کاتب کہاں دماغ جو اب شکوہ ٹھانیے

کاتب کہاں دماغ جو اب شکوہ ٹھانیے بس ہے یہ ایک حرف کہ مشتاق جانیے غیروں کا ساتھ موجب صد وہم ہے بتاں اس امر…

ادامه مطلب

فقیرانہ آئے صدا کر چلے

فقیرانہ آئے صدا کر چلے کہ میاں خوش رہو ہم دعا کر چلے جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد…

ادامه مطلب

غیروں سے وے اشارے ہم سے چھپا چھپا کر

غیروں سے وے اشارے ہم سے چھپا چھپا کر پھر دیکھنا ادھر کو آنکھیں ملا ملا کر ہر گام سد رہ تھی بتخانے کی محبت…

ادامه مطلب

غصے میں ناخنوں نے مرے کی ہے کیا تلاش

غصے میں ناخنوں نے مرے کی ہے کیا تلاش تلوار کا سا گھاؤ ہے جبہے کا ہر خراش صحبت میں اس کی کیونکے رہے مرد…

ادامه مطلب

عشق و جنوں کی کیا اب تدبیر ہے مناسب

عشق و جنوں کی کیا اب تدبیر ہے مناسب زنجیر ہے مناسب شمشیر ہے مناسب دوری شعلہ خویاں آخر جلا رکھے گی صحبت جو ایسی…

ادامه مطلب

عشق کیے پچھتائے ہم تو دل نہ کسو سے لگانا تھا

عشق کیے پچھتائے ہم تو دل نہ کسو سے لگانا تھا جیدھر ہو وہ مہ نکلا اس راہ نہ ہم کو جانا تھا غیریت کی…

ادامه مطلب

عشق کرنے کو جگر چاہیے آسان نہیں

عشق کرنے کو جگر چاہیے آسان نہیں سب کو دعویٰ ہے ولے ایک میں یہ جان نہیں غارت دیں میں نگہ خصمی ایماں میں ادا…

ادامه مطلب

عجب صحبت ہے کیونکر صبح اپنی شام کریے اب

عجب صحبت ہے کیونکر صبح اپنی شام کریے اب جہاں ٹک آن بیٹھے ہم کہا آرام کریے اب ہزاروں خواہش مردہ نے سر دل سے…

ادامه مطلب

طوفان میرے رونے سے آخر کو ہو رہا

طوفان میرے رونے سے آخر کو ہو رہا یوناں کی طرح بستی یہ سب میں ڈبو رہا بہتوں نے چاہا کہیے پہ کوئی نہ کہہ…

ادامه مطلب

طاعت میں جواں ہوتے تو کرتے تقصیر

طاعت میں جواں ہوتے تو کرتے تقصیر وہ سر میں نشہ نہیں ہوئے ہیں اب پیر اب کی روزوں میں یہ سنا ہے ہم نے…

ادامه مطلب

صبر کیا جاتا نہیں ہم سے رہ کے جدا نہ ستاؤ تم

صبر کیا جاتا نہیں ہم سے رہ کے جدا نہ ستاؤ تم پاؤں کا رکھنا گرچہ ادھر کو عار سے ہے پر آؤ تم جس…

ادامه مطلب

شوق ہے تو ہے اس کا گھر نزدیک

شوق ہے تو ہے اس کا گھر نزدیک دوری رہ ہے راہ بر نزدیک آہ کرنے میں دم کو سادھے رہ کہتے ہیں دل سے…

ادامه مطلب

شرط یہ ابر میں ہم میں ہے کہ روویں گے کل

شرط یہ ابر میں ہم میں ہے کہ روویں گے کل صبح گہ اٹھتے ہی عالم کو ڈبوویں گے کل آج آوارہ ہو اے بال…

ادامه مطلب

سینے کا سوز بہت بھڑکا جلا تن مارا

سینے کا سوز بہت بھڑکا جلا تن مارا جامہ زیبوں نے غضب آگ پہ دامن مارا صورت اس کی مری کھینچی تھی گلے لگتے ہوئے…

ادامه مطلب

سو گالی ایک چشمک اتنا سلوک تو ہے میر تقی میر

سو گالی ایک چشمک اتنا سلوک تو ہے اوباش خانہ جنگ اس خوش چشم بد زباں کا یا روئے یا رلایا اپنی تو یوں ہی…

ادامه مطلب

سمجھے تھے میرؔ ہم کہ یہ ناسور کم ہوا

سمجھے تھے میرؔ ہم کہ یہ ناسور کم ہوا پھر ان دنوں میں دیدۂ خونبار نم ہوا آئے برنگ ابر عرق ناک تم ادھر حیران…

ادامه مطلب

سحر گوش گل میں کہا میں نے جا کر

سحر گوش گل میں کہا میں نے جا کر کھلے بند مرغ چمن سے ملا کر لگا کہنے فرصت ہے یاں یک تبسم سو وہ…

ادامه مطلب

زورکش ہیں گے عشق کے ہم بھی

زورکش ہیں گے عشق کے ہم بھی ہم نے کھینچی کمان رستم بھی ہے بلا دھوم دل تڑپنے کی ایسا ہوتا نہیں ہے اودھم بھی…

ادامه مطلب

زردی عشق سے ہے تن زار بد نمود

زردی عشق سے ہے تن زار بد نمود اب میں ہوں جیسے دیر کا بیمار بد نمود بے برگی بے نوائی سے ہیں عشق میں…

ادامه مطلب

رہے خیال تنک ہم بھی رو سیاہوں کا

رہے خیال تنک ہم بھی رو سیاہوں کا لگے ہو خون بہت کرنے بے گناہوں کا نہیں ستارے یہ سوراخ پڑ گئے ہیں تمام فلک…

ادامه مطلب

رنج و غم آئے بیشتر درپیش

رنج و غم آئے بیشتر درپیش راہ رفتن ہے اب مگر درپیش مرگ فرہاد سے ہوا بدنام ہے خجالت سے تیشہ سردرپیش یار آنکھوں تلے…

ادامه مطلب

رفتۂ عشق کیا ہوں میں اب کا

رفتۂ عشق کیا ہوں میں اب کا جا چکا ہوں جہان سے کب کا لوگ جب ذکر یار کرتے ہیں دیکھ رہتا ہوں دیر منھ…

ادامه مطلب

راضی ہوں گو کہ بعد از صد سال و ماہ دیکھوں

راضی ہوں گو کہ بعد از صد سال و ماہ دیکھوں اکثر نہیں تو تجھ کو میں گاہ گاہ دیکھوں جی انتظار کش ہے آنکھوں…

ادامه مطلب

دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اک جھلک

دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اک جھلک جاتی نہیں ہے اشک کی رخسار کے ڈھلک یارب اک اشتیاق نکلتا ہے چال سے ملتے…

ادامه مطلب

دیر بد عہد وہ جو یار آیا

دیر بد عہد وہ جو یار آیا دور سے دیکھتے ہی پیار آیا بیقراری نے مار رکھا ہمیں اب تو اس کے تئیں قرار آیا…

ادامه مطلب

دنیا کی قدر کیا جو طلبگار ہو کوئی

دنیا کی قدر کیا جو طلبگار ہو کوئی کچھ چیز مال ہو تو خریدار ہو کوئی کیا ابر رحمت اب کے برستا ہے لطف سے…

ادامه مطلب

دل گئے آفت آئی جانوں پر

دل گئے آفت آئی جانوں پر یہ فسانہ رہا زبانوں پر عشق میں ہوش و صبر سنتے تھے رکھ گئے ہاتھ سو تو کانوں پر…

ادامه مطلب

دل کی تڑپ نے ہلاک کیا ہے دھڑکے نے اس کے اڑائی خاک

دل کی تڑپ نے ہلاک کیا ہے دھڑکے نے اس کے اڑائی خاک خشک ہوا خون اشک کے بدلے ریگ رواں سی آئی خاک صورت…

ادامه مطلب

دل عشق میں خوں دیکھا آنکھوں کو گیا دیکھا

دل عشق میں خوں دیکھا آنکھوں کو گیا دیکھا پیغمبر کنعاں نے دیکھا نہ کہ کیا دیکھا مجروح ہے سب سینہ تس پر ہے نمک…

ادامه مطلب

دل خوں ہے جگر داغ ہے رخسار ہے زرد

دل خوں ہے جگر داغ ہے رخسار ہے زرد حسرت سے گلے لگنے کی چھاتی میں ہے درد تنہائی و بیکسی و صحراگردی آنکھوں میں…

ادامه مطلب

دل تجھ پہ جلے نہ کیونکے میرا بے تاب

دل تجھ پہ جلے نہ کیونکے میرا بے تاب یاں تجھ کو توقع ہے کہ لاتا ہے جواب واں ان نے شراب پی کے مستی…

ادامه مطلب

دست بستہ کام ناخن کر گئے

دست بستہ کام ناخن کر گئے سب خراشوں ہی سے جبہے بھر گئے بت کدے سے تو چلے کعبے ولے دس قدم ہم دل کو…

ادامه مطلب

دامان کوہ میں جو میں ڈاڑھ مار رویا

دامان کوہ میں جو میں ڈاڑھ مار رویا اک ابر واں سے اٹھ کر بے اختیار رویا پڑتا نہ تھا بھروسا عہد وفائے گل پر…

ادامه مطلب

خوبرو سب کی جان ہوتے ہیں

خوبرو سب کی جان ہوتے ہیں آرزوئے جہان ہوتے ہیں گوش دیوار تک تو جا نالے اس میں گل کو بھی کان ہوتے ہیں کبھو…

ادامه مطلب

اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھ

اب تو صبا چمن سے آتی نہیں ادھر کچھ ہم تک نہیں پہنچتی گل کی خبر عطر کچھ ذوق خبر میں ہم تو بے ہوش…

ادامه مطلب

خبر نہ تھی تجھے کیا میرے دل کی طاقت کی

خبر نہ تھی تجھے کیا میرے دل کی طاقت کی نگاہ چشم ادھر تو نے کی قیامت کی انھوں میں جو کہ ترے محو سجدہ…

ادامه مطلب

حال نہیں ہے دل میں مطلق شور و فغاں رسوائی ہے

حال نہیں ہے دل میں مطلق شور و فغاں رسوائی ہے یار گیا مجلس سے دیکھیں کس کس کی اب آئی ہے آنکھیں مل کر…

ادامه مطلب

چمن یار تیرا ہوا خواہ ہے

چمن یار تیرا ہوا خواہ ہے گل اک دل ہے جس میں تری چاہ ہے سراپا میں اس کے نظر کر کے تم جہاں دیکھو…

ادامه مطلب

چلو چمن میں جو دل کھلے ٹک بہم غم دل کہا کریں گے

چلو چمن میں جو دل کھلے ٹک بہم غم دل کہا کریں گے طیور ہی سے بَکا کریں گے گلوں کے آگے بُکا کریں گے…

ادامه مطلب

چاہ میں جور ہم پہ کم نہ ہوا

چاہ میں جور ہم پہ کم نہ ہوا عاشقی کی تو کچھ ستم نہ ہوا فائدہ کیا نماز مسجد کا قد ہی محراب سا جو…

ادامه مطلب

جی چاہے مل کسو سے یا سب سے تو جدا رہ

جی چاہے مل کسو سے یا سب سے تو جدا رہ پر ہوسکے تو پیارے ٹک دل کا آشنا رہ کل بے تکلفی میں لطف…

ادامه مطلب

جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا

جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا ہر بال اس کے تن پہ ہے موجب وبال کا عزت علیؓ کی قدر علیؓ کی بہت…

ادامه مطلب

جہاں اب خار زاریں ہو گئی ہیں

جہاں اب خار زاریں ہو گئی ہیں یہیں آگے بہاریں ہو گئی ہیں جنوں میں خشک ہو رگ ہائے گردن گریباں کی سی تاریں ہو…

ادامه مطلب

جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا

جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا دیواں میں شعر گر نہیں نعت رسولؐ کا حق کی طلب ہے کچھ تو محمدؐ پرست ہو…

ادامه مطلب

جدائی تا جدائی فرق ہے ملتے بھی ہیں آ کر

جدائی تا جدائی فرق ہے ملتے بھی ہیں آ کر فراق ایسا نہیں ہوتا کہ پھر آتے نہیں جا کر اگرچہ چپ لگی ہے عاشقی…

ادامه مطلب

جب سے اس بے وفا نے بال رکھے

جب سے اس بے وفا نے بال رکھے صید بندوں نے جال ڈال رکھے ہاتھ کیا آوے وہ کمر ہے ہیچ یوں کوئی جی میں…

ادامه مطلب

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم

جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم پر مل چلا کرو بھی کسو خستہ جاں سے تم ہم اپنی چاک جیب کو…

ادامه مطلب

ٹک پاس آ کے کیسے صرفے سے ہیں کشیدہ

ٹک پاس آ کے کیسے صرفے سے ہیں کشیدہ گویا کہ ہیں یہ لڑکے پیر زمانہ دیدہ اب خاک تو ہماری سب سبز ہو چلی…

ادامه مطلب

تو گل باغ پر نہ بلبل پھول

تو گل باغ پر نہ بلبل پھول وہ بھی ہے گا گلاب کا سا پھول

ادامه مطلب

تم تو اے مہرباں انوٹھے نکلے

تم تو اے مہرباں انوٹھے نکلے جب آن کے پاس بیٹھے روٹھے نکلے کیا کہیے وفا ایک بھی وعدہ نہ کیا سچ یہ ہے کہ…

ادامه مطلب