دشمن ہو جی کا گاہک ہوتا ہے جس کو چاہا

دشمن ہو جی کا گاہک ہوتا ہے جس کو چاہا کی دوستی کہ یارو اک روگ میں بساہا جی ہے جہاں قیامت درد و الم…

ادامه مطلب

داغ ہوں جلتا ہے دل بے طور اب

داغ ہوں جلتا ہے دل بے طور اب دیکھیے کیا گل کھلے ہے اور اب زخم دل غائر ہو پہنچا تا جگر تم لگے کرنے…

ادامه مطلب

خورشید تیرے چہرے کے آگو نہ آسکے

خورشید تیرے چہرے کے آگو نہ آسکے اس کو جگر بھی شرط ہے جو تاب لا سکے ہم گرم رو ہیں راہ فنا کے شرر…

ادامه مطلب

اب تنگ ہوں بہت میں مت اور دشمنی کر

اب تنگ ہوں بہت میں مت اور دشمنی کر لاگو ہو میرے جی کا اتنی ہی دوستی کر جب تک شگاف تھے کچھ اتنا نہ…

ادامه مطلب

خدا جانیے ہووے گی کیا نہایت

خدا جانیے ہووے گی کیا نہایت اجل تو ہے دل کے مرض کی بدایت سخن غم سے آغشتہ خوں ہے ولیکن نہیں لب مرے آشنائے…

ادامه مطلب

حالانکہ کام پہنچ گیا کب کا جاں تلک

حالانکہ کام پہنچ گیا کب کا جاں تلک آتی نہیں ہے تو بھی شکایت زباں تلک اس رشک مہ کے دل میں نہ مطلق کیا…

ادامه مطلب

چھٹتا ہی نہیں ہو جسے آزار محبت

چھٹتا ہی نہیں ہو جسے آزار محبت مایوس ہوں میں بھی کہ ہوں بیمار محبت امکاں نہیں جیتے جی ہو اس قید سے آزاد مر…

ادامه مطلب

چشم سے خوں ہزار نکلے گا

چشم سے خوں ہزار نکلے گا کوئی دل کا بخار نکلے گا اس کی نخچیر گہ سے روح الامیں ہو کے آخر شکار نکلے گا…

ادامه مطلب

چال یہ کیا تھی کہ ایدھر کو گذارا نہ کیا

چال یہ کیا تھی کہ ایدھر کو گذارا نہ کیا دور ہی دور پھرے پاس ہمارا نہ کیا اس کو منظور نہ تھی ہم سے…

ادامه مطلب

جی رشک سے گئے جو ادھر کو صبا چلی

جی رشک سے گئے جو ادھر کو صبا چلی کیا کہیے آج صبح عجب کچھ ہوا چلی کیا رنگ و بو و بادسحر سب ہیں…

ادامه مطلب

جو میں نہ ہوں تو کرو ترک ناز کرنے کو

جو میں نہ ہوں تو کرو ترک ناز کرنے کو کوئی تو چاہیے جی بھی نیاز کرنے کو نہ دیکھو غنچۂ نرگس کی اور کھلتے…

ادامه مطلب

جھوٹ ہر چند نہیں یار کی گفتار کے بیچ

جھوٹ ہر چند نہیں یار کی گفتار کے بیچ دیر لیکن ہے قیامت ابھی دیدار کے بیچ کس کی خوبی کے طلبگار ہیں عزت طلباں…

ادامه مطلب

جمع اس کے نکلے عالم ہو گیا

جمع اس کے نکلے عالم ہو گیا جب تلک ہم جائیں اودھم ہو گیا گو پریشاں ہو گئے گیسوئے یار حال ہی اپنا تو درہم…

ادامه مطلب

جز جرم عشق کوئی بھی ثابت کیا گناہ

جز جرم عشق کوئی بھی ثابت کیا گناہ ناحق ہماری جان لی اچھے ہو واہ واہ اب کیسا چاک چاک ہو دل اس کے ہجر…

ادامه مطلب

جب سے آنکھیں کھلی ہیں اپنی درد و رنج و غم دیکھے

جب سے آنکھیں کھلی ہیں اپنی درد و رنج و غم دیکھے ان ہی دیدۂ نم دیدوں سے کیا کیا ہم نے ستم دیکھے سر…

ادامه مطلب

جانا نہ دل کو تھا تری زلف رسا کے بیچ

جانا نہ دل کو تھا تری زلف رسا کے بیچ دانستہ جا پڑے ہے کوئی بھی بلا کے بیچ فرہاد و قیس جس سے مجھے…

ادامه مطلب

ٹک ٹھہرنے دے تجھے شوخی تو کچھ ٹھہرایئے

ٹک ٹھہرنے دے تجھے شوخی تو کچھ ٹھہرایئے پیکر نازک کو تیرے کیونکے بر میں لایئے ساکن دیر و حرم دونوں تلاشی ہیں ترے تو…

ادامه مطلب

تو وہ نہیں کسو کا تہ دل سے یار ہو

تو وہ نہیں کسو کا تہ دل سے یار ہو یا تجھ کو دل شکستوں سے اخلاص پیار ہو کیا فکر میں ہو اپنی طرحداری…

ادامه مطلب

تم بن چمن کے گل نہیں چڑھتے نظر کبھو

تم بن چمن کے گل نہیں چڑھتے نظر کبھو یہ کیا روش ہے آؤ چلے ٹک ادھر کبھو دریا سی آنکھیں بہتی ہی رہتی تھیں…

ادامه مطلب

تری جستجو یار کی ہے عبث

تری جستجو یار کی ہے عبث یہ کوشش گنہگار کی ہے عبث تو پیدا ہے لیکن ہویدا نہیں یہ تصدیع ہموار کی ہے عبث نہ…

ادامه مطلب

تجھ بن چمن میں جو تھا دل کو ٹٹولتا تھا

تجھ بن چمن میں جو تھا دل کو ٹٹولتا تھا گل منھ نہ کھولتا تھا بلبل نہ بولتا تھا

ادامه مطلب

تاب دل صرف جدائی ہو چکی

تاب دل صرف جدائی ہو چکی یعنی طاقت آزمائی ہو چکی چھوٹتا کب ہے اسیر خوش زباں جیتے جی اپنی رہائی ہو چکی آگے ہو…

ادامه مطلب

پھرتی ہیں اس کی آنکھیں آنکھوں تلے ہمیشہ

پھرتی ہیں اس کی آنکھیں آنکھوں تلے ہمیشہ رہتا ہے آب دیدہ یاں تا گلے ہمیشہ تصدیع ایک دو دن ہووے تو کوئی کھینچے تڑپے…

ادامه مطلب

پڑا تھا شور جیسا ہر طرف اس لا ابالی کا

پڑا تھا شور جیسا ہر طرف اس لا ابالی کا رہا ویسا ہی ہنگامہ مری بھی زار نالی کا رہے بدحال صوفی حال کرتے دیر…

ادامه مطلب

بیتاب ہے دل غم سے نپٹ زار ہے عاشق

بیتاب ہے دل غم سے نپٹ زار ہے عاشق کیا جا کے دو چار اس سے ہو ناچار ہے عاشق وہ دیکھنے کو جاوے تو…

ادامه مطلب

بو کیے کمھلائے جاتے ہو نزاکت ہائے رے

بو کیے کمھلائے جاتے ہو نزاکت ہائے رے ہاتھ لگتے میلے ہوتے ہو لطافت ہائے رے یار بے پروا و مفتر اور میں بے اختیار…

ادامه مطلب

بہار آئی چلو چمن میں ہوا کے اوپر بھی رنگ آیا

بہار آئی چلو چمن میں ہوا کے اوپر بھی رنگ آیا کہاں تلک گل نہ ہووے غنچہ رہا مندے منھ سو تنگ آیا چلے ہیں…

ادامه مطلب

بس اب بن چکے رو و موئے سمن بو

بس اب بن چکے رو و موئے سمن بو گری ہو کے بے ہوش مشاطہ یک سو نہ سمجھا گیا کھیل قدرت کا ہم سے…

ادامه مطلب

بدزباں ہو جیسے خوش اسلوب ہو

بدزباں ہو جیسے خوش اسلوب ہو کیا کہیں جو کچھ کہ ہو تم خوب ہو بے نقابی اس کی ہے ہم پر ستم لایئے منھ…

ادامه مطلب

بات کیا آدمی کی بن آئی

بات کیا آدمی کی بن آئی آسماں سے زمین نپوائی چرخ زن اس کے واسطے ہے مدام ہو گیا دن تمام رات آئی ماہ و…

ادامه مطلب

ایک دل کو ہزار داغ لگا

ایک دل کو ہزار داغ لگا اندرونے میں جیسے باغ لگا اس سے یوں گل نے رنگ پکڑا ہے شمع سے جیسے لیں چراغ لگا…

ادامه مطلب

آیا جو اپنے گھر سے وہ شوخ پان کھا کر

آیا جو اپنے گھر سے وہ شوخ پان کھا کر کی بات ان نے کوئی سو کیا چبا چبا کر شاید کہ منھ پھرا ہے…

ادامه مطلب

اے چرخ مت حریف اندوہ بے کساں ہو

اے چرخ مت حریف اندوہ بے کساں ہو کیا جانے منھ سے نکلے نالے کے کیا سماں ہو کب تک گرہ رہے گا سینے میں…

ادامه مطلب

آہ روکوں جانے والے کس طرح گھر کے ترے

آہ روکوں جانے والے کس طرح گھر کے ترے گاڑ دیویں کاش مجھ کو بیچ میں در کے ترے لالہ و گل کیوں نہ پھیکے…

ادامه مطلب

آنکھ کھلتے گئی بہار افسوس

آنکھ کھلتے گئی بہار افسوس گل کو دیکھا بھی نہ ہزار افسوس جس کی خاطر ہوئے کنارہ گزیں نہ ہوئے اس سے ہم کنار افسوس…

ادامه مطلب

ان دلبروں کو دیکھ لیا بے وفا ہیں یے

ان دلبروں کو دیکھ لیا بے وفا ہیں یے بے دید و بے مروت و ناآشنا ہیں یے حالانکہ خصم جان ہیں پر دیکھیے جو…

ادامه مطلب

اگلے سب چاہتے تھے ہم سے وفاداروں کو

اگلے سب چاہتے تھے ہم سے وفاداروں کو کچھ تمھیں پیار نہیں کرتے جفا ماروں کو شہر تو عشق میں ہے اس کے شفا خانہ…

ادامه مطلب

اسیر زلف کرے قیدی کمند کرے

اسیر زلف کرے قیدی کمند کرے پسند اس کی ہے وہ جس طرح پسند کرے ہمیشہ چشم ہے نمناک ہاتھ دل پر ہے خدا کسو…

ادامه مطلب

اس کام جان و دل نے عالم کا جان مارا

اس کام جان و دل نے عالم کا جان مارا زلفوں کی درہمی سے برہم جہان مارا بلبل کا آتشیں دم دل کو لگا ہمارے…

ادامه مطلب

اس رفتہ پاس اس کو لائے تھے لوگ جا کر

اس رفتہ پاس اس کو لائے تھے لوگ جا کر پر حیف میں نہ دیکھا بالیں سے سر اٹھا کر سن سن کے درد دل…

ادامه مطلب

ادھر مطرب کا عودی رنگ کب طناز آتا ہے

ادھر مطرب کا عودی رنگ کب طناز آتا ہے عجب ہیں لوگ جو کہتے ہیں وہ ناساز آتا ہے خبر ہے شرط اتنا مت برس…

ادامه مطلب

آج ہمارا سر پھرتا ہے باتیں جتنی سب موقوف

آج ہمارا سر پھرتا ہے باتیں جتنی سب موقوف حرف و سخن جو بایک دیگر رہتے تھے سو اب موقوف کس کو دماغ رہا ہے…

ادامه مطلب

اتنا کہا نہ ہم سے تم نے کبھو کہ آؤ

اتنا کہا نہ ہم سے تم نے کبھو کہ آؤ کاہے کو یوں کھڑے ہو وحشی سے بیٹھ جاؤ یہ چاند کے سے ٹکڑے چھپتے…

ادامه مطلب

اب وہ نہیں کہ شورش رہتی تھی آسماں تک

اب وہ نہیں کہ شورش رہتی تھی آسماں تک آشوب نالہ اب تو پہنچا ہے لامکاں تک بہ بھی گیا بدن کا سب ہوکے گوشت…

ادامه مطلب

اب ضعف سے ڈھہتا ہے بیتابی شتابی کی

اب ضعف سے ڈھہتا ہے بیتابی شتابی کی اس دل کے تڑپنے نے کیا خانہ خرابی کی ان درس گہوں میں وہ آیا نہ نظر…

ادامه مطلب

یہ دل نے کیا کیا کہ اسیر بلا کیا

یہ دل نے کیا کیا کہ اسیر بلا کیا اس زلف پر شکن نے مجھے مبتلا کیا گو بے کسی سے عشق کی آتش میں…

ادامه مطلب

یاں سرکشاں جو صاحب تاج و لوا ہوئے

یاں سرکشاں جو صاحب تاج و لوا ہوئے پامال ہو گئے تو نہ جانا کہ کیا ہوئے دیکھی نہ ایک چشمک گل بھی چمن میں…

ادامه مطلب

یار صد حیف کہ بیگانہ رہا اپنے ساتھ

یار صد حیف کہ بیگانہ رہا اپنے ساتھ آشنایانہ نہ کی کوئی ادا اپنے ساتھ اتحاد اتنا ہے اس سے کہ ہمیشہ ہے وصال اپنے…

ادامه مطلب

وہی مجھ پہ غصہ وہی یاں سے جاتو

وہی مجھ پہ غصہ وہی یاں سے جاتو وہی دور ہو تو وہی پھر نہ آ تو مرے اس کے وعدہ ملاقات کا ہے کوئی…

ادامه مطلب

وہ جو پی کر شراب نکلے گا

وہ جو پی کر شراب نکلے گا کس طرح آفتاب نکلے گا محتسب میکدے سے جاتا نہیں یاں سے ہو کر خراب نکلے گا یہی…

ادامه مطلب