یوں قیدیوں سے کب تئیں ہم تنگ تر رہیں

یوں قیدیوں سے کب تئیں ہم تنگ تر رہیں جی چاہتا ہے جا کے کسو اور مر رہیں اے کاش ہم کو سکر کی حالت…

ادامه مطلب

یہ تو جدائی جوں توں کٹی ہے ملیے گا تو کہیے گا

یہ تو جدائی جوں توں کٹی ہے ملیے گا تو کہیے گا پاس ہمارا گو نہ کرو تم پاس ہی اب سے رہیے گا

ادامه مطلب

یارب کوئی دیوانہ بے ڈھنگ سا آ جاوے

یارب کوئی دیوانہ بے ڈھنگ سا آ جاوے اغلال و سلاسل ٹک اپنی بھی ہلا جاوے خاموش رہیں کب تک زندان جہاں میں ہم ہنگامہ…

ادامه مطلب

یا بادۂ گلگوں کی خاطر سے ہوس جاوے

یا بادۂ گلگوں کی خاطر سے ہوس جاوے یا ابر کوئی آوے اور آ کے برس جاوے شورش کدۂ عالم کہنے ہی کی جاگہ تھی…

ادامه مطلب

وہ گل سا رو سراہوں یا پیچ دار مو کو

وہ گل سا رو سراہوں یا پیچ دار مو کو نرمی بھی کاش دیتا خالق ٹک اس کی خو کو ان گیسوؤں کے حلقے ہیں…

ادامه مطلب

وفاداری نے جی مارا ہمارا

وفاداری نے جی مارا ہمارا اسی میں ہو گا کچھ وارا ہمارا چڑھی تیوری کبھو اس کی نہ اتری غضب ہے قہر ہے پیارا ہمارا…

ادامه مطلب

ہے یہ بازار جنوں منڈی ہے دیوانوں کی

ہے یہ بازار جنوں منڈی ہے دیوانوں کی یاں دکانیں ہیں کئی چاک گریبانوں کی کیونکے کہیے کہ اثر گریۂ مجنوں کو نہ تھا گرد…

ادامه مطلب

ہے جنبش لب مشکل جب آن کے وہ بیٹھے

ہے جنبش لب مشکل جب آن کے وہ بیٹھے جو چاہیں سو یوں کہہ لیں لوگ اپنی جگہ بیٹھے جی ڈوب گئے اپنے اندوہ کے…

ادامه مطلب

ہوتی کچھ عشق کی غیرت بھی اگر بلبل کو

ہوتی کچھ عشق کی غیرت بھی اگر بلبل کو صبح کی باؤ سے لگ لگنے نہ دیتی گل کو میں نے سر اپنا دھنا تھا…

ادامه مطلب

ہمیں آمد میرؔ کل بھا گئی

ہمیں آمد میرؔ کل بھا گئی طرح اس میں مجنوں کی سب پا گئی کہاں کا غبار آہ دل میں یہ تھا مری خاک بدلی…

ادامه مطلب

ہم کوئے مغاں میں تھے ماہ رمضاں آیا

ہم کوئے مغاں میں تھے ماہ رمضاں آیا صد شکر کہ مستی میں جانا نہ کہاں آیا گو قدر محبت میں تھی سہل مری لیکن…

ادامه مطلب

ہم جنوں میں جو خاک اڑا ویں گے

ہم جنوں میں جو خاک اڑا ویں گے دشت میں آندھیاں چلا ویں گے میرے دامن کے تار خاروں کو دشت میں پگڑیاں بندھاویں گے

ادامه مطلب

ہر ہر سخن پہ اب تو کرتے ہو گفتگو تم

ہر ہر سخن پہ اب تو کرتے ہو گفتگو تم ان بد مزاجیوں کو چھوڑو گے بھی کبھو تم یاں آپھی آپ آ کر گم…

ادامه مطلب

ہر چند جذب عشق سے تشریف یاں بھی لائے وہ

ہر چند جذب عشق سے تشریف یاں بھی لائے وہ پر خود گم ایسا میں نہیں جو سہل مجھ کو پائے وہ خوبی و رعنائی…

ادامه مطلب

نیلا نہیں سپہر تجھے اشتباہ ہے

نیلا نہیں سپہر تجھے اشتباہ ہے دود جگر سے میرے یہ چھت سب سیاہ ہے ابر و بہار و بادہ سبھوں میں ہے اتفاق ساقی…

ادامه مطلب

نہ سنے گا فغاں مری پھر تو

نہ سنے گا فغاں مری پھر تو میں ترے کان کھول رکھتا ہوں

ادامه مطلب

ننوشتہ نامہ آیا یہ کچھ ہمیں لکھا ہے

ننوشتہ نامہ آیا یہ کچھ ہمیں لکھا ہے اس سادہ رو کے جی میں کیا جانیے کہ کیا ہے کافر کا بھی رویہ ہوتا نہیں…

ادامه مطلب

نظر آیا تھا صبح دور سے وہ

نظر آیا تھا صبح دور سے وہ پھر چھپا خور سا اپنے نور سے وہ جز برادر عزیز یوسف کو نہیں لکھتا کبھو غرور سے…

ادامه مطلب

ناکسی سے پاس میرے یار کا آنا گیا

ناکسی سے پاس میرے یار کا آنا گیا بس گیا میں جان سے اب اس سے یہ جانا گیا کچھ نہ دیکھا پھر بجز یک…

ادامه مطلب

میں تو تنک صبری سے اپنی رہ نہیں سکتا اک دم بھی

میں تو تنک صبری سے اپنی رہ نہیں سکتا اک دم بھی ناز و غرور بہت ہے اس کا لطف نہیں ہے کم کم بھی…

ادامه مطلب

میرؔ آج وہ بدمست ہے ہشیار رہو تم

میرؔ آج وہ بدمست ہے ہشیار رہو تم ہے بے خبری اس کو خبردار رہو تم جی جائے کسی کا کہ رہے تم کو قسم…

ادامه مطلب

منھ پہ رکھتا ہے وہ نقاب بہت

منھ پہ رکھتا ہے وہ نقاب بہت ہم سے کرتا ہے اب حجاب بہت چشمک گل کا لطف بھی نہ اٹھا کم رہا موسم شباب…

ادامه مطلب

مکث طالع دیکھ وہ ایدھر کو چل کر رہ گیا

مکث طالع دیکھ وہ ایدھر کو چل کر رہ گیا رات جو تھی چاند سا گھر سے نکل کر رہ گیا خواب میں کل پاؤں…

ادامه مطلب

مستی میں جا و بے جا مد نظر کہاں ہے

مستی میں جا و بے جا مد نظر کہاں ہے بے خود ہیں اس کی آنکھیں ان کو خبر کہاں ہے شب چند روز سے…

ادامه مطلب

مر رہتے جو گل بن تو سارا یہ خلل جاتا میر تقی میر

مر رہتے جو گل بن تو سارا یہ خلل جاتا نکلا ہی نہ جی ورنہ کانٹا سا نکل جاتا پیدا ہے کہ پنہاں تھی آتش…

ادامه مطلب

محمل کے ساتھ اس کے بہت شور میں کیے

محمل کے ساتھ اس کے بہت شور میں کیے نالوں نے میرے ہوش جرس کے اڑا دیے فصاد خوں فساد پہ ہے مجھ سے ان…

ادامه مطلب

مجھ کو دماغ وصف گل و یاسمن نہیں

مجھ کو دماغ وصف گل و یاسمن نہیں میں جوں نسیم باد فروش چمن نہیں کہنے لگا کہ لب سے ترے لعل خوب ہے اس…

ادامه مطلب

ماہ صیام آیا ہے قصد اعتکاف اب

ماہ صیام آیا ہے قصد اعتکاف اب جا بیٹھیں میکدے میں مسجد سے اٹھ کے صاف اب مسلم ہیں رفتہ رو کے کافر ہیں خستہ…

ادامه مطلب

لطف کیا ہر کسو کی چاہ کے ساتھ

لطف کیا ہر کسو کی چاہ کے ساتھ چاہ وہ ہے جو ہو نباہ کے ساتھ وقت کڑھنے کے ہاتھ دل پر رکھ جان جاتی…

ادامه مطلب

گئے روزے اب دید وادید ہے

گئے روزے اب دید وادید ہے گلے سے ہمارے لگو عید ہے گریزاں ہوں سائے سے خورشید ساں جہاں جب سے ہے مجھ کو تجرید…

ادامه مطلب

گلہ نہیں ہے ہمیں اپنی جاں گدازی کا

گلہ نہیں ہے ہمیں اپنی جاں گدازی کا جگر پہ زخم ہے اس کی زباں درازی کا سمند ناز نے اس کے جہاں کیا پامال…

ادامه مطلب

گل کو محبوب ہم قیاس کیا

گل کو محبوب ہم قیاس کیا فرق نکلا بہت جو باس کیا دل نے ہم کو مثال آئینہ ایک عالم کا روشناس کیا کچھ نہیں…

ادامه مطلب

گرداب وار یار ترے صدقے جایئے

گرداب وار یار ترے صدقے جایئے دریا کا پھیر پایئے تیرا نہ پایئے سر مار مار بیٹھے تلف ہو جے کب تلک ٹک اٹھ کے…

ادامه مطلب

گذار ابر اب بھی جب کبھو ایدھر کو ہوتا ہے

گذار ابر اب بھی جب کبھو ایدھر کو ہوتا ہے ہماری بیکسی پر زار باراں دیر روتا ہے ہوا مذکور نام اس کا کہ آنسو…

ادامه مطلب

کیسا احساں ہے خلق عالم کرنا

کیسا احساں ہے خلق عالم کرنا پھر عالم ہستی میں مکرم کرنا تھا کار کرم ہی اے کریم مطلق ناچیز کف خاک کو آدم کرنا

ادامه مطلب

کیا گئی جان و دل سے تاب شتاب

کیا گئی جان و دل سے تاب شتاب آنسو آتے ہیں اب شتاب شتاب ہلیں وے پلکیں اور کیے رخنے حال دل ہو گیا خراب…

ادامه مطلب

کیا کہیے کیا رکھیں ہیں ہم تجھ سے یار خواہش

کیا کہیے کیا رکھیں ہیں ہم تجھ سے یار خواہش یک جان و صد تمنا یک دل ہزار خواہش لے ہاتھ میں قفس ٹک صیاد…

ادامه مطلب

کیا کہے حال کہیں دل زدہ جا کر اپنا

کیا کہے حال کہیں دل زدہ جا کر اپنا دل نہ اپنا ہے محبت میں نہ دلبر اپنا دوری یار میں ہے حال دل ابتر…

ادامه مطلب

کیا عشق خانہ سوز کے دل میں چھپی ہے آگ

کیا عشق خانہ سوز کے دل میں چھپی ہے آگ اک سارے تن بدن میں مرے پھک رہی ہے آگ گلشن بھرا ہے لالہ و…

ادامه مطلب

کیا دن تھے وے کہ یاں بھی دل آرمیدہ تھا

کیا دن تھے وے کہ یاں بھی دل آرمیدہ تھا رو آشیان طائر رنگ پریدہ تھا قاصد جو واں سے آیا تو شرمندہ میں ہوا…

ادامه مطلب

کیا پوچھتے ہو عاشق راتوں کو کیا کرے ہے

کیا پوچھتے ہو عاشق راتوں کو کیا کرے ہے گاہے بکا کرے ہے گاہے دعا کرے ہے دانستہ اپنے جی پر کیوں تو جفا کرے…

ادامه مطلب

کوچے میں ترے آن کے اڑ بھی بیٹھے

کوچے میں ترے آن کے اڑ بھی بیٹھے بے ہیچ ہر اک بات پہ لڑ بھی بیٹھے حاصل کہ ہماری تیری ہرگز نہ بنی سو…

ادامه مطلب

کہوں سو کیا کہوں نے صبر نے قرار ہے آج

کہوں سو کیا کہوں نے صبر نے قرار ہے آج جو اس چمن میں یہ اک طرفہ انتشار ہے آج سر اپنا عشق میں ہم…

ادامه مطلب

کہاں یاد قیس اب جو دنیا کرے ہے

کہاں یاد قیس اب جو دنیا کرے ہے کبھو قدر داں عشق پیدا کرے ہے یہ طفلان بازار جی کے ہیں گاہک وہی جانتا ہے…

ادامه مطلب

خواہ مجھ سے لڑ گیا اب خواہ مجھ سے مل گیا

خواہ مجھ سے لڑ گیا اب خواہ مجھ سے مل گیا کیا کہوں اے ہم نشیں میں تجھ سے حاصل دل گیا اپنے ہی دل…

ادامه مطلب

خط لکھ کے کوئی سادہ نہ اس کو ملول ہو

خط لکھ کے کوئی سادہ نہ اس کو ملول ہو ہم تو ہوں بدگمان جو قاصد رسول ہو چاہوں تو بھرکے کولی اٹھا لوں ابھی…

ادامه مطلب

کس تازہ مقتل پہ کشندے تیرا ہوا ہے گذارا آج

کس تازہ مقتل پہ کشندے تیرا ہوا ہے گذارا آج زہ دامن کی بھری ہے لہو سے کس کو تو نے مارا آج کل تک…

ادامه مطلب

کرتا ہے کب سلوک وہ اہل نیاز سے

کرتا ہے کب سلوک وہ اہل نیاز سے گفتار اس کی کبر سے رفتار ناز سے یوں کب ہمارے آنسو پچھیں ہیں کہ تو نے…

ادامه مطلب

کچھ کرو فکر مجھ دوانے کی

کچھ کرو فکر مجھ دوانے کی دھوم ہے پھر بہار آنے کی دل کا اس کنج لب سے دے ہیں نشاں بات لگتی تو ہے…

ادامه مطلب

کب سے ہے باغ کے پس دیوار باش و بود

کب سے ہے باغ کے پس دیوار باش و بود مشکل کریں ہیں جیسے گرفتار باش و بود دنیا میں اپنے رہنے کا کیا طور…

ادامه مطلب