برائے فروخت یا مفت

برائے فروخت یا مفت میں ایک پاکستانی ہوں میں اپنے چند جرنیل بیچنا چاہتا ہوں پرانے لیکن نئے کی قیمت میں بہت ہی سستے اگر…

ادامه مطلب

بُجھارت

بُجھارت دس فرحت شاہ اسیں کی کریے ساڈا کوئی نہ لاوے مُل اسیں نازاں پلّے ماپیاں دے اَج گئے وٹیاں وچ رُل کئی چنگے بھیڑے…

ادامه مطلب

باطن

باطن سچ بولنے کا لمحہ تم کیا جانو میں کیسا ہوں جب ہم ساتھ ہوتے تھے میں کتنا مختلف تھا لا اُبالی، بے پروا، شریر…

ادامه مطلب

بادل جتنا نازک تھا

بادل جتنا نازک تھا بارش جیسا کومل تھا خوشبو جیسی رنگت تھی گیتوں جیسی آنکھیں تھیں چہرہ جیسے کرنیں ہوں رنگوں جیسی خوشبو تھی رستوں…

ادامه مطلب

ایک نئی رات جاگ رہی تھی

ایک نئی رات جاگ رہی تھی پھر ایک رات اس کے اندر پہلا چراغ جلا دکھ کو طاقت بنا لینے کا چراغ اور جدائی کو…

ادامه مطلب

ایک ستارہ ہنس کر بولا

ایک ستارہ ہنس کر بولا آنکھ ہی آنکھ میں رات ڈھلی تو ایک ستارہ ہنس کر بولا عشق نہ سونے دے میں بولا نادان ستارے…

ادامه مطلب

ایک بجھتا ہوا دل۔۔۔۔

ایک بجھتا ہوا دل۔۔۔۔ ایک بے نام چراغ اور نحیف جس قدر ورد کیا تھا اس نے نور کی موج امڈ آتی تو پھر بھی…

ادامه مطلب

ایسا الجھاؤ رہگذار میں ہے

ایسا الجھاؤ رہگذار میں ہے قافلہ آج تک غبار میں ہے فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

اے رات ! سنبھالو ہمیں اک بار پلٹ کر

اے رات ! سنبھالو ہمیں اک بار پلٹ کر ہم گرنے لگے درد کی تلوار سے کٹ کر یونہی تو نہیں بھیگی ہوئی شام کی…

ادامه مطلب

اوہ عشق وی کی جے لُٹّے نا

اوہ عشق وی کی جے لُٹّے نا ہَٹ ہَٹ کے ساہواں گھُٹّے نا اجاں کدّھی دُور دسیندی ہے شالا راہ اِچ زور تَرُٹّے نا جے…

ادامه مطلب

آؤ بارش

آؤ بارش آؤ بارش اس کو ڈھونڈیں دونوں مل کر اس کو ڈھونڈیں آؤ بارش اسی کو مل کے یاد کریں دونوں مل کر اس…

ادامه مطلب

آنکھوں کے ویرانوں میں

آنکھوں کے ویرانوں میں آس نے ڈیرے ڈالے ہیں دل خالی کا خالی ہے نا امید خیالوں سے بستی والوں میں اکثر ذکر ہمارا ہوتا…

ادامه مطلب

آنکھ جائے کہ ستارہ جائے

آنکھ جائے کہ ستارہ جائے کچھ ضرور آج ہمارا جائے فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

انتظار

انتظار رات اور دن کی مسافت میں صدی آن بسی زرد رنگوں میں اٹی سرد ہوا بھٹکے ہوئے سائے کی مانند چلی آہستہ پیڑ کی…

ادامه مطلب

المیہ جاتا نہیں

المیہ جاتا نہیں المیہ جائے کہاں المیے سے ہی بنا ہوں میں کسی ہجر کے مندر کی طرح آئے دن دکھ کی سیہ دھوپ مجھے…

ادامه مطلب

آگرا ہے یا کھڑا ہے سورج

آگرا ہے یا کھڑا ہے سورج خواب کے بیچ گڑا ہے سورج یہ کوئی غم ہے کسی کا یا پھر آنکھ پر ٹوٹ پڑا ہے…

ادامه مطلب

اک محبت کا بخت بیت گیا

اک محبت کا بخت بیت گیا تم سے ملنے کا وقت بیت گیا بادشاہی بھی کیا عجب شے ہے آنکھ جھپکی تو تخت بیت گیا…

ادامه مطلب

اک پل میں بچھڑنا تجھے آسان بہت ہے

اک پل میں بچھڑنا تجھے آسان بہت ہے اتنا ہی ستم مجھ پہ مری جان بہت ہے تم اپنے لیے ڈھونڈ لو الزام علیحدہ مجھ…

ادامه مطلب

افغانستان

افغانستان غاروں سے بھرے ہوئے پہاڑ اب اتنے غاروں سے بھرے ہوئے نہیں جتنے زخموں سے بھرے ہوئے ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – ہم…

ادامه مطلب

اُسے ڈر نہیں تو پچھاڑ دیتا ہے کیوں ہمیں

اُسے ڈر نہیں تو پچھاڑ دیتا ہے کیوں ہمیں سرِ اضطراب کفِ ضعیف لرز گیا یہ جو ناتوانی کا خوف ہے، یہ جو رائیگانی ہے…

ادامه مطلب

اسامہ اور سِکھ

اسامہ اور سِکھ امریکی بہت ذہین قوم ہیں وہ دنیا میں سب سے زیادہ دانائی رکھتے ہیں جب انھیں ان کے ٹی وی چینل اسامہ…

ادامه مطلب

اس کے ملنے کی گھڑی رہتی ہے

اس کے ملنے کی گھڑی رہتی ہے ہم کو وحشت ہی پڑی رہتی ہے دل خیالوں میں گھرا رہتا ہے آنکھ سوچوں میں پڑی رہتی…

ادامه مطلب

اس قدر سختی سے آپس میں جڑے ہیں دونوں

اس قدر سختی سے آپس میں جڑے ہیں دونوں پیار اور درد علیحدہ نہیں ہوتے جاناں فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

اِس راستے میں

اِس راستے میں اس راستے میں بڑے بڑے سمندر آتے ہیں چھوٹے چھوٹے کوزوں میں بند ہو کے بڑے بڑے پہاڑ آتے ہیں چھوٹے چھوٹے…

ادامه مطلب

از بارگاہِ امام عالی مقام علیہ السلام – شام کے بعد

از بارگاہِ امام عالی مقام علیہ السلام – شام کے بعد بکھر گئے تھے جو کربل میں پھول شام کے بعد سمیٹتی نظر آئیں بتُولؑ…

ادامه مطلب

آدمی سے خداؤں تک جانے

آدمی سے خداؤں تک جانے کون کس کس کی دسترس میں ہے ایک انداز ہے دکھوں کا بھی دل کو دیوانہ وار آتے ہیں ہم…

ادامه مطلب

اداس پیڑوں کی دل پر ہے باڑ ہجر کی شام

اداس پیڑوں کی دل پر ہے باڑ ہجر کی شام کسی کو توڑ کسی کو اکھاڑ ہجر کی شام مری نگاہ پہ تو نے بٹھا…

ادامه مطلب

احساس جرم

احساس جرم میں نے اپنے ہاتھوں دل کی کوکھ میں اتر کر خود کو قتل کیا لہو اچھل کر میری آنکھوں میں جا پڑا اور…

ادامه مطلب

اتنی مدت بعد کہاں سے لوٹے ہو؟

اتنی مدت بعد کہاں سے لوٹے ہو؟ بالکل پہلے جیسی ٹیسیں بالکل پہلے جیسی لرزش اُسی طرح کا رنج لہو میں شدت بن کر دوڑ…

ادامه مطلب

اپنی محبتوں کی خدائی دیا نہ کر

اپنی محبتوں کی خدائی دیا نہ کر ہر بے طلب کے ہاتھ کمائی دیا نہ کر دیتی ہے جب ذرا سی بھی آہٹ اذیتیں ایسی…

ادامه مطلب

اپنی اپنی سوچ اپنے پیرائے ہیں

اپنی اپنی سوچ اپنے پیرائے ہیں ہم نے خُود سے بھی کُچھ روگ چُھپائے ہیں گھر کی وِیرانی سے تو مانوس ہی تھے ہم تو…

ادامه مطلب

آپ نے آج تو کمال کیا

آپ نے آج تو کمال کیا ہم غریبوں کا کچھ خیال کیا اپنی بس اک نگاہِ الفت سے میرے جیسوں کو مالا مال کیا میرے…

ادامه مطلب

ابھی بیڑیاں بھی سجاؤں گا

ابھی بیڑیاں بھی سجاؤں گا ابھی اڑ رہا ہوں زمین رنگ فضاؤں میں کوئی بھاری بھرکم و بے قرار بدن لیے جیسے نیلے رنگ کی کچی…

ادامه مطلب

یوں آگیا ہوں اُس کے اصولوں کے درمیاں

یوں آگیا ہوں اُس کے اصولوں کے درمیاں کاغذ اُڑے ہے جیسے بگولوں کے درمیاں آپس میں شوخیاں نہ اُلجھ جائیں بے سبب رکھا ہے…

ادامه مطلب

یہ ورود ہے یا خروج ہے یا نزول ہے

یہ ورود ہے یا خروج ہے یا نزول ہے یہ عذاب جو بھی ہے، انتہا ہے عذاب کی اسے سرزنش بھی نہ کر سکا میں…

ادامه مطلب

یہ زمیں اور آسماں مل کر

یہ زمیں اور آسماں مل کر اب منائیں مرا نشاں مل کر تاک میں کشتیوں کی رہتے ہیں یہ ہوا اور یہ بادباں مل کر…

ادامه مطلب

یہ جو زندگی ہے یہ کون ہے

یہ جو زندگی ہے یہ کون ہے یہ جو بے بسی ہے یہ کون ہے یہ تمہارے لمس کو کیا ہوا یہ جو بے حسی…

ادامه مطلب

یہ الگ کہ ٹھہرا ہے عزمِ بے کراں اپنا

یہ الگ کہ ٹھہرا ہے عزمِ بے کراں اپنا اب تو وقت لیتا ہے روز امتحاں اپنا ہم بھی غم کی چادر کو سر پہ…

ادامه مطلب

یا پھر

یا پھر۔۔ خون روتی ہوئی آنکھوں کی دنیا میں تم بہت بہادر ہو مسکرا لیتے ہو ہنس لیتے ہو قہقہے لگا لیتے ہو تم بہت…

ادامه مطلب

وہ کہتی ہے کہ در کھٹکا

وہ کہتی ہے کہ در کھٹکا میں کہتا ہوں ہوا ہو گی وہ کہتی ہے کوئی بولا میں کہتا ہوں قضا ہو گی وہ کہتی…

ادامه مطلب

وہ بولی کیا چھپا ہے ان تری ویران آنکھوں میں

وہ بولی کیا چھپا ہے ان تری ویران آنکھوں میں میں بولا غم ہی غم ہے ان مری بے جان آنکھوں میں وہ بولی مجھ…

ادامه مطلب

وقتی طور پر آؤ! ہم

وقتی طور پر آؤ! ہم اپنے دلوں کو اپنی اپنی مٹھیوں میں اتنی زور سے جکڑ لیں کہ شریانوں سے پھوٹنے والا کرب یہیں گم…

ادامه مطلب

وطن میں رہ کے بھی سبھی ہیں کو بہ کو جلا وطن

وطن میں رہ کے بھی سبھی ہیں کو بہ کو جلا وطن کسی کا دل ہے تو کسی کی آرزو جلا وطن میں تیری بستیوں…

ادامه مطلب

وادیِ طائف

وادیِ طائف لمحہِ مشکل ناکافی روشنی بینائی کو تنگ کرتی ہے زیادہ دھوپ زیادہ سردی کی طرح ہوتی ہے اور نا کافی اندھیرا مکمل سکون…

ادامه مطلب

ہے بیگانوں کے جنگل میں اپنوں کی گھات الگ

ہے بیگانوں کے جنگل میں اپنوں کی گھات الگ وہ میری ذات الگ رکھتے ہیں اپنی ذات الگ مت پوچھو کیسے جنگیں ہاریں سرد محاذوں…

ادامه مطلب

ہوا اڑا کے مجھے جس طرف بھی لے جائے

ہوا اڑا کے مجھے جس طرف بھی لے جائے ترے خیال سے بچھڑا ہوا پرندہ ہوں فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد –…

ادامه مطلب

ہمیں ایک درد رہے تو پھر بھی کہیں کہ ہاں

ہمیں ایک درد رہے تو پھر بھی کہیں کہ ہاں یہ جو صبر ہے یہ تو بائیں ہاتھ کا کھیل ہے اسی عاشقی کی فضائے…

ادامه مطلب

ہم ہیں کھیت، پہاڑ اور جھرنے ہم سر سبز نظارے

ہم ہیں کھیت، پہاڑ اور جھرنے ہم سر سبز نظارے آنگن آنگن چاند ہیں ہم سب آنگن آنگن تارے سندھ بلوچستان ہمارا سرحد اور پنجاب…

ادامه مطلب

ہم نے اپنی ہمت کے تختے پر جیون پار کیے

ہم نے اپنی ہمت کے تختے پر جیون پار کیے ورنہ کیسی کیسی کشتی ڈوب گئی ہے دریا میں فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال…

ادامه مطلب

ہم سفر بند ہیں زمانے میں

ہم سفر بند ہیں زمانے میں ورنہ کوئی تو در کھلا ہوتا فرحت عباس شاہ (کتاب – سوال درد کا ہے)

ادامه مطلب