صدق دل بن بھلا نماز کہاں

صدق دل بن بھلا نماز کہاں
سوز شامل نہ ہو تو ساز کہاں
بے نیازی بڑی ضروری ہے
تو کہاں چشمِ نیم باز کہاں
دل کہاں سے شروع ہوتا ہے
ختم ہوتا ہے یہ جواز کہاں
کیوں تجسس مرا ابھارتے ہو
تم کو معلوم ہے تو راز کہاں
وہ ادھر آئیں کیسے ممکن ہے
اپنی قسمت میں یہ نیاز کہاں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – روز ہوں گی ملاقاتیں اے دل)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *