انتظار

انتظار
رات اور دن کی مسافت میں
صدی آن بسی
زرد رنگوں میں اٹی سرد ہوا
بھٹکے ہوئے سائے کی مانند چلی آہستہ
پیڑ کی چھال میں رویا جو بھرم سبزے کا
ٹھہرا ٹھہرا سا لگا لمحہء ویراں ہر سُو
دُکھ کی ایک ایک گھڑی چمکی، جلی آہستہ
جب بھی ٹکرا کے تری یاد سے غم پلٹا ہے
دل کی دیوار سے لگ لگ کے ہر اک شام ڈھلی آہستہ
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – اول)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *