عمر بھر ہم رہے شرابی سے

عمر بھر ہم رہے شرابی سے دل پر خوں کی اک گلابی سے جی ڈھہا جائے ہے سحر سے آہ رات گذرے گی کس خرابی…

ادامه مطلب

عشق میں اے طبیب ہاں ٹک سوچ

عشق میں اے طبیب ہاں ٹک سوچ پائے جاں درمیاں ہے یاں ٹک سوچ بے تامل ادائے کیں مت کر قتل میں میرے مہرباں ٹک…

ادامه مطلب

عشق صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا

عشق صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا تازہ کیا پیمان صنم سے دین گیا ایمان گیا میں جو گدایانہ چلایا در پر…

ادامه مطلب

عجب نہیں ہے نہ جانے جو میرؔ چاہ کی ریت

عجب نہیں ہے نہ جانے جو میرؔ چاہ کی ریت سنا نہیں ہے مگر یہ کہ جوگی کس کے میت مت ان نمازیوں کو خانہ…

ادامه مطلب

ظالم یہ کیا نکالی رفتار رفتہ رفتہ

ظالم یہ کیا نکالی رفتار رفتہ رفتہ اس چال پر چلے گی تلوار رفتہ رفتہ ہر آن ہم کو تجھ بن ایک اک برس ہوئی…

ادامه مطلب

طائر دل کی طپش سینے میں جانو تم بسمل کا رقص

طائر دل کی طپش سینے میں جانو تم بسمل کا رقص ان ہی رنگوں ہوتا ہے اس صید طرفہ دل کا رقص

ادامه مطلب

صبر و طاقت کو کڑھوں یا خوش دلی کا غم کروں

صبر و طاقت کو کڑھوں یا خوش دلی کا غم کروں اس میں حیراں ہوں بہت کس کس کا میں ماتم کروں موسم حیرت ہے…

ادامه مطلب

شیخ حرم سے لڑکے چلا ہوں اب کعبے میں نہ آؤں گا

شیخ حرم سے لڑکے چلا ہوں اب کعبے میں نہ آؤں گا تا بت خانہ ہر قدم اوپر سجدہ کرتا جاؤں گا بہر پرستش پیش…

ادامه مطلب

شعر کچھ میں نے کہے بالوں کی اس کے یاد میں

شعر کچھ میں نے کہے بالوں کی اس کے یاد میں سو غزل پڑھتے پھرے ہیں لوگ فیض آباد میں سرخ آنکھیں خشم سے کیں…

ادامه مطلب

شاید اس سادہ نے رکھا ہے خط

شاید اس سادہ نے رکھا ہے خط کہ ہمیں متصل لکھا ہے خط شوق سے بات بڑھ گئی تھی بہت دفتر اس کو لکھیں ہیں…

ادامه مطلب

سوز دروں سے آخر بھسمنت دل کو پایا

سوز دروں سے آخر بھسمنت دل کو پایا اس آگ نے بھڑک کر دربست گھر جلایا جی دے کے لیتے ایسے معشوق بے بدل کو…

ادامه مطلب

سمندر کا میں کیوں احساں سہوں گا

سمندر کا میں کیوں احساں سہوں گا نہیں کیا سیل اشک اس پر بہوں گا نہ تو آوے نہ جاوے بے قراری یوں ہی اک…

ادامه مطلب

سختیاں کھینچیں سو کھینچیں پھر بھی جو اٹھ کر چلے

سختیاں کھینچیں سو کھینچیں پھر بھی جو اٹھ کر چلے چلتے اس کوچے سے ہم پر سینکڑوں پتھر چلے مارگیری سے زمانے کی نہ دل…

ادامه مطلب

سال میں ابر بہاری تجھ سے اک باری ہے فیض

سال میں ابر بہاری تجھ سے اک باری ہے فیض چشم نم دیدہ سے عاشق کی سدا جاری ہے فیض

ادامه مطلب

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت دل لگا کر ہم تو پچھتائے بہت جب نہ تب جاگہ سے تم جایا کیے ہم تو اپنی اور…

ادامه مطلب

روزانہ ملوں یار سے یا شب ہو ملاقات

روزانہ ملوں یار سے یا شب ہو ملاقات کیا فکر کروں میں کہ کسو ڈھب ہو ملاقات نے بخت کی یاری ہے نہ کچھ جذب…

ادامه مطلب

رنگارنگ چمن میں اب کے موسم گل میں آئے گل

رنگارنگ چمن میں اب کے موسم گل میں آئے گل ہم تو اس بن داغ ہی تھے سو اور بھی جل کر کھائے گل ہار…

ادامه مطلب

رکھا گنہ وفا کا تقصیر کیا نکالی

رکھا گنہ وفا کا تقصیر کیا نکالی مارا خراب کر کر تعزیر کیا نکالی رہتی ہے چت چڑھی ہی دن رات تیری صورت صفحے پہ…

ادامه مطلب

راہیں رکے پر اس سے ملاقات ہو تو ہو

راہیں رکے پر اس سے ملاقات ہو تو ہو خاموش ان لبوں سے کوئی بات ہو تو ہو رنج و عنا کہ دشمن جان عزیز…

ادامه مطلب

دیوانگی کی ہے وہی زور آوری ہنوز

دیوانگی کی ہے وہی زور آوری ہنوز ہر دم نئی ہے میری گریباں دری ہنوز سر سے گیا ہے سایۂ لطف اس کا دیر سے…

ادامه مطلب

دیر و حرم سے گذرے اب دل ہے گھر ہمارا

دیر و حرم سے گذرے اب دل ہے گھر ہمارا ہے ختم اس آبلے پر سیر و سفر ہمارا پلکوں سے تیری ہم کو کیا…

ادامه مطلب

دو چار روز آگے چھاتی گئی تھی کوٹی

دو چار روز آگے چھاتی گئی تھی کوٹی ہجراں کا غم تھا تہ میں سختی سے جان ٹوٹی کلیاں جھڑی ہیں کچی بکھرے ہیں پھول…

ادامه مطلب

دل میں بھرا زبسکہ خیال شراب تھا میر تقی میر

دل میں بھرا زبسکہ خیال شراب تھا مانند آئینے کے مرے گھر میں آب تھا موجیں کرے ہے بحر جہاں میں ابھی تو تو جانے…

ادامه مطلب

دل کے تیں آتش ہجراں سے بچایا نہ گیا

دل کے تیں آتش ہجراں سے بچایا نہ گیا گھر جلا سامنے پر ہم سے بجھایا نہ گیا دل میں رہ دل میں کہ معمار…

ادامه مطلب

دل کا مطالعہ کر اے آگہ حقائق

دل کا مطالعہ کر اے آگہ حقائق ہیں فن عشق کے بھی مشکل بہت دقائق چھاتی جلوں کے آگے کھنچتا ہے بیشتر دل ایک آشنا…

ادامه مطلب

دل رات دن رہے ہے سینے میں عشق ملتا

دل رات دن رہے ہے سینے میں عشق ملتا ہرچند چاہتا ہوں پر جی نہیں سنبھلتا اب تو بدن میں سارے اک پھنک رہی ہے…

ادامه مطلب

دل جان جگر آہ جلائے کیا کیا

دل جان جگر آہ جلائے کیا کیا درد و غم و آزار کھنچائے کیا کیا ان آنکھوں نے کی ہے ترک مردم داری دیکھیں تو…

ادامه مطلب

دعوے کو یار آگے معیوب کر چکے ہیں

دعوے کو یار آگے معیوب کر چکے ہیں اس ریختے کو ورنہ ہم خوب کر چکے ہیں مرنے سے تم ہمارے خاطر نچنت رکھیو اس…

ادامه مطلب

دامن وسیع تھا تو کاہے کو چشم تر سا

دامن وسیع تھا تو کاہے کو چشم تر سا رحمت خدا کی تجھ کو اے ابر زور برسا شاید کباب کر کر کھایا کبوتر ان…

ادامه مطلب

خوبی کا اس کی بسکہ طلبگار ہو گیا

خوبی کا اس کی بسکہ طلبگار ہو گیا گل باغ میں گلے کا مرے ہار ہو گیا کس کو نہیں ہے شوق ترا پر نہ…

ادامه مطلب

اب جو اک حسرت جوانی ہے

اب جو اک حسرت جوانی ہے عمر رفتہ کی یہ نشانی ہے رشک یوسف ہے آہ وقت عزیز عمر اک بار کاروانی ہے گریہ ہر…

ادامه مطلب

خرابی کچھ نہ پوچھو ملکت دل کی عمارت کی

خرابی کچھ نہ پوچھو ملکت دل کی عمارت کی غموں نے آج کل سنیو وہ آبادی ہی غارت کی نگاہ مست سے جب چشم نے…

ادامه مطلب

حذر کہ آہ جگر تفتگاں بلا ہے گرم

حذر کہ آہ جگر تفتگاں بلا ہے گرم ہمیشہ آگ ہی برسے ہے یاں ہوا ہے گرم ہزار حیف کہ درگیر صحبت اس سے نہیں…

ادامه مطلب

چھوڑا جنوں کے دور میں رسم و رہ اسلام کو

چھوڑا جنوں کے دور میں رسم و رہ اسلام کو تہ کر صنم خانے چلا ہوں جامۂ احرام کو مرتا مرو جیتا جیو آؤ کوئی…

ادامه مطلب

چلتے ہو تو چمن کو چلیے کہتے ہیں کہ بہاراں ہے

چلتے ہو تو چمن کو چلیے کہتے ہیں کہ بہاراں ہے پات ہرے ہیں پھول کھلے ہیں کم کم باد و باراں ہے رنگ ہوا…

ادامه مطلب

چاہت کے طرح کش ہو کچھ بھی اثر نہ دیکھا

چاہت کے طرح کش ہو کچھ بھی اثر نہ دیکھا طرحیں بدل گئیں پر ان نے ادھر نہ دیکھا خالی بدن جیوں سے یاں ہو…

ادامه مطلب

جی میں ہے یاد رخ و زلف سیہ فام بہت

جی میں ہے یاد رخ و زلف سیہ فام بہت رونا آتا ہے مجھے ہر سحر و شام بہت دست صیاد تلک بھی نہ میں…

ادامه مطلب

جور کیا کیا جفائیں کیا کیا ہیں

جور کیا کیا جفائیں کیا کیا ہیں عاشقی میں بلائیں کیا کیا ہیں خوب رو ہی فقط نہیں وہ شوخ حسن کیا کیا ادائیں کیا…

ادامه مطلب

جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر

جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر انجان اتنے کیوں ہوئے جاتے ہو جان کر وے لوگ تم نے ایک ہی شوخی میں کھو…

ادامه مطلب

جن جن کو تھا یہ عشق کا آزار مر گئے

جن جن کو تھا یہ عشق کا آزار مر گئے اکثر ہمارے ساتھ کے بیمار مر گئے ہوتا نہیں ہے اس لب نو خط پہ…

ادامه مطلب

جس جگہ دور جام ہوتا ہے

جس جگہ دور جام ہوتا ہے واں یہ عاجز مدام ہوتا ہے ہم تو اک حرف کے نہیں ممنون کیسا خط و پیام ہوتا ہے…

ادامه مطلب

جب سے آنکھیں لگی ہیں ہماری نیند نہیں آتی ہے رات

جب سے آنکھیں لگی ہیں ہماری نیند نہیں آتی ہے رات تکتے راہ رہے ہیں دن کو آنکھوں میں جاتی ہے رات سخت ہیں کیا…

ادامه مطلب

جاناں نے ہمیں کبھو نہ جانا افسوس

جاناں نے ہمیں کبھو نہ جانا افسوس جو ہم نے کہا سو وہ نہ مانا افسوس تب آنے میں دیر کی قیامت اب سو آیا…

ادامه مطلب

ٹک لطف سے ملا کر گو پھر کبھو کبھو ہو

ٹک لطف سے ملا کر گو پھر کبھو کبھو ہو سو تب تلک کہ مجھ کو ہجراں سے تیرے خو ہو کیا کیا جوان ہم…

ادامه مطلب

تیرا خرام دیکھے تو جا سے نہ ہل سکے

تیرا خرام دیکھے تو جا سے نہ ہل سکے کیا جی تدرو کا جو ترے آگے چل سکے اس دل جلے کی تاب کے لانے…

ادامه مطلب

تن کو جس جاگہ سے چھیڑوں ہوں وہاں ہے درد درد

تن کو جس جاگہ سے چھیڑوں ہوں وہاں ہے درد درد ہاتھ لگتے دل کے ہو جاتا ہوں کچھ میں زرد زرد اب تو وہ…

ادامه مطلب

تری زلف سیہ کی یاد میں آنسو جھمکتے ہیں

تری زلف سیہ کی یاد میں آنسو جھمکتے ہیں اندھیری رات ہے برسات ہے جگنو چمکتے ہیں

ادامه مطلب

تجھ رہ سے محال ہے اٹھانا مجھ کو

تجھ رہ سے محال ہے اٹھانا مجھ کو پھر جنی کہے کوئی سیانا مجھ کو سر میرا لگا ہے نقش پا سے تیرے سجدے کو…

ادامه مطلب

تا چند وہ ستم کرے ہم درگذر کریں

تا چند وہ ستم کرے ہم درگذر کریں اب جی میں ہے کہ شہر سے اس کے سفر کریں بے رو سے ایسی بات کے…

ادامه مطلب

پھریے کب تک شہر میں اب سوئے صحرا رو کیا

پھریے کب تک شہر میں اب سوئے صحرا رو کیا کام اپنا اس جنوں میں ہم نے بھی یک سو کیا عشق نے کیا کیا…

ادامه مطلب