زار کیا بیمار کیا اس دل نے کیا آزار کیا

زار کیا بیمار کیا اس دل نے کیا آزار کیا داغ سے تن گلزار کیا سب آنکھوں کو خونبار کیا جرم ہے ہم الفت کشتوں…

ادامه مطلب

رہتے ہیں بہت دل کے ہم آزار سے ناخوش

رہتے ہیں بہت دل کے ہم آزار سے ناخوش بستر پہ گرے رہتے ہیں بیمار سے ناخوش جانا جو مقرر ہے مرا دار فنا سے…

ادامه مطلب

رنج کیا کیا ہم نے کھینچے دوستی یاری کے بیچ

رنج کیا کیا ہم نے کھینچے دوستی یاری کے بیچ کیا ہوئی تقصیر اس کی ناز برداری کے بیچ دوش و آغوش و گریباں دامن…

ادامه مطلب

رفتار میں یہ شوخی رحم اے جواں زمیں پر

رفتار میں یہ شوخی رحم اے جواں زمیں پر لاتا ہے تازہ آفت تو ہر زماں زمیں پر آنکھیں لگی رہیں گی برسوں وہیں سبھوں…

ادامه مطلب

رات کو تھا کعبے میں میں بھی شیخ حرم سے لڑائی ہوئی

رات کو تھا کعبے میں میں بھی شیخ حرم سے لڑائی ہوئی سخت کدورت بیچ میں آئی صبح تلک نہ صفائی ہوئی تہمت رکھ مستی…

ادامه مطلب

دیکھتا ہوں دھوپ ہی میں جلنے کے آثار کو

دیکھتا ہوں دھوپ ہی میں جلنے کے آثار کو لے گئی ہیں دور تڑپیں سایۂ دیوار کو باب صحت ہے وگرنہ کون کہتا ہے طبیب…

ادامه مطلب

دوستاں حسن و خوبی ہے کیا چیز

دوستاں حسن و خوبی ہے کیا چیز ٹھہری ہے جان سی بھی شے کیا چیز

ادامه مطلب

دن کو نہیں ہے چین نہ ہے خواب شب مجھے

دن کو نہیں ہے چین نہ ہے خواب شب مجھے مرنا پڑا ضرور ترے غم میں اب مجھے ہنگامہ میری نعش پہ تیری گلی میں…

ادامه مطلب

دل گیا رسوا ہوئے آخر کو سودا ہو گیا

دل گیا رسوا ہوئے آخر کو سودا ہو گیا اس دو روزہ زیست میں ہم پر بھی کیا کیا ہو گیا

ادامه مطلب

دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے

دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے حال اگر ہے ایسا ہی تو جی سے جانا جانا ہے اس کی نگاہ تیز…

ادامه مطلب

دل عجب شہر تھا خیالوں کا

دل عجب شہر تھا خیالوں کا لوٹا مارا ہے حسن والوں کا جی کو جنجال دل کو ہے الجھاؤ یار کے حلقہ حلقہ بالوں کا…

ادامه مطلب

دل خون ہوا ضبط ہی کرتے کرتے

دل خون ہوا ضبط ہی کرتے کرتے ہم ہو ہی چکے دکھوں کو بھرتے بھرتے اے مایۂ زندگی ستم ہے نہ اگر بھر آنکھ تجھے…

ادامه مطلب

دل پہنچا ہلاکی کو نپٹ کھینچ کسالا

دل پہنچا ہلاکی کو نپٹ کھینچ کسالا لے یار مرے سلمہ اللہ تعالیٰ کچھ میں نہیں اس دل کی پریشانی کا باعث برہم ہی مرے…

ادامه مطلب

دعویٰ ہے یوں ہی اس کا ترے حسن گوش پر

دعویٰ ہے یوں ہی اس کا ترے حسن گوش پر یاں کون تھوکے ہے صدف ہرزہ کوش پر شاید کسو میں اس میں بہت ہو…

ادامه مطلب

دامن عزلت کا اب لیا ہے میں نے

دامن عزلت کا اب لیا ہے میں نے دل مرگ سے آشنا کیا ہے میں نے تھا چشمۂ آب زندگانی نزدیک پر خاک سے اس…

ادامه مطلب

خوب کیا جو اہل کرم کے جود کا کچھ نہ خیال کیا

خوب کیا جو اہل کرم کے جود کا کچھ نہ خیال کیا ہم جو فقیر ہوئے تو ہم نے پہلے ترک سوال کیا روند کے…

ادامه مطلب

اب حال اپنا اس کے ہے دل خواہ

اب حال اپنا اس کے ہے دل خواہ کیا پوچھتے ہو الحمدللہ مر جاؤ کوئی پروا نہیں ہے کتنا ہے مغرور اللہ اللہ پیر مغاں…

ادامه مطلب

خدا کرے مرے دل کو ٹک اک قرار آوے

خدا کرے مرے دل کو ٹک اک قرار آوے کہ زندگی تو کروں جب تلک کہ یار آوے کمانیں اس کی بھووں کی چڑھی ہی…

ادامه مطلب

حرم کو جایئے یا دیر میں بسر کریے

حرم کو جایئے یا دیر میں بسر کریے تری تلاش میں اک دل کدھر کدھر کریے کٹے ہے دیکھیے یوں عمر کب تلک اپنی کہ…

ادامه مطلب

چنگاریاں گرے ہیں جب پلکیں ہلتیاں ہیں

چنگاریاں گرے ہیں جب پلکیں ہلتیاں ہیں رونے سے تب تو میری کچھ آنکھیں جلتیاں ہیں آنکھیں ملا کے اس سے ٹک دیکھو حال دل…

ادامه مطلب

چشم رہنے لگی پرآب بہت

چشم رہنے لگی پرآب بہت شاید آوے گا خون ناب بہت دیر و کعبے میں اس کے خواہش مند ہوتے پھرتے ہیں ہم خراب بہت…

ادامه مطلب

چاک دل ہے انار کے سے رنگ

چاک دل ہے انار کے سے رنگ چشم پر خوں فگار کے سے رنگ کام میں ہے ہوائے گل کی موج تیغ خوں ریز یار…

ادامه مطلب

جوں غنچہ میرؔ اتنے نہ بیٹھے رہا کرو

جوں غنچہ میرؔ اتنے نہ بیٹھے رہا کرو گل پھول دیکھنے کو بھی ٹک اٹھ چلا کرو جوں نے نہ زار نالی سے ہم ایک…

ادامه مطلب

جو لوگ آسماں نے یاں خاک کر اڑائے

جو لوگ آسماں نے یاں خاک کر اڑائے بے عبرتوں نے لے کر خاک ان کی گھر بنائے رہنے کی کوئی جاگہ شاید نہ تھی…

ادامه مطلب

جنوں نے تماشا بنایا ہمیں

جنوں نے تماشا بنایا ہمیں رہا دیکھ اپنا پرایا ہمیں سدا ہم تو کھوئے گئے سے رہے کبھو آپ میں تم نے پایا ہمیں یہی…

ادامه مطلب

جگر لوہو کو ترسے ہے میں سچ کہتا ہوں دل خستہ

جگر لوہو کو ترسے ہے میں سچ کہتا ہوں دل خستہ دلیل اس کی نمایاں ہے مری آنکھیں ہیں خوں بستہ چمن میں دل خراش…

ادامه مطلب

جدا اس سیم تن سے کیسا سونا

جدا اس سیم تن سے کیسا سونا کہ مٹی کوڑے کا اب ہے بچھونا بہت کی جستجو اس کی نہ پایا ہمیں درپیش ہے اب…

ادامه مطلب

جب درد دل کا کہنا میں دل میں ٹھانتا ہوں

جب درد دل کا کہنا میں دل میں ٹھانتا ہوں کہتا ہے بن سنے ہی میں خوب جانتا ہوں شاید نکل بھی آوے دل گم…

ادامه مطلب

جاں سے ہے بدن لطیف و رو ہے نازک

جاں سے ہے بدن لطیف و رو ہے نازک پاکیزہ تری طبع و خو ہے نازک بلبل نے سمجھ کے کیا تجھے نسبت دی گل…

ادامه مطلب

ٹپکتی پلکوں سے رومال جس گھڑی سرکا

ٹپکتی پلکوں سے رومال جس گھڑی سرکا طرف ہوا نہ کبھو ابر دیدۂ تر کا کبھو تو دیر میں ہوں میں کبھو ہوں کعبے میں…

ادامه مطلب

تو گلی میں اس کی جا آ ولے اے صبا نہ چنداں

تو گلی میں اس کی جا آ ولے اے صبا نہ چنداں کہ گڑے ہوئے پھر اکھڑیں دل چاک درد منداں ترے تیر ناز کے…

ادامه مطلب

تکیے میں اپنے دل کا ہم غم کیا کریں ہیں

تکیے میں اپنے دل کا ہم غم کیا کریں ہیں درویش کتنے ماتم باہم کیا کریں ہیں جب نام دل کا کوئی لے بیٹھتا ہے…

ادامه مطلب

تری راہ میں گرچہ اے ماہ ہوں

تری راہ میں گرچہ اے ماہ ہوں پہ یہ غم ہے میں بھی سر راہ ہوں مرے در پئے خون ناحق ہے تو نہ خوندار…

ادامه مطلب

تجھ سے دوچار ہو گا جو کوئی راہ جاتے

تجھ سے دوچار ہو گا جو کوئی راہ جاتے پھر عمر چاہیے گی اس کو بحال آتے گر دل کی بے قراری ہوتی یہی جو…

ادامه مطلب

پیغام غم جگر کا گلزار تک نہ پہنچا

پیغام غم جگر کا گلزار تک نہ پہنچا نالہ مرا چمن کی دیوار تک نہ پہنچا اس آئینے کے مانند زنگار جس کو کھاوے کام…

ادامه مطلب

پھرتے پھرتے اس کے لیے میں آخر دشت نورد ہوا

پھرتے پھرتے اس کے لیے میں آخر دشت نورد ہوا دیکھ آنکھیں وہ سرمہ گیں میں پھر دنبالہ گرد ہوا جیتے جی میت کے رنگوں…

ادامه مطلب

پر نہیں جو اڑ کے اس در جایئے

پر نہیں جو اڑ کے اس در جایئے زندگانی حیف ہے مر جایئے کچھ نہیں تو شعر ہی کی فکر کر آئے ہیں جو یاں…

ادامه مطلب

بے مہر و وفا ہے وہ کیا رسم وفا جانے

بے مہر و وفا ہے وہ کیا رسم وفا جانے الفت سے محبت سے مل بیٹھنا کیا جانے دل دھڑکے ہے جاتے کچھ بت خانے…

ادامه مطلب

بھلا ہوا کہ دل مضطرب میں تاب نہیں

بھلا ہوا کہ دل مضطرب میں تاب نہیں بہت ہی حال برا ہے اب اضطراب نہیں جگر کا لوہو جو پانی ہو بہ نکلتا تھا…

ادامه مطلب

بندہ ہے یا خدا نہیں اس دلربا کے ساتھ

بندہ ہے یا خدا نہیں اس دلربا کے ساتھ دیر و حرم میں ہو کہیں ہوہے خدا کے ساتھ ملتا رہا کشادہ جبیں خوب و…

ادامه مطلب

برقعے کو اٹھا چہرے سے وہ بت اگر آوے

برقعے کو اٹھا چہرے سے وہ بت اگر آوے اللہ کی قدرت کا تماشا نظر آوے اے ناقۂ لیلیٰ دو قدم راہ غلط کر مجنون…

ادامه مطلب

باہر چلنے میں آبادی سے کر نہ تغافل یار بہت

باہر چلنے میں آبادی سے کر نہ تغافل یار بہت دشتی وحش و طیر آئے ہیں ہونے تیرے شکار بہت دعویٰ عاشق بیچارے کا کون…

ادامه مطلب

بات کہو کیا چپکے چپکے بیٹھ رہو ہو یاں آ کر

بات کہو کیا چپکے چپکے بیٹھ رہو ہو یاں آ کر ایسے گونگے بیٹھو ہو تم تو بیٹھیے اپنے گھر جا کر دل کا راز…

ادامه مطلب

ایک آن اس زمانے میں یہ دل نہ وا ہوا

ایک آن اس زمانے میں یہ دل نہ وا ہوا کیا جانیے کہ میرؔ زمانے کو کیا ہوا دکھلاتے کیا ہو دست حنائی کا مجھ…

ادامه مطلب

آیا نہ پھر ادھر وہ مست شراب ہو کر

آیا نہ پھر ادھر وہ مست شراب ہو کر کیا پھول مر گئے ہیں اس بن خراب ہو کر صید زبوں میں میرے یک قطرہ…

ادامه مطلب

اے تازہ نہال عاشقی کے مالی

اے تازہ نہال عاشقی کے مالی یہ تونے طرح ناز کی کیسی ڈالی سب تجھ سے جہاں بھرا ہے تس کے اوپر دیکھیں ہیں کہ…

ادامه مطلب

آہ اور اشک ہی سدا ہے یاں

آہ اور اشک ہی سدا ہے یاں روز برسات کی ہوا ہے یاں جس جگہ ہو زمین تفتہ سمجھ کہ کوئی دل جلا گڑا ہے…

ادامه مطلب

آنسو مری آنکھوں میں ہر دم جو نہ آ جاتا

آنسو مری آنکھوں میں ہر دم جو نہ آ جاتا تو کام مرا اچھا پردے میں چلا جاتا اصلح ہے حجاب اس کا ہم شوق…

ادامه مطلب

الم سے یاں تئیں میں مشق ناتوانی کی

الم سے یاں تئیں میں مشق ناتوانی کی کہ میری جان نے تن پر مرے گرانی کی چمن کا نام سنا تھا ولے نہ دیکھا…

ادامه مطلب

آگ سا تو جو ہوا اے گل تر آن کے بیچ

آگ سا تو جو ہوا اے گل تر آن کے بیچ صبح کی باؤ نے کیا پھونک دیا کان کے بیچ ہم نہ کہتے تھے…

ادامه مطلب