اب کون کہے تم سےمجھے

اب کون کہے تم سے مجھے یاد نہیں کرنا مجبور نہیں ہونا اب کون کہے تم سے وحدت کو سمجھ کر بھی منصور نہیں ہونا…

ادامه مطلب

آپ نے ہاتھ کیا چھڑایا

آپ نے ہاتھ کیا چھڑایا ہے جسم پتھر سا ہو گیا میرا زین شکیل

ادامه مطلب

احتراماً تمہاری راہ میں

احتراماً تمہاری راہ میں ہم ہاتھ جوڑے کھڑے ہیں رُک جاؤ زین شکیل

ادامه مطلب

آزاد غزلمجھے بکھرے

آزاد غزل مجھے بکھرے بکھرے سے بال یوں بھی پسند ہیں مجھے ماتمی سے لباس میں نہ ملا کرو مجھے بے وقوف سمجھ رہا ہے…

ادامه مطلب

اُس کے الفاظ بیش قیمت

اُس کے الفاظ بیش قیمت ہیں جس نے خاموشیاں بسَر کی ہوں زین شکیل

ادامه مطلب

اک تری یاد کو بس رختِ

اک تری یاد کو بس رختِ سفر جانا ہے ہم نے پتھر کو بہر طور گہر جانا ہے جس طرح رات کٹی دن بھی گیا…

ادامه مطلب

آنکھوں میں انتظار

آنکھوں میں انتظار پرونا نہیں ہمیں بس کہہ دیا ناں آپ کو کھونا نہیں ہمیں خوابِ اُداس آج تو آنکھوں سے دور ہو جاگیں گے…

ادامه مطلب

ایک زمانے بعد ملے ہو

ایک زمانے بعد ملے ہو، چھوڑو ناں! ایسے کیا اب دیکھ رہے ہو؟ چھوڑو ناں! ہاں میں نے ہی رستہ بدلاہے، سچ ہے ہاں بس…

ادامه مطلب

ایک شعرہم فقیر لوگوں

ایک شعر ہم فقیر لوگوں کا حال چال پوچھا کر تیری تاجداری پر حرف ہی نہ آ جائے زین شکیل

ادامه مطلب

بس اُسی نے تو کہااُس

بس اُسی نے تو کہا اُس نے کہا شوریدہ خاطر گھوم رہا ہے اتنی گھٹن میں بھلا کیسے سانس لیتا، پھلتا پھولتا، کھلتا۔۔۔ پیار جو…

ادامه مطلب

پرانی ڈائری اک آج شب

پرانی ڈائری اک، آج شب نکالی ہے اسے پڑھا ہے تری یاد بھی منا لی ہے لگا چکا ہے ستاروں کو آج باتوں میں وہ…

ادامه مطلب

پیار کرو ۔ناںپریم کی

پیار کرو ۔ناں پریم کی ندیا جھوم رہی ہے پریم کے جل میں پیر دھرو ۔نا! پیار کرو ۔نا! سنّاٹوں کی بھیڑ سے نکلو! خاموشی…

ادامه مطلب

تری آنکھ میں کسی

تری آنکھ میں کسی بارگاہ کا عکس تھا مرے کنجِ لب پہ اٹک گئی تھی دعا کوئی وہ تمہارے ہجر کا ایک لمحہِ جاوداں مجھے…

ادامه مطلب

تمام لوگ حسیں ہیں تو

تمام لوگ حسیں ہیں تو کوئی بات نہیں اور ان میں ہم ہی نہیں ہیں تو کوئی بات نہیں تم اپنے ہونٹوں سے ہر گز…

ادامه مطلب

تو کیا؟ کافی نہیں

تو کیا؟ کافی نہیں اتنا؟ چلو جو کچھ بھی تھا وہ سب تمہارے اور میرے درمیاں ہی تھا مگر کیسے فسانہ بن گئے جذبات، کیا…

ادامه مطلب

جاگ جاتا ہوں تو اک حشر

جاگ جاتا ہوں تو اک حشر اٹھا دیتے ہیں کاش یہ خواب اذیت کے سوا کچھ ہوتے تو نہ مانے گا تو پھر کون مجھے…

ادامه مطلب

جگ میں ہو مشغول گئی ہو

جگ میں ہو مشغول گئی ہو، بھول گئی ہو روند سنہرے پھول گئی ہو، بھول گئی ہو دیواروں پر بیلیں بھی دم توڑ رہی ہیں…

ادامه مطلب

جیسے اب بس یادوں سے میں

جیسے اب بس یادوں سے میں اپنا دل بہلاتا ہوں یاد آنے والے بولو کیا میں تم کو یاد آتا ہوں؟ وہ آئے تو سنتا…

ادامه مطلب

چپ چپ رہنا عادت بھی ہو

چپ چپ رہنا عادت بھی ہو جاتی ہے روٹھے رہنا بنجر بھی کر دیتا ہے ہم نے اپنی سانسوں کو مجبوری میں تیرے شہر میں…

ادامه مطلب

خواب میں بھی ترا خیال

خواب میں بھی ترا خیال رہا یوں بھی سونا مرا محال رہا تم تو کچھ دیر اشکبار رہے میں بڑی دیر تک نڈھال رہا میرے…

ادامه مطلب

درد سوغات تھی اداسی

درد سوغات تھی اداسی کی چاندنی رات تھی اداسی کی آج چہرہ نہیں تھا پہلے سا کوئی تو بات تھی اداسی کی آئینہ دیکھ کر…

ادامه مطلب

دل میں کوئی ملال بھی

دل میں کوئی ملال بھی آیا نہیں مرا غم کو مگر خیال بھی آیا نہیں مرا کرتا رہا ہے تُو بھی زمانے کی آرزو لب…

ادامه مطلب

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ کو تیرے طوطے اُڑ گئے ہیں کس لیے؟ زین شکیل

ادامه مطلب

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا، لیکن! وہ کہیں بھی نہیں رُکا، لیکن! جب کوئی درد سانس لیتا ہے مسکراتا ہوں بارہا، لیکن! میری آنکھیں نہ…

ادامه مطلب

زینؔ تاروں کا رازداں

زینؔ تاروں کا رازداں ہوں میں مہ وشو! میرا اعتبار کرو زین شکیل

ادامه مطلب

سب سے ہنس کر ملتے ہوتم

سب سے ہنس کر ملتے ہو تم ناں! کتنے بھولے ہو! آدھا آدھا کیا ملنا؟ سارے ہی تو میرے ہو! دونوں باتیں ہیں تم میں…

ادامه مطلب

سئیاں چشت گھرانے کےتجھ

سئیاں چشت گھرانے کے تجھ سے نسبت میری ہے خواجہ تیری چاہ بِنا راہِ زیست اندھیری ہے سنجر والے آن ملو کیونکر اب یہ دیری…

ادامه مطلب

عہدِ نارسائی میںعہدِ

عہدِ نارسائی میں عہدِ نارسائی میں، خوابِ زندگی لے کر دور تک بھٹکتے تھے جانتے تو تم بھی تھے! راکھ راکھ ہو کر بھی، خاک…

ادامه مطلب

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ ہوتا ہے اب تو گھر جانے پہ دکھ ہوتا ہے اتنا مانوس نہیں ہو جاتے پھر بچھڑ جانے پہ دکھ…

ادامه مطلب

کدی آ مل یار

کدی آ مل یار پیاریا میں بے چین طبیعت والی عمروں سے بے آس کدی آ مل یار پیاریا ہجر کی سولی چڑھ گئی میں…

ادامه مطلب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب سا گماں، بولتے کیوں نہیں؟ جل رہا ہے یہ دل اُٹھ رہا ہے دھواں، بولتے کیوں نہیں؟ اِ ک…

ادامه مطلب

کوئی تو ہے ناکہ جس کی

کوئی تو ہے نا کہ جس کی خاطر اداس رہنے کا شوق سا ہے! زین شکیل

ادامه مطلب

لگائے اس لیے سینےکہاں

لگائے اس لیے سینے کہاں جاتے بے چارے دُکھ ہمیں محسوب ہونا ہے ہمیں گِنوَا ہمارے دُکھ زین شکیل

ادامه مطلب

مجھے تم یاد آتے

مجھے تم یاد آتے ہو اداسی بین کرتی ہے مجھے تم یاد آتے ہو وہ اکثر مجھ سے کہتی تھی مجھے تم یاد آتے ہو…

ادامه مطلب

مرا ضبط ایسا مکان

مرا ضبط ایسا مکان ہے جہاں درد رہتا ہے شوق سے زین شکیل

ادامه مطلب

مشت برابر جیون اندر

مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ زین شکیل

ادامه مطلب

میرے دل سے جدا نہیں ہے

میرے دل سے جدا نہیں ہے ناں تو مجھے بھولتا نہیں ہے ناں پھیر لوں کس طرح نگاہوں کو یار دل کا بُرا نہیں ہے…

ادامه مطلب

میں کتنا پتھر دل

میں کتنا پتھر دل ماہی تُو کتنا نازک پھول پیا مجھے مرض شدید اناؤں کا مِرے اپنے کڑک اصول پیا ہم تجھ سے محبت کرتے…

ادامه مطلب

نہ آسمان ہمیں نا زمین

نہ آسمان ہمیں نا زمین لگتے ہو کہ درمیاں کہیں گوشہ نشین لگتے ہو تمہارا خواب، حقیقت سے مختلف نہ لگے گمان جیسے ہو لیکن…

ادامه مطلب

ہر شے ہی اشکبار ہے اور

ہر شے ہی اشکبار ہے، اور گہرے سوگ میں ہر ڈال، پھول، برگ ہے، تم کیوں چلے گئے ماتم کا اہتمام ہے، ہر سمت بین…

ادامه مطلب

ہمیں پتا ہے کہ کیسے

ہمیں پتا ہے کہ کیسے نبھاتے پھرتے ہیں تمام لوگ ہی باتیں بناتے پھرتے ہیں وہ پاس تھا تو چھپاتے تھے ہر کسی سے اُسے…

ادامه مطلب

وہ بولی درد بھی کیا اس

وہ بولی درد بھی کیا اس طرح سے عام ہوتے ہیں میں بولا کچھ نہیں ہوتا برائے نام ہوتے ہیں وہ بولی پہلے پہلے تم…

ادامه مطلب

وہ جو مشہور ہے سخاوت

وہ جو مشہور ہے سخاوت میں وہ خدا کے سوا نہیں کوئی ایک در کھولنے کی خاطر ہی کتنے در بند ہو گئے دیکھو بھول…

ادامه مطلب

وہ لمحوں میں اجڑ جانے

وہ لمحوں میں اجڑ جانے کی باتیں کرو مجھ سے بچھڑ جانے کی باتیں سنو! اتنے پریشاں کس لیے ہو؟ نہیں کرتا میں گھر جانے…

ادامه مطلب

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے سیدھے سادے سانول میرے! رستہ اب بھی پہلے سا ہے، پھونک پھونک کر کیوں چلتے ہو دیواروں پہ…

ادامه مطلب

یہ مسئلہ تو دَر و بام – 1

یہ مسئلہ تو دَر و بام کا نہیں جانم کہ وقت صبح کا یا شام کا نہیں جانم مِری تو ساری ریاضت ہی رائیگاں ٹھہری…

ادامه مطلب

اب بھی کسی کے آنے کا

اب بھی کسی کے آنے کا، دل سے گماں نہیں گیا برسوں سے بجھ گئے ہیں ہم، اب بھی دھواں نہیں گیا اب بھی وہ…

ادامه مطلب

اپنی حالت پہ بھی اب میں

اپنی حالت پہ بھی اب میں نہ ہنسوں؟ ٹھیک ہے یوں ہے تو پھر یوں ہی سہی آؤ اِس راہ پہ بچھڑیں پھر سے پھر…

ادامه مطلب

اداس ہو گئی نظراداس

اداس ہو گئی نظر اداس ہو گئی نظر کہ مدتوں سے دیکھنے کو پھول پھول ڈالیاں کلی کلی ترس گئی جو حسرتِ وصال تھی وہ…

ادامه مطلب

آزاد غزلمرا ضبط مجھ

آزاد غزل مرا ضبط مجھ سے جدا ہوا تو خبر ہوئی مری زندگی مرے غم سمیٹ کے لے گئے مرے سامنے سے نظر بچا کے…

ادامه مطلب