راتیں ہیں بہت اور اجالا نہیں ملتا

راتیں ہیں بہت اور اجالا نہیں ملتا دکھ ملتا ہے دکھ بانٹنے والا نہیں ملتا فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

رات کی تنہائی سے پوچھ

رات کی تنہائی سے پوچھ ہم تیرے کیا لگتے ہیں ایک عجیب سے عالم میں یادیں تیرا ورد کریں بند پپوٹوں کے پیچھے آنکھ عبادت…

ادامه مطلب

رات بے رونق رہے گی

رات بے رونق رہے گی رات بے رونق رہے گی تیری یادوں اور ترے غم کے بغیر ہم ہمیشہ ہم جو شاعر اور محبت اور…

ادامه مطلب

رابطہ

رابطہ روزانہ رات کو تمہارے سینے میں اٹھنے والی بے چینی اور بے کلی مجھ تک پہنچتی ہے اور مجھے صبح تک سونے نہیں دیتی…

ادامه مطلب

دیواروں کے کان

دیواروں کے کان مندروں، مسجدوں اور کلیساؤں میں بدی کے خلاف وعظ کرنے والو اسمبلی ہالوں اور جلسے جلوسوں میں جذباتی تقاریر کرنے والو اپنے…

ادامه مطلب

دیر تک چاند کے ہمراہ سفر کاٹتا ہے

دیر تک چاند کے ہمراہ سفر کاٹتا ہے دل ترے وصل کی راتوں کا ثمر کاٹتا ہے دل وہ محبوس پرندہ ہے، ترے ہجر میں…

ادامه مطلب

دُھوپ

دُھوپ اک دُھوپ انوکھی درد کی مِرا روپ کرے تبدیل کبھی تنگ دلوں میں دوڑتی کرے روشن دل قندیل کبھی تڑپے سوچ سوال میں کبھی…

ادامه مطلب

دن نکلتا نہیں

دن نکلتا نہیں سانس کی آریاں رات کی دھار سے کاٹتی جا رہی ہیں بدن دن نکلتا نہیں سانس کی آریاں غیر محسوس ہو جائیں…

ادامه مطلب

دل ہے بے تاب اور نظر بے چین

دل ہے بے تاب اور نظر بے چین شام بے چین ہے شجر بے چین بند آنکھوں میں ہے خدا بے تاب آنکھ کھولوں تو…

ادامه مطلب

دل گرفتہ کسی ماحول میں تم یاد آئے

دل گرفتہ کسی ماحول میں تم یاد آئے یہ بھی ہو سکتا ہے یاد آنے سے پھیلا ہو ملال پھر بھی ہم مہر بہ لب۔۔۔۔…

ادامه مطلب

دل صبر کے ممبر پہ بٹھا یا کہ خدا ہے

دل صبر کے ممبر پہ بٹھا یا کہ خدا ہے اور شکر کو اعزاز بنایا کہ خدا ہے اکبرؑ کے لہو سے کیا توحید کو…

ادامه مطلب

دل بنجر ہی رہے گا ساون پاس آنے تک

دل بنجر ہی رہے گا ساون پاس آنے تک جلے ہوئے میدانوں میں پھر گھاس آنے تک فرحت عباس شاہ (کتاب – تیرے کچھ خواب)

ادامه مطلب

دُکھ بولتے ہیں

دُکھ بولتے ہیں جب سینے اندر سانس کے دریا ڈولتے ہیں جب موسم سرد ہوا میں چُپ سی گھولتے ہیں جب آنسو پلکیں رولتے ہیں…

ادامه مطلب

دست بریدہ

دست بریدہ کیا فائدہ ساری زندگی لوہے اور پتھر سے ٹکرا کر خود کو مضبوط بنا تا رہا دل سے ٹکرا کے طاقتور فضول، بکواس،…

ادامه مطلب

درد کی کیسی دکاں کھولی ہے کچھ لوگوں نے اس بستی میں

درد کی کیسی دکاں کھولی ہے کچھ لوگوں نے اس بستی میں زخم ملتے ہیں مگر سسکیاں لے لیتے ہیں کوئی فریاد نہ کرنے کی…

ادامه مطلب

درد بے خواب ہے

درد بے خواب ہے رات تھک ہار کے سو جاتی ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – ملو ہم سے)

ادامه مطلب

داغ لگے تو دھونے میں بھی عمر لگا دی

داغ لگے تو دھونے میں بھی عمر لگا دی ہم نے سپنے بونے میں بھی عمر لگا دی ہنستے تھے تو صدیاں حیراں ہوتی تھیں…

ادامه مطلب

خوشیاں کرو تلاش او لوگو خوشیاں کرو تلاش

خوشیاں کرو تلاش او لوگو خوشیاں کرو تلاش خوشیاں کرو تلاش او لوگو خوشیاں کرو تلاش نا پتھر نا کندن خوشیاں نا کپڑے نا تن…

ادامه مطلب

خواہش و خواب کے انجام تلک

خواہش و خواب کے انجام تلک خود کو پہنچانا ہے اس بام تلک فرحت عباس شاہ (کتاب – چاند پر زور نہیں)

ادامه مطلب

خطوں میں دفنایا ہوا جیون

خطوں میں دفنایا ہوا جیون نگر شاداب ہے بازار کے ہر موڑ پر رونق لگی ہے اور گھروں سے مسکراتی زندگی کی دلنشیں آواز آتی…

ادامه مطلب

خاموشی کے ساز

خاموشی کے ساز دنیا درد نہ جانے امڑی دل سے دُور دراز دل سے دور دراز بسے ہے دنیا دُور دراز اشک لہو میں گھُل…

ادامه مطلب

حضور ﷺ آپ سے ہو ں اسقدر میں شرمندہ

حضور ﷺ آپ سے ہو ں اسقدر میں شرمندہ منافقین میں رہتا ہوں اور ہوں زندہ فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

چھوٹی چھوٹی قبریں

چھوٹی چھوٹی قبریں بڑے بڑے مزاروں سے بہتر ہوتی ہیں ان پہ کوئی یاد دلانے نہیں آتا مر گئے تو بس مر گئے ہر سال…

ادامه مطلب

چُپ کی جھیل میں دُکھ نہ گھولو

چُپ کی جھیل میں دُکھ نہ گھولو ویرانی آہستہ بولو تھام کے بیتے وقت کی اُنگلی سرد ہوا کے سنگ سنگ ہو لو مشکل جان…

ادامه مطلب

چاند سے ناراض رہتا

چاند سے ناراض رہتا سب منزلیں، سب راستے مل کر مجھے اس کی جانب دھکیلتے اور میں پھر ہار جاتا میں ہار جاتا اپنے زخمی…

ادامه مطلب

جیسے شب بھاگی ہے پیاسی رائیگاں

جیسے شب بھاگی ہے پیاسی رائیگاں جائے گی یہ بدحواسی رائیگاں مجھ پہ نظریں ہی نہیں ٹھہریں تری تیری سب مردم شناسی رائیگاں بارشوں میں شعر…

ادامه مطلب

جو جو دشمن میرے بس سے باہر تھا

جو جو دشمن میرے بس سے باہر تھا میں نے اس کو اپنے اندر مار دیا فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

جنگل

جنگل شہروں میں آن بسے ہو الجھے ہوئے راستے خار دار جھاڑ جھنکاڑ اور بھوک ہر کوئی اپنے اپنے پیٹ کی بوری میں بند دوسروں…

ادامه مطلب

جسم صحرا ہوا ہے اور اس میں

جسم صحرا ہوا ہے اور اس میں اپنے نیزے اتارتی ہے دھوپ میرے مجنوں کہاں گئے ہو تُم چھاؤں چھاؤں پکارتی ہے دھوپ فرحت عباس…

ادامه مطلب

جرعہ کش ہونا پڑا موسم صحرائی میں

جرعہ کش ہونا پڑا موسم صحرائی میں کال پڑ جاتا وگرنہ شبِ تنہائی میں وہ تو ہم ہیں کہ تمھیں ساتھ لیے پھرتے ہیں تم…

ادامه مطلب

جبلّت زار

جبلّت زار جسموں سے مستعار لی ہوئی خوشیاں زیادہ مقروض کر دیتی ہیں میں نے اپنے پیٹ کی گود میں منہ چھپانا چاہا تو اور…

ادامه مطلب

جب ترا انتظار رہتا ہے

جب ترا انتظار رہتا ہے دل بہت بےقرار رہتا ہے روح کو بے بسی سی رہتی ہے درد با اختیار رہتا ہے دل ہے بے…

ادامه مطلب

جاگا جو مری ذات میں اک ذات کا جنگل

جاگا جو مری ذات میں اک ذات کا جنگل پل بھر میں جاڑا مری اوقات کا جنگل میں چاند مسافر کی طرح قید تھا اس…

ادامه مطلب

تیرے جاتے ہی

تیرے جاتے ہی تیرے جاتے ہی یہ دل کانٹوں سے بھر جائے گا بے قراری کسی آری کی طرح میری اس پھولی ہوئی سانس سے…

ادامه مطلب

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد اتنے چپ چاپ کے رستے…

ادامه مطلب

آ لگا جنگل در و دیوار

آ لگا جنگل در و دیوار سے اپنے آپ کو ایک شعلہ بیاں مقرر سے بمشکل بچاتے ہوئے لوگوں اور جھانسوں کی بھیڑ سے نکل…

ادامه مطلب

آ آ کے ہوتے جاتے ہیں ارمان منسلک

آ آ کے ہوتے جاتے ہیں ارمان منسلک اس عشق سے یہی تو ہے سامان منسلک جیون کے ساتھ ساتھ اجل ہے لگی ہوئی اک…

ادامه مطلب

تھے عجیب بسمل رائیگانی دو جہاں

تھے عجیب بسمل رائیگانی دو جہاں نہ عقیدہ ہائے دگر میں سکھ تھا نہ عشق میں ہے اسی لیے ہمیں بے کلی کہ گیا کہاں…

ادامه مطلب

تمہارے نام پہ ہم نے ہزاروں مرتبہ فرحت

تمہارے نام پہ ہم نے ہزاروں مرتبہ فرحت خود اپنے آپ کو دھوکے دیے ہیں ہار کے دل سے محبت میں مقاماتِ جنوں ایسے بھی…

ادامه مطلب

تمہارا پیار مرے چار سُو ابھی تک ہے

تمہارا پیار مرے چار سُو ابھی تک ہے کوئی حصارمرے چار سُو ابھی تک ہے بچھڑتے وقت جو تم سونپ کر گئے تھے مجھے وہ…

ادامه مطلب

تم نہیں آتے تو سب رستوں پر

تم نہیں آتے تو سب رستوں پر شام کچھ اور بھی ڈھل آتی ہے ۔۔۔۔ پہلے میں اس میں اترتا تھا مگر رات اب مجھ…

ادامه مطلب

تم تو آسمانوں پر

تم تو آسمانوں پر چاند جیسے لگتے ہو عشق پھیل جاتا ہے ان گنت زمانوں پر پُر سکوت آنگن میں تیرا نام بھی چپ ہے…

ادامه مطلب

تعلق

تعلق ہراس میں تم سے روٹھنا نہیں چاہتا میں روٹھنے سے بہت ڈرتا ہوں مجھے اپنا آپ کسی ڈرے ہوئے پرندے ک طرح لگنے لگتا…

ادامه مطلب

تری عاشقی کے بغیر زندگی مر گئی

تری عاشقی کے بغیر زندگی مر گئی ترے غم بغیر یہ دل کہیں کا نہیں رہا وہ جدائیاں جو برآمدے میں رکھی رہیں انہیں صحن…

ادامه مطلب

ترے آنے نہ آنے کا گماں رہنے نہیں دوں گا

ترے آنے نہ آنے کا گماں رہنے نہیں دوں گا زیادہ دیر میں یہ امتحاں رہنے نہیں دوں گا میں تیرے بعد دل میں ہر…

ادامه مطلب

تجھے اپنے آپ سے عشق تھا

تجھے اپنے آپ سے عشق تھا مجھے اپنے آپ سے عشق ہے مرا اپنا آپ ہی چھین لے یہی منصفی ہے سماج کی کبھی کھیل…

ادامه مطلب

پیار کی زخمی کہانی کیا کروں

پیار کی زخمی کہانی کیا کروں میں تری اک اک نشانی کیا کروں زندگی کے درد بوڑھا کر گئے اور بڑھاپے میں جوانی کیا کروں…

ادامه مطلب

پھر سارے کھیل کھلونوں نے منہ پھیر لیا

پھر سارے کھیل کھلونوں نے منہ پھیر لیا پھر دل کو دکھ نے گھیر لیا پھر شام ہوئی فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد…

ادامه مطلب

پرواز نے وہ بات ہی پائی نہ تھی ورنہ

پرواز نے وہ بات ہی پائی نہ تھی ورنہ ہم روز ترے خواب کی کھڑکی میں اترتے حد درجہ تغافل سے نکلتی ہی نہیں ہے…

ادامه مطلب

پتھر کو سر سے کوئی سرو کار ہی نہیں

پتھر کو سر سے کوئی سرو کار ہی نہیں ہم جس سے سر کو پھوڑیں وہ دیوار ہی نہیں اس شہر میں جو درد کو…

ادامه مطلب