فرحت عباس شاه
رات رانی کی طرح ہنستی ہے
رات رانی کی طرح ہنستی ہے رات رانی کی طرح ہنستی ہے کھیلتی ہے میری بے چینی سے اس کو معلوم ہے تم آؤ گی…
رات آنکھوں میں کٹی
رات آنکھوں میں کٹی رات آنکھوں میں کٹی پھر بھی سویرا نہ ہوا ہم نے سمجھا تھا کہ بیداری سحر لاتی ہے پر یہاں بات…
ڈیڈ لیٹر
ڈیڈ لیٹر آداب ظاہر ہے خیریت سے ہی ہو گے یہاں پر بالکل خیریت نہیں کہاں ہوتے ہو لگتا ہے آسمان بدل لیا ہے اب…
دیکھ کر درد کا کشکول مرے ہاتھوں میں
دیکھ کر درد کا کشکول مرے ہاتھوں میں چھا گئی ہے بھری بستی پہ خموشی کیسی فرحت عباس شاہ (کتاب – اک بار کہو تم…
دوسری بستی
دوسری بستی تو کہاں ہے کہ یہ معصوم سا دل یوں مرے پاس ہے جیسے کوئی لے پالک ہو بے قراری کسی آیا کی طرح…
دنیا داری
دنیا داری حال چال دل کی بات چھوڑو دل کی بات اور ہے آنکھیں تو نہیں بھیگی نا آنکھوں کی بات چھوڑو آنکھوں کی بات…
دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے
دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے یا نبیؐ میرا اضطراب گھٹے میں اسی جدو جہد میں ہوں مگن دنیاداری ترا نصاب گھٹے اک ذرا…
دل میں اک شام سی اتارتی ہے
دل میں اک شام سی اتارتی ہے خامشی اب مجھے پکارتی ہے کیسے ویران ساحلوں کی ہوا ریت پر زندگی گزارتی ہے تجھ سے ہم…
دل کسی چشم خفا کے ہاتھوں
دل کسی چشم خفا کے ہاتھوں دیپ روشن ہے ہوا کے ہاتھوں روز اک پھول اجڑ جاتا ہے باغ میں باد صبا کے ہاتھوں کچھ…
دل تو سہتا ہے بلائیں شام کی
دل تو سہتا ہے بلائیں شام کی ہم کسی چوٹیں دکھائیں شام کی ہم بھی وحشت میں کریں بلوہ کوئی آ کوئی بستی جلائیں شام…
دکھ
دکھ دکھی ہوئی رات آنسوؤں کی طرح رخساروں پر ٹکے ہوئے ستاروں کی ٹمٹماہٹ میں کہیں کہیں سے کالے آسمان کی پٹیاں لپیٹے درد سے…
دشت
دشت بہت پیاس ہے کاش کسی روز ہم موسلا دھار رو سکیں اور اپنے آنسو پیئیں اور پیاس بجھائیں بہت دھوپ ہے آبلے پیروں سے…
دروازے کھوکھلے
دروازے کھوکھلے تم نے پوچھا میں نے تمہیں کیسے جانا میں نے کہا تم نے مجھے کیسے پہچانا ہم نے تھوڑا سوچا تھوڑے پریشان ہوئے…
درد کا غازہ ابھر آیا مرے رخسار پر
درد کا غازہ ابھر آیا مرے رخسار پر ایک آنسو کیا اتر آیا مرے رخسار پر دیکھ کتنی روشنی بکھری ہے چہرے پر مرے دیکھ…
در بہ در کو بہ کو سفر میں ہے
در بہ در کو بہ کو سفر میں ہے پھر کوئی آرزو سفر میں ہے رات کے ساتھ میں سفر میں ہوں چاند کے ساتھ…
خوفزدہ خواہش
خوفزدہ خواہش یار فرحت شاہ چلو کسی دن گھر سے باہر نکلیں کہیں گھومیں پھریں کوشش کریں کہ لوٹتے وقت راستہ یاد نہ رہے لوگوں…
خودشناسی
خودشناسی اداس مت ہو دلِ مسافر اداس مت ہو ہوا اگرچہ پھوار دامن میں بھر کے لائی ہے بے کلی کی فضا اگرچہ کسی خموشی…
خواب دھڑکتے رہتے ہیں
خواب دھڑکتے رہتے ہیں وہموں کی آوازوں پر اب بھی دل کی گلیوں میں خواہش پھرتی رہتی ہے چاند تو خود دیوانہ ہے چاند ہمیں…
خدا کے بعد
خدا کے بعد سنگِ ویرانیءِ دل رنگِ آرائشِ جاں ہے اب تو اب تو احساس چمک اٹھتا ہے یک خدشہِ امکانِ بیابانی سے جذبہ ہائے…
حیاتی
حیاتی اَندروئی اندر بدّل وسّے چھَاں لگّے نہ دُھپ خوشیاں دے وچ کنڈے چُبھّے دُکھ ہَسّے، سُکھ چُپ فرحت عباس شاہ
حالات
حالات بڑی مشکل سے بہلائے گئے دکھوں کا کیا بھروسہ کسی بھی پل روح بے چین کر سکتے ہیں خراشوں سے اٹی ہوئی روح دراڑوں…
چلی آتی ہیں طیبہ سے ہوائیں یا رسول اللہ
چلی آتی ہیں طیبہ سے ہوائیں یا رسول اللہ ہوئیں مقبول میری بھی دعائیں یارسول اللہ خبر ہوگی کہ ہم بے چین کتنے ہیں زیارت…
چانن تے ہنیرا
چانن تے ہنیرا مینوں جگ لبھیا مینوں جگ لبھیا میں بیٹھا رب کھڑا میں بھُلیا وِچ دُکاناں دے میں ڈَھٹھّاں وِچ کھتاناں دے میں وِچ…
جیون اک سرد عذاب
جیون اک سرد عذاب جیون اک سرد عذاب پیا جیون اک سرد عذاب عشق، محبت، پیار۔۔۔ مصیبت ہجر وصال۔۔۔ سراب تلخی، ترشی ۔۔۔ بس بے…
جو سازش کر کے مروائے گئے ہیں
جو سازش کر کے مروائے گئے ہیں بہت عزت سے دفنائے گئے ہیں ہمیں تعمیر کے دھوکے میں رکھ کے ہمارے خواب چنوائے گئے ہیں…
جہاں تیرگی سے چراغ جلتے تھے نور کے
جہاں تیرگی سے چراغ جلتے تھے نور کے اسی خاص سمت میں لے گئی مجھے روشنی وہ ملا تو ملنے کا علم تک بھی نہ…
جلا وطن
جلا وطن کچھ لوگوں کو دیس بدر کر دیا جاتا ہے کچھ لوگ خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر لیتے ہیں اپنی اپنی مجبوری اور…
جز عشق کہیں سچا Relation ہیں کوئی
جز عشق کہیں سچا Relation ہیں کوئی چاہت سے بڑ ی Justification نہیں کوئی یہ درد ملا ہے جو ترے پیار میں مجھ کو یہ…
جدائی راستہ روکے کھڑی ہے
جدائی راستہ روکے کھڑی ہے ملن سکھ ہے مگر کب تک جدائی راستہ روکے کھڑی ہے تیری آنکھیں کب تلک میرے لیے روشن دیا بن…
جب جب خواب بکھر جاتے ہیں
جب جب خواب بکھر جاتے ہیں آنکھ میں آنسو بھر جاتے ہیں رات بھی لوٹ چلی ہے فرحت آؤ چلو اب گھر جاتے ہیں اب…
جاگنا رات بھر اداسی میں
جاگنا رات بھر اداسی میں اور کرنا سفر اداسی میں شام ہوتے ہی جانے کیوں میرا ڈوب جاتا ہے گھر اداسی میں چھوڑو ایسی بھی…
تیرے کچھ خواب جنازے ہیں مری آنکھوں میں
تیرے کچھ خواب جنازے ہیں مری آنکھوں میں وہ جنازے جو کبھی گھر سے اٹھائے نہ گئے فرحت عباس شاہ (کتاب – تیرے کچھ خواب)
تیرا ملنا کوئی آبادی سہی
تیرا ملنا کوئی آبادی سہی اب بھی لگتا ہے یہی عمر بے چین گزر جائے گی بدنصیبی کوئی موسم نہیں ہوتی کہ گزر جائے کوئی…
اب تعارف یہی ہمارا ہے
اب تعارف یہی ہمارا ہے ہم مسافر ہیں تو ستارہ ہے اپنی صف میں اگر کریں شامل پیٹ پر سنگ بھی گوارہ ہے یہ جو…
تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں
تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں میں ہوں نا ساتھ مری جان تو اکیلی نہیں تو رات ہے تو میں شاعر ہوں تیرا…
تھوڑا عشق نبھا پائے
تھوڑا عشق نبھا پائے سارا جیون بیت گیا سارا سارا دن تیری باتیں کرتا رہتا ہوں علم نہیں تھا اس دل کو ایسی چپ لگ…
تمہیں بھولے نہیں ہیں ہم
تمہیں بھولے نہیں ہیں ہم تمہیں بھولے نہیں ہیں ہم تمہارا چاند سا چہرا ہماری خاص یادوں کے فریموں میں سجا ہے مسکراتا ہے تمہارا…
تمہارے بن بھری بستی ہمیں ویران لگتی ہے
تمہارے بن بھری بستی ہمیں ویران لگتی ہے ہمارا دل نہیں لگتا کبھی ملنے چلے آؤ فرحت عباس شاہ (کتاب – اداس اداس)
تم ہوئے اور ہم کہ بس
تم ہوئے اور ہم کہ بس آج تو موسم کہ بس ایسی آمیزش ہوئی یوں ہوئے باہم کہ بس مسکرا اٹھتی تھی وہ اس طرح…
تم جب سے گئے چھین کے ہر بات سہانی
تم جب سے گئے چھین کے ہر بات سہانی اب شام رہی ہے نہ کوئی رات سہانی آئے نہ کبھی لوٹ کے بچھڑے ہوئے موسم…
تلخی عمر سے
تلخی عمر سے جس قدر ظلم یہاں جائز ہے تلخی عمر سے بڑھ کر ہے بہت ڈوبنے والے پہ جب پھینکتے ہیں سنگ یہ دنیا…
ترے وصال کے دریا کے پار سوکھ گیا
ترے وصال کے دریا کے پار سوکھ گیا اداس تنہا شجر بار بار سوکھ گیا میں باغ باغ میں پھرتا ہوں موت کا مارا بہار…
ترقی
ترقی انسان کے ہاتھوں انسانوں کے ادھڑے ہوئے جسم اور تار تار روحیں دیکھ دیکھ کر آنکھیں کانٹوں سے بھر گئی ہیں اور دل انگاروں…
تجھ سے میں، مجھ سے غم وابستہ
تجھ سے میں، مجھ سے غم وابستہ ایک سے ایک ستم وابستہ ایک مدت سے ہوئے بیٹھے ہیں آس امید سے ہم وابستہ تم کبھی…
پیٹ
پیٹ سینہ بھوک بھوک چلانے والے میرے بس میں ہوتا تو ان سے پیٹ لے کر علیحدہ رکھ دیتا یا انہیں پیٹ پہ پتھر باندھنا…
پہلا کنارا
پہلا کنارا چار سانسوں کی مسافت پہ ہے سامانِ سکوں رہگزر ہاتھ میں ہوتی تو کبھی جانے نہ دیتے ایسے انگلیاں ترسی ہوئی آنکھیں ہیں…
پڑاؤ سراب
پڑاؤ سراب راستوں کی حدیں اک ذرا سکھ کا باعث ہوئیں تو مسافت بڑے خاص انداز سے ہنس پڑی فرحت عباس شاہ (کتاب – دکھ…
پر یہ دل یہ سودائی
پر یہ دل یہ سودائی منظروں سرابوں کی شدتوں سے گھبرا کر راہ تو بدل لی ہے پر یہ دل یہ سودائی روک روک لیتا…
بیتے ہیں عجب کشمکشِ ذات میں رستے
بیتے ہیں عجب کشمکشِ ذات میں رستے پڑتا تھا قدم اور تو دل اور کہیں پر ممکن ہی نہیں تھا کہ تری راہ سے ہٹتے…
بے قراری کی طرح شب بیتی
بے قراری کی طرح شب بیتی غم کے ماروں کی طرح شب بیتی جن پہ جلتا نہیں چراغ کوئی ان مزاروں کی طرح شب بیتی…