سائے

سائے
سائے کسی کے دوست نہیں ہوتے
اسی لیے تو سائے ہوتے ہیں
تم بھی تو آدھی دوپہر میں
آدھی گری ہوئی اور آدھی سلامت دیوار کے سائے تھے
اگر دوپہر پوری ہوتی
دیوار بھی سلامت نہ تھی
یقین اور بے یقینی کے درمیان کا موسم
زیادہ بے چین کر دینے والا ہوتا ہے
تم تو سائے تھے
میں سایا نہیں تھا
اس لیے بہت بے چین رہا
تمہارے اندر کسی دوست کی تلاش
کسی غیر گمشدہ شے کی تلاش تھی
غیر گمشدہ اور لاحاصل
بالکل کسی آدھی دوپہر میں
کسی آدھی دیوار کے سائے کی طرح
غیر گمشدہ اور لاحاصل
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *