چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے

چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے
ہم بن ماسے سوئے نہ جاگے گزر گئے
حد ہوتی ہے ظلم اور جھوٹ اور دھوکے کی
مولا یہ تو حد سے آگے گزر گئے
اکثر تو ہم بیٹھے بیٹھے مارے گئے
کبھی کبھی ہم ڈر کر بھاگے گزر گئے
خوش باشوں کو حرص ہوس نے جکڑلیا
روگ اولڑے جن جن لاگے گزر گئے
فرحت جی پھر ان کو روک سکا ہے کون
تانوں بانوں سے جو دھاگے گزر گئے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *