشکول مرے ہاتھوں میں چھا گئی ہے بھری بستی پہ خموشی کیسی فرحت عباس شاہ (کتاب – اک بار کہو تم…

ادامه مطلب

دوسری بستی

دوسری بستی تو کہاں ہے کہ یہ معصوم سا دل یوں مرے پاس ہے جیسے کوئی لے پالک ہو بے قراری کسی آیا کی طرح…

ادامه مطلب

دنیا داری

دنیا داری حال چال دل کی بات چھوڑو دل کی بات اور ہے آنکھیں تو نہیں بھیگی نا آنکھوں کی بات چھوڑو آنکھوں کی بات…

ادامه مطلب

دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے

دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے یا نبیؐ میرا اضطراب گھٹے میں اسی جدو جہد میں ہوں مگن دنیاداری ترا نصاب گھٹے اک ذرا…

ادامه مطلب

دل میں اک شام سی اتارتی ہے

دل میں اک شام سی اتارتی ہے خامشی اب مجھے پکارتی ہے کیسے ویران ساحلوں کی ہوا ریت پر زندگی گزارتی ہے تجھ سے ہم…

ادامه مطلب

دل کسی چشم خفا کے ہاتھوں

دل کسی چشم خفا کے ہاتھوں دیپ روشن ہے ہوا کے ہاتھوں روز اک پھول اجڑ جاتا ہے باغ میں باد صبا کے ہاتھوں کچھ…

ادامه مطلب

دل تو سہتا ہے بلائیں شام کی

دل تو سہتا ہے بلائیں شام کی ہم کسی چوٹیں دکھائیں شام کی ہم بھی وحشت میں کریں بلوہ کوئی آ کوئی بستی جلائیں شام…

ادامه مطلب

دکھ

دکھ دکھی ہوئی رات آنسوؤں کی طرح رخساروں پر ٹکے ہوئے ستاروں کی ٹمٹماہٹ میں کہیں کہیں سے کالے آسمان کی پٹیاں لپیٹے درد سے…

ادامه مطلب

دشت

دشت بہت پیاس ہے کاش کسی روز ہم موسلا دھار رو سکیں اور اپنے آنسو پیئیں اور پیاس بجھائیں بہت دھوپ ہے آبلے پیروں سے…

ادامه مطلب

دروازے کھوکھلے

دروازے کھوکھلے تم نے پوچھا میں نے تمہیں کیسے جانا میں نے کہا تم نے مجھے کیسے پہچانا ہم نے تھوڑا سوچا تھوڑے پریشان ہوئے…

ادامه مطلب

درد کا غازہ ابھر آیا مرے رخسار پر

درد کا غازہ ابھر آیا مرے رخسار پر ایک آنسو کیا اتر آیا مرے رخسار پر دیکھ کتنی روشنی بکھری ہے چہرے پر مرے دیکھ…

ادامه مطلب

در بہ در کو بہ کو سفر میں ہے

در بہ در کو بہ کو سفر میں ہے پھر کوئی آرزو سفر میں ہے رات کے ساتھ میں سفر میں ہوں چاند کے ساتھ…

ادامه مطلب

خوفزدہ خواہش

خوفزدہ خواہش یار فرحت شاہ چلو کسی دن گھر سے باہر نکلیں کہیں گھومیں پھریں کوشش کریں کہ لوٹتے وقت راستہ یاد نہ رہے لوگوں…

ادامه مطلب

خودشناسی

خودشناسی اداس مت ہو دلِ مسافر اداس مت ہو ہوا اگرچہ پھوار دامن میں بھر کے لائی ہے بے کلی کی فضا اگرچہ کسی خموشی…

ادامه مطلب

خواب دھڑکتے رہتے ہیں

خواب دھڑکتے رہتے ہیں وہموں کی آوازوں پر اب بھی دل کی گلیوں میں خواہش پھرتی رہتی ہے چاند تو خود دیوانہ ہے چاند ہمیں…

ادامه مطلب

خدا کے بعد

خدا کے بعد سنگِ ویرانیءِ دل رنگِ آرائشِ جاں ہے اب تو اب تو احساس چمک اٹھتا ہے یک خدشہِ امکانِ بیابانی سے جذبہ ہائے…

ادامه مطلب

حیاتی

حیاتی اَندروئی اندر بدّل وسّے چھَاں لگّے نہ دُھپ خوشیاں دے وچ کنڈے چُبھّے دُکھ ہَسّے، سُکھ چُپ فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

حالات

حالات بڑی مشکل سے بہلائے گئے دکھوں کا کیا بھروسہ کسی بھی پل روح بے چین کر سکتے ہیں خراشوں سے اٹی ہوئی روح دراڑوں…

ادامه مطلب

چلی آتی ہیں طیبہ سے ہوائیں یا رسول اللہ

چلی آتی ہیں طیبہ سے ہوائیں یا رسول اللہ ہوئیں مقبول میری بھی دعائیں یارسول اللہ خبر ہوگی کہ ہم بے چین کتنے ہیں زیارت…

ادامه مطلب

چانن تے ہنیرا

چانن تے ہنیرا مینوں جگ لبھیا مینوں جگ لبھیا میں بیٹھا رب کھڑا میں بھُلیا وِچ دُکاناں دے میں ڈَھٹھّاں وِچ کھتاناں دے میں وِچ…

ادامه مطلب

جیون اک سرد عذاب

جیون اک سرد عذاب جیون اک سرد عذاب پیا جیون اک سرد عذاب عشق، محبت، پیار۔۔۔ مصیبت ہجر وصال۔۔۔ سراب تلخی، ترشی ۔۔۔ بس بے…

ادامه مطلب

جو سازش کر کے مروائے گئے ہیں

جو سازش کر کے مروائے گئے ہیں بہت عزت سے دفنائے گئے ہیں  ہمیں تعمیر کے دھوکے میں رکھ کے ہمارے خواب چنوائے گئے ہیں…

ادامه مطلب

جہاں تیرگی سے چراغ جلتے تھے نور کے

جہاں تیرگی سے چراغ جلتے تھے نور کے اسی خاص سمت میں لے گئی مجھے روشنی وہ ملا تو ملنے کا علم تک بھی نہ…

ادامه مطلب

جلا وطن

جلا وطن کچھ لوگوں کو دیس بدر کر دیا جاتا ہے کچھ لوگ خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر لیتے ہیں اپنی اپنی مجبوری اور…

ادامه مطلب

جز عشق کہیں سچا Relation ہیں کوئی

جز عشق کہیں سچا Relation ہیں کوئی چاہت سے بڑ ی Justification نہیں کوئی یہ درد ملا ہے جو ترے پیار میں مجھ کو یہ…

ادامه مطلب

جدائی راستہ روکے کھڑی ہے

جدائی راستہ روکے کھڑی ہے ملن سکھ ہے مگر کب تک جدائی راستہ روکے کھڑی ہے تیری آنکھیں کب تلک میرے لیے روشن دیا بن…

ادامه مطلب

جب جب خواب بکھر جاتے ہیں

جب جب خواب بکھر جاتے ہیں آنکھ میں آنسو بھر جاتے ہیں رات بھی لوٹ چلی ہے فرحت آؤ چلو اب گھر جاتے ہیں اب…

ادامه مطلب

جاگنا رات بھر اداسی میں

جاگنا رات بھر اداسی میں اور کرنا سفر اداسی میں شام ہوتے ہی جانے کیوں میرا ڈوب جاتا ہے گھر اداسی میں چھوڑو ایسی بھی…

ادامه مطلب

تیرے کچھ خواب جنازے ہیں مری آنکھوں میں

تیرے کچھ خواب جنازے ہیں مری آنکھوں میں وہ جنازے جو کبھی گھر سے اٹھائے نہ گئے فرحت عباس شاہ (کتاب – تیرے کچھ خواب)

ادامه مطلب

تیرا ملنا کوئی آبادی سہی

تیرا ملنا کوئی آبادی سہی اب بھی لگتا ہے یہی عمر بے چین گزر جائے گی بدنصیبی کوئی موسم نہیں ہوتی کہ گزر جائے کوئی…

ادامه مطلب

اب تعارف یہی ہمارا ہے

اب تعارف یہی ہمارا ہے ہم مسافر ہیں تو ستارہ ہے اپنی صف میں اگر کریں شامل پیٹ پر سنگ بھی گوارہ ہے یہ جو…

ادامه مطلب

تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں

تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں میں ہوں نا ساتھ مری جان تو اکیلی نہیں تو رات ہے تو میں شاعر ہوں تیرا…

ادامه مطلب

تھوڑا عشق نبھا پائے

تھوڑا عشق نبھا پائے سارا جیون بیت گیا سارا سارا دن تیری باتیں کرتا رہتا ہوں علم نہیں تھا اس دل کو ایسی چپ لگ…

ادامه مطلب

تمہیں بھولے نہیں ہیں ہم

تمہیں بھولے نہیں ہیں ہم تمہیں بھولے نہیں ہیں ہم تمہارا چاند سا چہرا ہماری خاص یادوں کے فریموں میں سجا ہے مسکراتا ہے تمہارا…

ادامه مطلب

تمہارے بن بھری بستی ہمیں ویران لگتی ہے

تمہارے بن بھری بستی ہمیں ویران لگتی ہے ہمارا دل نہیں لگتا کبھی ملنے چلے آؤ فرحت عباس شاہ (کتاب – اداس اداس)

ادامه مطلب

تم ہوئے اور ہم کہ بس

تم ہوئے اور ہم کہ بس آج تو موسم کہ بس ایسی آمیزش ہوئی یوں ہوئے باہم کہ بس مسکرا اٹھتی تھی وہ اس طرح…

ادامه مطلب

تم جب سے گئے چھین کے ہر بات سہانی

تم جب سے گئے چھین کے ہر بات سہانی اب شام رہی ہے نہ کوئی رات سہانی آئے نہ کبھی لوٹ کے بچھڑے ہوئے موسم…

ادامه مطلب

تلخی عمر سے

تلخی عمر سے جس قدر ظلم یہاں جائز ہے تلخی عمر سے بڑھ کر ہے بہت ڈوبنے والے پہ جب پھینکتے ہیں سنگ یہ دنیا…

ادامه مطلب

ترے وصال کے دریا کے پار سوکھ گیا

ترے وصال کے دریا کے پار سوکھ گیا اداس تنہا شجر بار بار سوکھ گیا میں باغ باغ میں پھرتا ہوں موت کا مارا بہار…

ادامه مطلب

ترقی

ترقی انسان کے ہاتھوں انسانوں کے ادھڑے ہوئے جسم اور تار تار روحیں دیکھ دیکھ کر آنکھیں کانٹوں سے بھر گئی ہیں اور دل انگاروں…

ادامه مطلب

تجھ سے میں، مجھ سے غم وابستہ

تجھ سے میں، مجھ سے غم وابستہ ایک سے ایک ستم وابستہ ایک مدت سے ہوئے بیٹھے ہیں آس امید سے ہم وابستہ تم کبھی…

ادامه مطلب

پیٹ

پیٹ سینہ بھوک بھوک چلانے والے میرے بس میں ہوتا تو ان سے پیٹ لے کر علیحدہ رکھ دیتا یا انہیں پیٹ پہ پتھر باندھنا…

ادامه مطلب

پہلا کنارا

پہلا کنارا چار سانسوں کی مسافت پہ ہے سامانِ سکوں رہگزر ہاتھ میں ہوتی تو کبھی جانے نہ دیتے ایسے انگلیاں ترسی ہوئی آنکھیں ہیں…

ادامه مطلب

پڑاؤ سراب

پڑاؤ سراب راستوں کی حدیں اک ذرا سکھ کا باعث ہوئیں تو مسافت بڑے خاص انداز سے ہنس پڑی فرحت عباس شاہ (کتاب – دکھ…

ادامه مطلب

پر یہ دل یہ سودائی

پر یہ دل یہ سودائی منظروں سرابوں کی شدتوں سے گھبرا کر راہ تو بدل لی ہے پر یہ دل یہ سودائی روک روک لیتا…

ادامه مطلب

بیتے ہیں عجب کشمکشِ ذات میں رستے

بیتے ہیں عجب کشمکشِ ذات میں رستے پڑتا تھا قدم اور تو دل اور کہیں پر ممکن ہی نہیں تھا کہ تری راہ سے ہٹتے…

ادامه مطلب

بے قراری کی طرح شب بیتی

بے قراری کی طرح شب بیتی غم کے ماروں کی طرح شب بیتی جن پہ جلتا نہیں چراغ کوئی ان مزاروں کی طرح شب بیتی…

ادامه مطلب