چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے

چیلیں پہنچیں جونہی کاگے گزر گئے ہم بن ماسے سوئے نہ جاگے گزر گئے حد ہوتی ہے ظلم اور جھوٹ اور دھوکے کی مولا یہ…

ادامه مطلب

چشم بے آب کی دہلیز پہ آویزاں ہے

چشم بے آب کی دہلیز پہ آویزاں ہے تو مرے خواب کی دہلیز پہ آویزاں ہے دل بھری بستی کی چوکھٹ پہ دھرا ہے یارو…

ادامه مطلب

چاند کے ساتھ مری بات نہ تھی پہلی سی

چاند کے ساتھ مری بات نہ تھی پہلی سی رات آتی تھی مگر رات نہ تھی پہلی سی ہم تری یادسےکل شب بھی ملے تھے…

ادامه مطلب

جیسے وہی سب کچھ ہے مری ذات سے پہلے

جیسے وہی سب کچھ ہے مری ذات سے پہلے وہ بات کرے میری ہر اک بات سے پہلے یک لخت کوئی وقت بدلتا نہیں یارو…

ادامه مطلب

جو نہ جانے روح کی کس منڈیر سے جھانک لے

جو نہ جانے روح کی کس منڈیر سے جھانک لے اسی خاص حسن کی آرزو میں ہے زندگی ترے دل میں فتح دمک رہی تھی…

ادامه مطلب

جہاں جہاں برسات اترتی دیکھی ہے

جہاں جہاں برسات اترتی دیکھی ہے ہر سو تیری یاد بکھرتی دیکھی ہے تم سے پہلے دل سا بزدل کوئی نہ تھا اور پھر دل…

ادامه مطلب

جسے چھوڑے ہوئے مدت ہوئی شہرِ محبت میں

جسے چھوڑے ہوئے مدت ہوئی شہرِ محبت میں مجھے ہر موڑ پر وہ راستہ آواز دیتا ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا…

ادامه مطلب

جز عشق کہیں سچا Relation نہیں کوئی

جز عشق کہیں سچا Relation نہیں کوئی چاہت سے بڑی Justificationنہیں کوئی یہ درد ملا ہے جو ترے پیار میں مجھ کو یہ کارِ مسلسل…

ادامه مطلب

جتنا آیا ہے ترے بعد نظر بارش میں

جتنا آیا ہے ترے بعد نظر بارش میں اتنا سنسان نہ تھا پہلے نگر بارش میں دھل گیا لمحوں میں سالوں کا پڑا گرد و…

ادامه مطلب

جب تری ذات نکل آتی ہے

جب تری ذات نکل آتی ہے بات سے بات نکل آتی ہے کھول کے دیکھتا ہوں دل اپنا درد کی رات نکل آتی ہے آنکھ…

ادامه مطلب

جاتے جاتے اس طرح سب کچھ سوالی کر گیا

جاتے جاتے اس طرح سب کچھ سوالی کر گیا روح کا کمرہ بھرا رہتا تھا خالی کر گیا اب نہ کوئی راہ جچتی ہے نہ…

ادامه مطلب

تیری رنگ بھری اس دنیا میں تیری دید کا کیوں امکان نہیں

تیری رنگ بھری اس دنیا میں تیری دید کا کیوں امکان نہیں کیا ہم تیری مخلوق نہیں کیا ہم تیرے انسان نہیں تیری چاہ سنبھال…

ادامه مطلب

تو نے دیکھا ہے پیار کا دریا

تو نے دیکھا ہے پیار کا دریا میری آنکھوں کے پار کا دریا اس سے دوری میں دشت ہے کوئی لمس میں ہے قرار کا…

ادامه مطلب

اب پھر کس نے بہکایا ہے

اب پھر کس نے بہکایا ہے ماتھے پر کیوں بل آیا ہے پھر کیا زخم لگا ہے دل پر پھر کیوں چہرہ کملایا ہے ساتھ…

ادامه مطلب

تو کرتی ہے کس بات پہ اصرار خموشی

تو کرتی ہے کس بات پہ اصرار خموشی سب بولنے والے تو ہیں لا چار خموشی کمرے میں پڑا رہتا ہے غمناک اندھیرا آنگن میں…

ادامه مطلب

تنہائی

تنہائی مری شام غم مری شام غم مرے پاس آ مجھے راس آ جو سفر پڑا مجھے روز و شب کی فصیل پر مری پور…

ادامه مطلب

تمہاری ہی طرف

تمہاری ہی طرف میں تم سے جتنا بھی بھاگتا ہوں آخر کھلتا یہی ہے کہ خود تمہاری ہی طرف بھاگ رہا ہوں فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

تمہارا غم پلٹ کر آگیا ہے

تمہارا غم پلٹ کر آگیا ہے لہو دل میں سمٹ کر آگیا ہے نہ جانے رو برو تھا کون اُس کے جو پورا چاند گھٹ…

ادامه مطلب

تم نے بندوق ایجاد کر دی

تم نے بندوق ایجاد کر دی تم نے بندوق ایجاد کر دی اچھا کیا اب دشمن کسی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا اب جنگ میں…

ادامه مطلب

تم تو نہ پوچھا کرو

تم تو نہ پوچھا کرو اب کم از کم تم تو نہ پوچھا کرو کہ میں اتنا اُداس گم صُم اور غمزدہ کیوں رہتا ہوں…

ادامه مطلب

تقابل

تقابل ہم سمندر سے گلہ کریں گے ہماری محبت کا تقابل کسی نو آموز کی طرح یہ تو ایک بالکل ہی بکھری ہوئی بات ہے…

ادامه مطلب

تِرے معاملے میں خود مرا دل

تِرے معاملے میں خود مرا دل مرے مدِ مقابل ڈٹ گیا ہے کٹ تو جاتی ھے ہر اک رات مگر یوں کہ یہ دل ایک…

ادامه مطلب

ترا وجود تو میرا گمان ڈوب گیا

ترا وجود تو میرا گمان ڈوب گیا افق میں دور کہیں آسمان ڈوب گیا بھری ہیں جس طرح آنکھیں ہماری اشکوں سے ہمیں تو لگتا…

ادامه مطلب

تتلی کے پَر سے بھی دُکھ جانے والا دل

تتلی کے پَر سے بھی دُکھ جانے والا دل بچے بھی کتنے عجیب ہوتے ہیں عجیب اور معصوم معصوم اور کمزور مرضی کے خلاف، خواہش…

ادامه مطلب

پیار نے دیا ہے سہارا

پیار نے دیا ہے سہارا لگنے لگا ہے جی ہمارا ورنہ تو جیون روٹھا ہوا تھا کوئی پیارا باتوں میں جاگی تازگی ہے ہونٹوں پہ…

ادامه مطلب

پھر وہی آنکھ، وہی راہ، وہی ویرانی

پھر وہی آنکھ، وہی راہ، وہی ویرانی پھر وہی آنکھ، وہی راہ، وہی ویرانی اے دلِ زار کوئی خواب بدل یا کسی خواب کی تعبیر…

ادامه مطلب

پڑ گیا بربادیوں سے واسطہ

پڑ گیا بربادیوں سے واسطہ راکھ کی سوداگری مہنگی پڑی کشمکش سے دور رہنا چاہئیے پڑ نہ جائیں بل کہیں احساس میں رسم و راہ…

ادامه مطلب

پاؤں جما کر سوچ کی اُڑن رکابوں میں

پاؤں جما کر سوچ کی اُڑن رکابوں میں آؤ سفر کر آئیں دُور سحابوں میں فرحت عباس شاہ (کتاب – ہم جیسے آوارہ دل)

ادامه مطلب

بے وفائی

بے وفائی بے وفائی پیچھا کرتی ہے راستوں کے علاوہ قدموں کے بغیر اور گزرے ہوئے کے متوازی میں نے سوچا تھا شہر بدل لوں…

ادامه مطلب

بے قراری کوئی شیوہ تو نہیں ہے کہ بس اب

بے قراری کوئی شیوہ تو نہیں ہے کہ بس اب عمر بھر کے لیے اپنا ہی لیا جائے اسے دل گرفتہ کسی لمحے میں جنم…

ادامه مطلب

بے سماعت چپ پہاڑی سلسلے

بے سماعت چپ پہاڑی سلسلے نرم و نازک خواب شیریں گفتگو ریشمی سوچیں، ہواؤں سے خیال خون میں پہلو بدلتی آرزوؤں کا گداز کھلکھلاتی چاہتیں…

ادامه مطلب

بے بسی زندگی میں شامل ہے

بے بسی زندگی میں شامل ہے زندگی بے بسی میں شامل ہے تیرگی روشنی میں شامل ہے روشنی تیرگی میں شامل ہے میرے دکھ کا…

ادامه مطلب

بوسہ دے گا کون بھلا

بوسہ دے گا کون بھلا سورج کی پیشانی پر کم ہمت انسانوں کا مشکل ساتھ نہیں دیتی اک دریا اک صحرا ہے تیرے گھر کے…

ادامه مطلب

بہت کچھ سمجھ لینا

بہت کچھ سمجھ لینا ہو سکتا ہے تمہارے پاس دنیا جہاں کی دولت طاقت اور اختیارات ہوں لیکن اگر کبھی اچانک دل دھک سے رہ…

ادامه مطلب

بکھر گئے سب خواب اچانک بے خبری میں

بکھر گئے سب خواب اچانک بے خبری میں گزرا عین شباب اچانک بے خبری میں اچھی خاصی ہری بھری شاخیں تھیں لیکن پھوٹے زرد گلاب اچانک…

ادامه مطلب

بڑھ گئیں وحشتیں موسم کی عنایات کے بعد

بڑھ گئیں وحشتیں موسم کی عنایات کے بعد ہم کبھی روئے کبھی ہنس دیے برسات کے بعد اس طرح جیسے سبھی ہم سے ملے پیار…

ادامه مطلب

بجھے ہوئے ہیں دل لیکن

بجھے ہوئے ہیں دل لیکن روشن ہیں مینار بہت آبادی کے ملتے ہیں جگہ جگہ آثار بہت بازاروں میں ہوتا ہے زخموں کا بیوپار بہت…

ادامه مطلب

باغ پھولوں سے بھرے ہی کب ہیں

باغ پھولوں سے بھرے ہی کب ہیں احتیاطاً جنہیں ہم گنتے یں اور کہتے ہیں کہ ہیں لاتعداد خواب کے بوجھ سے ٹوٹی ہوئی شاخوں…

ادامه مطلب

بات نرالی

بات نرالی سائیں کی ہر بات نرالی کبھی کبھی تو دانہ دُنکا چگنے والے پنچھی بھی بھٹکا دیتا ہے کبھی کبھی تو عمر کے بھولے…

ادامه مطلب

ایک وحشت سی طاری ہے ماحول پر ، آسماں زرد ہے

ایک وحشت سی طاری ہے ماحول پر ، آسماں زرد ہے سبز موسم میں پیلے شجر دیکھ کر آسماں زرد ہے آج خوشیاں منانے کا…

ادامه مطلب

ایک سنّاٹا ایک ہُو اکثر

ایک سنّاٹا ایک ہُو اکثر پھیلتا جائے چار سُو اکثر تیری تصویر آ ٹھہرتی ہے درد کے عین رُو بہ رُو اکثر کون روتا ہے…

ادامه مطلب

ایک ایسا بھی مقام آتا ہے غم میں یارو

ایک ایسا بھی مقام آتا ہے غم میں یارو آدمی صبر کرے گر تو ولی ہو جائے فرحت عباس شاہ (کتاب – بارشوں کے موسم…

ادامه مطلب

ایس او ایس (S.O.S)

ایس او ایس (S.O.S) دلاسہ اے دل اے میرے لاوارث بچے آنکھیں آنسوؤں سے خالی ہو جائیں دکھ پھر بھی کم نہ ہو تو خوب…

ادامه مطلب

اے رسولِ خدا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ

اے رسولِ خدا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ رحمت کبریا مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ دل ہے بیمار اور روح بے چین ہے اے شفاء در شفاء مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ اس نے…

ادامه مطلب

اَوکھیاں منزلاں

اَوکھیاں منزلاں ہِک اوکھا ویلا جمن دا ہِک اوکھا وقت وفا ہِک اوکھی منزل ڈھوڈَھن دی ہِک اوکھی اگلی اُس تُوں ہِک خالی واپس ہووَن…

ادامه مطلب

او مرے شور مچانے والے

او مرے شور مچانے والے شور مچانے والے اور مرے شور مچانے والے بند کرو یہ جنگل والا کام صحراؤں کا خاموشی میں نام گلی…

ادامه مطلب

آنکھوں میں چبھن بے چین شجر

آنکھوں میں چبھن بے چین شجر رستوں میں پھرے بیمار ہوا سورج کی قسم صحرا کی طرح بے آب و گیاہ ہے شہر بہت جنگل…

ادامه مطلب

آنکھ جائے کہ ستارا جائے

آنکھ جائے کہ ستارا جائے کچھ ضرور آج ہمارا جائے اب تو تطہیر کی صورت ہے یہی درد کو دل سے گزارا جائے اس کے…

ادامه مطلب

ان لوگوں کے لیے شاعری

ان لوگوں کے لیے شاعری شاعری سے میری محبت اس وقت اور زیادہ شدت اختیار کر جاتی ہے جب آنسوؤں سے رندھی ہوئی آنکھیں مغموم…

ادامه مطلب

الوداع پاکستان

الوداع پاکستان آزادی ایک عجیب شے ہے انسانی آزادی اس سے بھی زیادہ عجیب و غریب شے ہے جب ہم اپنی مرضی سے مسکرا اور…

ادامه مطلب