ہیں عناصر اصول کا باعث

ہیں عناصر اصول کا باعث
جیسے ہم ہیں رسول کا باعث
چند باتوں نے حافظہ بخشا
چند یادیں ہیں بھول کا باعث
راستوں سے شکایتیں کیسی
خود مسافر ہیں دھول کا باعث
کس قدر ہو گا آپ خوشبودار
جو کوئی بھی ہے پھول کا باعث
ورنہ بے چینی ختم ہو جاتی
بد نصیبی ہے طول کا باعث
فرحت عباس شاہ
(کتاب – تیرے کچھ خواب)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *