مدت ہوئی کہ تاب و تواں جی چھپا گئے

مدت ہوئی کہ تاب و تواں جی چھپا گئے بیتاب کر کے خاک میں ہم کو ملا گئے وے دن گئے کہ آٹھ پہر اس…

ادامه مطلب

مجھے تو درد سے اک انس ہے وفا کی قسم

مجھے تو درد سے اک انس ہے وفا کی قسم یہی سبب ہے جو کھائی ہے میں دوا کی قسم کل ان نے تیغ رکھی…

ادامه مطلب

مت سہل سمجھو ایسے ہیں ہم کیا ورے دھرے

مت سہل سمجھو ایسے ہیں ہم کیا ورے دھرے ظاہر تو پاس بیٹھے ہیں پر ہیں بہت پرے سختی بہت ہے پاس و مراعات عشق…

ادامه مطلب

لے عشق میں گئے دل پر اپنی جان سے

لے عشق میں گئے دل پر اپنی جان سے خالی ہوا جہاں جو گئے ہم جہان سے دل میں مسودے تھے بہت پر حضور یار…

ادامه مطلب

لب ترے لعل ناب ہیں دونوں

لب ترے لعل ناب ہیں دونوں پر تمامی عتاب ہیں دونوں رونا آنکھوں کا رویئے کب تک پھوٹنے ہی کے باب ہیں دونوں ہے تکلف…

ادامه مطلب

گیا حسن خوبان بد راہ کا

گیا حسن خوبان بد راہ کا ہمیشہ رہے نام اللہ کا پشیماں ہوا دوستی کر کے میں بہت مجھ کو ارمان تھا چاہ کا جگر…

ادامه مطلب

گل منعکس ہوئے ہیں بہت آب جو کے بیچ

گل منعکس ہوئے ہیں بہت آب جو کے بیچ جائے شراب پانی بھریں گے سبو کے بیچ ستھراؤ کر دیا ہے تمنائے وصل نے کیا…

ادامه مطلب

گرمی سے عاشقی کی آخر کو ہو رہا کچھ

گرمی سے عاشقی کی آخر کو ہو رہا کچھ پانی ہوا ہے کچھ تو میرا جگر جلا کچھ آزردہ دل ہزاروں مرتے ہی ہم سنے…

ادامه مطلب

گر کچھ ہو درد آئینہ یوں چرخ زشت میں

گر کچھ ہو درد آئینہ یوں چرخ زشت میں ان صورتوں کو صرف کرے خاک و خشت میں رکھتا ہے سوز عشق سے دوزخ میں…

ادامه مطلب

کیفی ہو کیوں تو ناز سے پھر گرم رہ ہوا

کیفی ہو کیوں تو ناز سے پھر گرم رہ ہوا برسوں سے صوفیوں کا مصلیٰ تو تہ ہوا معلوم تیرے چہرۂ پرنور کا سا لطف…

ادامه مطلب

کیا نیچی آنکھوں دیکھو ہو تلوار کی طرف

کیا نیچی آنکھوں دیکھو ہو تلوار کی طرف دیکھو کنکھیوں ہی سے گنہگار کی طرف آوارگی کے محو ہیں ہم خانماں خراب مطلق نہیں نظر…

ادامه مطلب

کیا کیا نہ لوگ کھیلتے جاتے ہیں جان پر

کیا کیا نہ لوگ کھیلتے جاتے ہیں جان پر اطفال شہر لائے ہیں آفت جہان پر کچھ ان دنوں اشارۂ ابرو ہیں تیز تیز کیا…

ادامه مطلب

کیا کہیے کچھ بن نہیں آتی جنگل جنگل ہو آئے

کیا کہیے کچھ بن نہیں آتی جنگل جنگل ہو آئے چھانہہ میں جا کے ببولوں کی ہم عشق و جنوں کو رو آئے دل کی…

ادامه مطلب

کیا کریے بیاں مصیبت اپنی پیارے

کیا کریے بیاں مصیبت اپنی پیارے دن عمر کے میرے غم میں گذرے سارے رنج و ضعف و بلا اذیت محنت پنپا ہی نہ میں…

ادامه مطلب

کیا عبث مجنوں پئے محمل ہے میاں

کیا عبث مجنوں پئے محمل ہے میاں یہ دوانہ باؤلا عاقل ہے میاں قند کا کون اس قدر مائل ہے میاں جو ہے ان ہونٹوں…

ادامه مطلب

کیا جو عرض کہ دل سا شکار لایا ہوں

کیا جو عرض کہ دل سا شکار لایا ہوں کہا کہ ایسے تو میں مفت مار لایا ہوں کہے تو نخل صنوبر ہوں اس چمن…

ادامه مطلب

کوئی نہیں جہاں میں جو اندوہگیں نہیں

کوئی نہیں جہاں میں جو اندوہگیں نہیں اس غم کدے میں آہ دل خوش کہیں نہیں کرتا ہے ابر دعوی دریا دلی عبث دامن نہیں…

ادامه مطلب

کہے ہے کوہکن کر فکر میری خستہ حالی میں

کہے ہے کوہکن کر فکر میری خستہ حالی میں الٰہی شکر کرتا ہوں تری درگاہ عالی میں میں وہ پژمردہ سبزہ ہوں کہ ہو کر…

ادامه مطلب

کہتے نہ تھے ہم تم سے دل ہاتھ سے مت دیجو

کہتے نہ تھے ہم تم سے دل ہاتھ سے مت دیجو مت کھائیو غم اپنا اپنا نہ لہو پیجو ان پلکوں کی کاوش سے زخمی…

ادامه مطلب

کن نے کہا کہ مجھ سے بہت کم ملا کرو

کن نے کہا کہ مجھ سے بہت کم ملا کرو منت بھی میں کروں تو نہ ہرگز منا کرو بندے سے کی ہے جن نے…

ادامه مطلب

خنجر بہ کف وہ جب سے سفاک ہو گیا ہے

خنجر بہ کف وہ جب سے سفاک ہو گیا ہے ملک ان ستم زدوں کا سب پاک ہو گیا ہے جس سے اسے لگاؤں روکھا…

ادامه مطلب

کل بارے ہم سے اس سے ملاقات ہو گئی

کل بارے ہم سے اس سے ملاقات ہو گئی دو دو بچن کے ہونے میں اک بات ہو گئی کن کن مصیبتوں سے ہوئی صبح…

ادامه مطلب

کڑھتے جو رہے ہجر میں بیمار ہوئے ہم

کڑھتے جو رہے ہجر میں بیمار ہوئے ہم بستر پہ گرے رہتے ہیں ناچار ہوئے ہم بہلانے کو دل باغ میں آئے تھے سو بلبل…

ادامه مطلب

کر صرف دید عمر پھرے ہے تو یاں کہاں

کر صرف دید عمر پھرے ہے تو یاں کہاں ہے سیر مفت میرؔ تجھے پھر جہاں کہاں

ادامه مطلب

کجی اس کی جو میں جتانے لگا

کجی اس کی جو میں جتانے لگا مجھے سیدھیاں وہ سنانے لگا تحمل نہ تھا جس کو ٹک سو وہ میں ستم کیسے کیسے اٹھانے…

ادامه مطلب

کب تلک جی رکے خفا ہووے

کب تلک جی رکے خفا ہووے آہ کریے کہ ٹک ہوا ہووے جی ٹھہر جائے یا ہوا ہووے دیکھیے ہوتے ہوتے کیا ہووے کر نمک…

ادامه مطلب

کاش اٹھیں ہم بھی گنہگاروں کے بیچ

کاش اٹھیں ہم بھی گنہگاروں کے بیچ ہوں جو رحمت کے سزاواروں کے بیچ جی سدا ان ابروؤں ہی میں رہا کی بسر ہم عمر…

ادامه مطلب

فلک کا منھ نہیں اس فتنے کے اٹھانے کا

فلک کا منھ نہیں اس فتنے کے اٹھانے کا ستم شریک ترا ناز ہے زمانے کا ہمارے ضعف کی حالت سے دل قوی رکھیو کہیں…

ادامه مطلب

فاتحہ کو نہ آیا بعد از مرگ

فاتحہ کو نہ آیا بعد از مرگ میرؔ کے یار کی طرح دیکھو

ادامه مطلب

غم ابھی کیا محشر مشہور کا

غم ابھی کیا محشر مشہور کا شور سا ہے تو ولیکن دور کا حق تو سب کچھ ہی ہے تو ناحق نہ بول بات کہتے…

ادامه مطلب

عمر بھر ہم رہے شرابی سے

عمر بھر ہم رہے شرابی سے دل پر خوں کی اک گلابی سے جی ڈھہا جائے ہے سحر سے آہ رات گذرے گی کس خرابی…

ادامه مطلب

عشق میں اے طبیب ہاں ٹک سوچ

عشق میں اے طبیب ہاں ٹک سوچ پائے جاں درمیاں ہے یاں ٹک سوچ بے تامل ادائے کیں مت کر قتل میں میرے مہرباں ٹک…

ادامه مطلب

عشق صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا

عشق صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا تازہ کیا پیمان صنم سے دین گیا ایمان گیا میں جو گدایانہ چلایا در پر…

ادامه مطلب

عجب نہیں ہے نہ جانے جو میرؔ چاہ کی ریت

عجب نہیں ہے نہ جانے جو میرؔ چاہ کی ریت سنا نہیں ہے مگر یہ کہ جوگی کس کے میت مت ان نمازیوں کو خانہ…

ادامه مطلب

ظالم یہ کیا نکالی رفتار رفتہ رفتہ

ظالم یہ کیا نکالی رفتار رفتہ رفتہ اس چال پر چلے گی تلوار رفتہ رفتہ ہر آن ہم کو تجھ بن ایک اک برس ہوئی…

ادامه مطلب

طائر دل کی طپش سینے میں جانو تم بسمل کا رقص

طائر دل کی طپش سینے میں جانو تم بسمل کا رقص ان ہی رنگوں ہوتا ہے اس صید طرفہ دل کا رقص

ادامه مطلب

صبر و طاقت کو کڑھوں یا خوش دلی کا غم کروں

صبر و طاقت کو کڑھوں یا خوش دلی کا غم کروں اس میں حیراں ہوں بہت کس کس کا میں ماتم کروں موسم حیرت ہے…

ادامه مطلب

شیخ حرم سے لڑکے چلا ہوں اب کعبے میں نہ آؤں گا

شیخ حرم سے لڑکے چلا ہوں اب کعبے میں نہ آؤں گا تا بت خانہ ہر قدم اوپر سجدہ کرتا جاؤں گا بہر پرستش پیش…

ادامه مطلب

شعر کچھ میں نے کہے بالوں کی اس کے یاد میں

شعر کچھ میں نے کہے بالوں کی اس کے یاد میں سو غزل پڑھتے پھرے ہیں لوگ فیض آباد میں سرخ آنکھیں خشم سے کیں…

ادامه مطلب

شاید اس سادہ نے رکھا ہے خط

شاید اس سادہ نے رکھا ہے خط کہ ہمیں متصل لکھا ہے خط شوق سے بات بڑھ گئی تھی بہت دفتر اس کو لکھیں ہیں…

ادامه مطلب

سوز دروں سے آخر بھسمنت دل کو پایا

سوز دروں سے آخر بھسمنت دل کو پایا اس آگ نے بھڑک کر دربست گھر جلایا جی دے کے لیتے ایسے معشوق بے بدل کو…

ادامه مطلب

سمندر کا میں کیوں احساں سہوں گا

سمندر کا میں کیوں احساں سہوں گا نہیں کیا سیل اشک اس پر بہوں گا نہ تو آوے نہ جاوے بے قراری یوں ہی اک…

ادامه مطلب

سختیاں کھینچیں سو کھینچیں پھر بھی جو اٹھ کر چلے

سختیاں کھینچیں سو کھینچیں پھر بھی جو اٹھ کر چلے چلتے اس کوچے سے ہم پر سینکڑوں پتھر چلے مارگیری سے زمانے کی نہ دل…

ادامه مطلب

سال میں ابر بہاری تجھ سے اک باری ہے فیض

سال میں ابر بہاری تجھ سے اک باری ہے فیض چشم نم دیدہ سے عاشق کی سدا جاری ہے فیض

ادامه مطلب

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت دل لگا کر ہم تو پچھتائے بہت جب نہ تب جاگہ سے تم جایا کیے ہم تو اپنی اور…

ادامه مطلب

روزانہ ملوں یار سے یا شب ہو ملاقات

روزانہ ملوں یار سے یا شب ہو ملاقات کیا فکر کروں میں کہ کسو ڈھب ہو ملاقات نے بخت کی یاری ہے نہ کچھ جذب…

ادامه مطلب

رنگارنگ چمن میں اب کے موسم گل میں آئے گل

رنگارنگ چمن میں اب کے موسم گل میں آئے گل ہم تو اس بن داغ ہی تھے سو اور بھی جل کر کھائے گل ہار…

ادامه مطلب

رکھا گنہ وفا کا تقصیر کیا نکالی

رکھا گنہ وفا کا تقصیر کیا نکالی مارا خراب کر کر تعزیر کیا نکالی رہتی ہے چت چڑھی ہی دن رات تیری صورت صفحے پہ…

ادامه مطلب

راہیں رکے پر اس سے ملاقات ہو تو ہو

راہیں رکے پر اس سے ملاقات ہو تو ہو خاموش ان لبوں سے کوئی بات ہو تو ہو رنج و عنا کہ دشمن جان عزیز…

ادامه مطلب

دیوانگی کی ہے وہی زور آوری ہنوز

دیوانگی کی ہے وہی زور آوری ہنوز ہر دم نئی ہے میری گریباں دری ہنوز سر سے گیا ہے سایۂ لطف اس کا دیر سے…

ادامه مطلب