کوئی محرم کوئی حبیب ملا

کوئی محرم کوئی حبیب ملا یا خدا پھر کوئی طبیب ملا دیکھنا ہو گیا تجھے مشکل تو مجھے اس قدر قریب ملا تیرے ملنے سے…

ادامه مطلب

کوئی بھی لے کے نہیں جائے گا دھن مٹی کا

کوئی بھی لے کے نہیں جائے گا دھن مٹی کا چھوڑ جاؤ گے یہیں تم بھی بدن مٹی کا بے سہارا بھی تھے لاوارث و…

ادامه مطلب

کون بے نام ستاروں سے ہمیں دیکھتا ہے

کون بے نام ستاروں سے ہمیں دیکھتا ہے کون بے نور دیاروں سے ہمیں جھانکتا ہے کیا یونہی گھومتے مر جائیں گے ہم کیا تخیل…

ادامه مطلب

کہو کہ زیست کے معنی ہیں مشکلات میں گم

کہو کہ زیست کے معنی ہیں مشکلات میں گم کہیں پہ جاں تو کہیں دل ہے حادثات میں گم بغرضِ حاجتِ شکلِ بقائے ہوش و…

ادامه مطلب

کنواری رات اکثر سوچتی ہے

کنواری رات اکثر سوچتی ہے دنوں کے ہاتھ پیلے کیوں ہوئے ہیں فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت گمشدہ میری)

ادامه مطلب

کشمیر

کشمیر اشکِ خون انسانی آزادی کی علمبردار قومو اپنے اپنے کرم خوردہ علم جھنجھنا کر دیکھو دیمک کسے مٹی اگلتے ہیں ہماری لاشیں تمہاری پیشانیوں…

ادامه مطلب

کِسے خبر ہے

کِسے خبر ہے کسے خبر ہے کہ جب کسی رات چاند بدلی کی نرم زلفوں میں منہ چھپائے یا سرسراتی ہوا کے ہاتھوں میں ہاتھ…

ادامه مطلب

کچھ نہ کہو اس بچے کو

کچھ نہ کہو اس بچے کو درد سے کھیل رہا ہے دل ہم نے کونسا جیون میں سکھ کا وقت گزارا ہے سانسیں لیں تو…

ادامه مطلب

کتنے ویران مکاں ہیں مرے چاروں جانب

کتنے ویران مکاں ہیں مرے چاروں جانب کتنی تنہائی ہے آبادی میں لوگ زیادہ ہیں مگر شہر میں رونق ہی نہیں بھیڑ کافی ہے تعلق…

ادامه مطلب

کبھی کبھی ایک شدید خواہش

کبھی کبھی ایک شدید خواہش چلو کسی کے گھر جاتے ہیں جس کے گھر کے دروازے پر دربانوں کا راج نہ ہو جس کے گھر…

ادامه مطلب

کبھی اڑتے پھرتے سحاب میں اسے دیکھتے

کبھی اڑتے پھرتے سحاب میں اسے دیکھتے کبھی کھلکھلاتے گلاب میں اسے دیکھتے وہ جدید دور کا شخص تھا ہمیں عمر بھر یہ خلش رہی…

ادامه مطلب

قوانین

قوانین سکوتِ شہر کسی وہم کی پناہ میں ہے کسی کو کوئی خبر ہی نہیں کہ اگلا قدم رکے بغیر قیامت کی رزم گاہ میں…

ادامه مطلب

فیصلہ

فیصلہ اس نے کہا کہ اب جو بھی ہو جو کچھ بھی ہو میں تمھاری میت پر کھڑی ہو کر اپنے جوڑے میں پھول سجاؤں…

ادامه مطلب

فرار

فرار میں نے تمہاری یادوں کو شہر کے گلی کوچوں میں تقسیم کر دیا ہے تاکہ آنے جانے والے لوگوں کی دھول انہیں دھندلا کر…

ادامه مطلب

غم کی بارش عجیب بارش ہے

غم کی بارش عجیب بارش ہے دل کے باہر نظر نہیں آتی فرحت عباس شاہ (کتاب – شام کے بعد – دوم)

ادامه مطلب

علموں بس کریں او یار

علموں بس کریں او یار ہم کے ٹوٹے ہوئے، بکھرے ہوئے سورج کے پجاری اب بھی ہاتھ میں شام کا انجام لیے آنکھ میں روح…

ادامه مطلب

عشق سے دور ہٹاتے ہو

عشق سے دور ہٹاتے ہو عشق مری بنیاد میں ہے دیوانہ پن ہی تو ہے میرے حصے میں آیا ہم آوارہ لوگوں کا رستے ساتھ…

ادامه مطلب

عجیب دکھ سے دلِ بے زبان روتا ہے

عجیب دکھ سے دلِ بے زبان روتا ہے مکین گھر میں نہیں ہیں مکان روتا ہے یہ گھر، یہ راستے، آنکھیں مری، مری نظمیں تری…

ادامه مطلب

صومالیہ

صومالیہ ریت آؤ بچو بھوک بھوک کھیلیں جو ہار جائے گا باقی سب مل کے اسے کھا جائیں گے آؤ بچو گولیاں اور گرنیڈ بانٹیں…

ادامه مطلب

صدق دل بن بھلا نماز کہاں

صدق دل بن بھلا نماز کہاں سوز شامل نہ ہو تو ساز کہاں بے نیازی بڑی ضروری ہے تو کہاں چشمِ نیم باز کہاں دل…

ادامه مطلب

شور مچاتی بارش

شور مچاتی بارش شور مچاتی بارش بے چینی بڑھائے گم سم کمرہ سانس میں جیسے گھلتا جائے لمبی لمبی آہ بھریں تو دل کے اندر…

ادامه مطلب

شہر کے شہر نکل آئے مرے اندر سے

شہر کے شہر نکل آئے مرے اندر سے آ گئی کام مرے زور بیانی میری فرحت عباس شاہ (کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)

ادامه مطلب

شدتِ شوق میں صحراؤں کو دیکھوں کیسے

شدتِ شوق میں صحراؤں کو دیکھوں کیسے ریت سے اٹنے لگے شمس و قمر کی خاطر فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

شام ہر روز کیوں آ جاتی ہے

شام ہر روز کیوں آ جاتی ہے اُداس اور بہت زیادہ اداس لمحے اتنے بہت زیادہ کیوں ہیں؟ خاموشی اور بہت گہری خاموشی گہری کیوں…

ادامه مطلب

شام اور کنارے

شام اور کنارے بہت سی شامیں ہوتی ہیں دریا کناروں اور ریتلے ساحلوں والی شام پیڑوں پہ گری ہوئی اور شاخوں سے لٹکی ہوئی شام…

ادامه مطلب

سورج کی بھٹی میں دل

سورج کی بھٹی میں دل سینے میں انگارہ ہے راکھ ہوا لے جائے گی باقی کیا رہ جائے گا ایک ذرا نیندا آئی تو سپنوں…

ادامه مطلب

سنو لیلیٰ!

سنو لیلیٰ! وہ دن جب میں تمہاری ذات سے بدظن ہوا کرتا تھا لیلیٰ وہ تمہارے بس میں ہی کب تھے یہ میں نے آج…

ادامه مطلب

سکوت

سکوت میں شہر کے ایک ایک در پر گیا ایک ایک شخص کی منّت کی اور اسے ہر طرح سے سمجھایا یہاں تک کہ کتاب…

ادامه مطلب

سفر سے بدگماں ہونے سے پہلے

سفر سے بدگماں ہونے سے پہلے یہ منزل بے نشاں ہونے سے پہلے بدل لیں گے ہم اپنے راستے کو مسافت رائیگاں ہونے سے پہلے…

ادامه مطلب

سر پہ لٹکی ہوئی تلوار گری

سر پہ لٹکی ہوئی تلوار گری پاؤں میں پھر کوئی دستار گری کچی بستی میں یہی ہوتا ہے آئے دن پھر کوئی دیوار گری بھول…

ادامه مطلب

سائے

سائے سائے کسی کے دوست نہیں ہوتے اسی لیے تو سائے ہوتے ہیں تم بھی تو آدھی دوپہر میں آدھی گری ہوئی اور آدھی سلامت…

ادامه مطلب

ساری دنیا سے وفا کر لیتے

ساری دنیا سے وفا کر لیتے تیری خاطر یہ دغا کر لیتے موت آتی نہ اگر اور ابھی اپنے دکھ ہی سے وفا کر لیتے…

ادامه مطلب

زہریلی برسات ہوئی تھی ویرانوں میں

زہریلی برسات ہوئی تھی ویرانوں میں رفتہ رفتہ پھیل گئی ہے شریانوں میں رستہ رستہ ڈوب رہے ہیں سات سمندر دھیرے دھیرے ظاہر ہوں گے…

ادامه مطلب

زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا

زندگی سے کسی کو کیا ہے ملا اب جو باقی رہی سہی ہے نبھا غم بھی آنکھیں چرا گیا مجھ سے کیا ملا ہے مجھے…

ادامه مطلب

زمین اور اس کی گولائی

زمین اور اس کی گولائی ہونٹوں پر ہجوم باندھا تو تنہائی رو پڑی کانوں میں شور اتار کے گم کر دیا تو خاموشی نے دل…

ادامه مطلب

سب نے پوچھا درخت کیسا ہے

سب نے پوچھا درخت کیسا ہے دیکھ لو دل کا بخت کیسا ہے دیکھنے آئے ہیں نگر والے شیشہء لخت لخت کیسا ہے بے قراری،…

ادامه مطلب

سانوں پئے گئی عشق دی جھَسّ

سانوں پئے گئی عشق دی جھَسّ اسیں آپ وَنجا لئی چَسّ کُجھ جگ نوں واری دے نہ آپ اپنے تے ہَسّ کدیں آپ وی پَکھُّو…

ادامه مطلب

ساڈے تئیں دے نال بجھارتاں، ساڈے تئیں نل قول قرار

ساڈے تئیں دے نال بجھارتاں، ساڈے تئیں نل قول قرار ساڈے تئیں نال باجھیاں جانجھیاں ، ساڈے تئیں دے نال وپار اسیں تیرے باجھ نہ…

ادامه مطلب

زندگی، دریا ، کنارا یانبیؐ

زندگی، دریا ، کنارا یانبیؐ بے سہاروں کا سہارا یانبیؐ آپ نے دامن میں اس کو لے لیا جس کسی نے بھی پکارا یانبیؐ غمزدوں…

ادامه مطلب

زندگی خوف زدہ رکھتی تھی ڈر بیت گیا

زندگی خوف زدہ رکھتی تھی ڈر بیت گیا وقت کی دھار پہ اک کاسہء سر بیت گیا دل کی ویرانی کے ساحل پہ کھڑا سوچتا…

ادامه مطلب

زمانوں پہ غالب اثر آپؐ جیسا

زمانوں پہ غالب اثر آپؐ جیسا نہ تھا اور نہ ہو گا بشر آپؐ جیسا فرحت عباس شاہ

ادامه مطلب

روشنی

روشنی محبت روشنی پھیلاتی ہے میری آنکھیں چندھیا گئی ہیں مجھے کچھ نظر نہیں آرہا سوائے اس کے جو مجھے کچھ دیکھنے نہیں دے رہی…

ادامه مطلب

روح میں گرہیں پڑی ہیں کھولتا کوئی نہیں

روح میں گرہیں پڑی ہیں کھولتا کوئی نہیں ہونٹ ہلتے ہیں سبھی کے بولتا کوئی نہیں دل تو ہے پر دل کا پھیلاؤ بہت محدود…

ادامه مطلب

رنج اعزاز وفا معنی دے

رنج اعزاز وفا معنی دے اے مرے کرب و بلا معنی دے عمر بھر کا یہ بھٹکنا کیا ہے بے در و بام دعا معنی…

ادامه مطلب

رحمت ہوئی حاصل، ہوئیں برکات میسر

رحمت ہوئی حاصل، ہوئیں برکات میسر جب احمدؐ مرسل کی ہوئی ذات میسر دن رشک سے بس دیکھتے رہ جاتے ہیں اس کو اس رتبے…

ادامه مطلب

راستے میں مرے سحر پڑ جائے

راستے میں مرے سحر پڑ جائے ہاں اگر آپ کی نظر پڑ جائے جانے کیا ہے مری دعا کے ساتھ ہاتھ اٹھتے ہی بے اثر…

ادامه مطلب

رات کی مہرباں سہیلی بھی

رات کی مہرباں سہیلی بھی اب تو کم کم ہی درد بانٹتی ہے فرحت عباس شاہ (کتاب – محبت گمشدہ میری)

ادامه مطلب

رات جو کہیں کھو گئی ہے

رات جو کہیں کھو گئی ہے تمہارا غم میرے آنسوؤں سے بہت آگے گزر گیا ہے اب ایسی بھی کیا بات کبھی کبھی بانسری کی…

ادامه مطلب

رابطے محبت کے

رابطے محبت کے حادثے محبت کے گھیر گھیر لیتے ہیں دائرے محبت کے بے مہار ہوتے ہیں قافلے محبت کے روز تو نہیں ہوتے حادثے…

ادامه مطلب

دیوانی متواری نی میں

دیوانی متواری نی میں منت کر کر ہاری نی میں دیوانی متواری نی میں بے کل بے کل کس بن جاؤں خار ہی خار ہیں…

ادامه مطلب