اپنی آنکھوں کے

غزل اپنی آنکھوں کے چمتکار دکھاتے کسی دن دفعتاً آکے مِرے ہوش اُڑاتے کسی دن میں گلے سے نہ لگا لوں تو مِرا نام نہیں…

ادامه مطلب

آکر دل کو سمجھا

غزل آکر دل کو سمجھا جاتے تو کیا جاتا بس ایک جھلک دِکھلا جاتے تو کیا جاتا کیا جاتا اگر تھوڑا سا پیار جتا جاتے…

ادامه مطلب

اے مِرے پاسبان کچھ

غزل اے مِرے پاسبان کچھ ہو جائے اب تو امن و امان کچھ ہو جائے گر سلیقے سے آبیاری ہو کچھ سے یہ گلستان کچھ…

ادامه مطلب

بیان کرنے کی طاقت

غزل بیان کرنے کی طاقت نہیں ہنر بھی نہیں نہیں طویل یہ قصّہ تو مختصر بھی نہیں ہمارے ہاتھوں وہ ہم کو تباہ کرتے ہیں…

ادامه مطلب

تعلّقات نبھانا

غزل تعلّقات نبھانا کوئی محال نہیں تمھارا ذہن ہی مائل بہ اعتدال نہیں زمین دوز ہوئے کتنے آسمان وجود تِرے غرور کا سورج بھی لازوال…

ادامه مطلب

تیزاب کی آمیزش یا

غزل تیزاب کی آمیزش یا زہر ہے پانی میں مرجھانے لگے پودے کیوں عہدِ جوانی میں تنکا ہوں کہ بہہ جاؤں برسات کے پانی میں…

ادامه مطلب

جو دوسروں کی

غزل جو دوسروں کی خطائیں معاف کرتے ہیں دراصل دل سے کدورت وہ صاف کرتے ہیں ہر ایک بات میں ہامی نہیں بھری جاتی اُنھیں…

ادامه مطلب

چھوڑا نہ مجھے دل

غزل چھوڑا نہ مجھے دل نے مِری جان کہیں کا دل ہے کہ نہیں مانتا نادان کہیں کا جائیں تو کہاں جائیں اِسی سوچ میں…

ادامه مطلب

خواب میں صورتِ

غزل خواب میں صورتِ رغبت نظر آئی کیا کیا دیدۂ شوق نے تعبیر چرائی کیا کیا اے مِرے آئینے یوں سنگِ ملامت سے نہ ڈر…

ادامه مطلب

دل سے جب آہ نکل

غزل دل سے جب آہ نکل جائے گی جاں بھی ہمراہ نکل جائے گی دل میں کچھ بھی تو نہ رہ جائے گا جب تِری…

ادامه مطلب

روٹھ جائے گی نظر

غزل روٹھ جائے گی نظر آنکھوں سے مت بہا خونِ جگر آنکھوں سے مول آنکھوں کا کوئی کیا دے گا ہیچ ہیں لعل و گہر…

ادامه مطلب

سمجھ میں خود اپنی

غزل سمجھ میں خود اپنی بھی آتا نہیں کچھ ہوا کیا ہے جو دل کو بھاتا نہیں کچھ نہیں کچھ تری بخششوں کے علاوہ مِرے…

ادامه مطلب

غزل کے جسم میں

غزل غزل کے جسم میں آئیں جو آپ جاں بن کر ہر ایک شعر چمک اُٹھّے کہکشاں بن کر سلگ رہا ہے بدن آتشِ گرانی…

ادامه مطلب

کس قدر سنسان ہو کر

غزل کس قدر سنسان ہو کر رہ گئے ہجر میں ویران ہو کر رہ گئے رہ گئے فرقت میں بھی زندہ مگر مثلِ آتش دان…

ادامه مطلب

کوئی مجھ سے خفا

غزل کوئی مجھ سے خفا ہوتا ہے تو ہو رُک جائے قلم ناممکن ہے سر تن سے جدا ہوتا ہے تو ہو رُک جائے قلم…

ادامه مطلب

گو حقیقت نہیں ہے

غزل گو حقیقت نہیں ہے خواب ہے تو زیست میں وجہِ انقلاب ہے تو خوش نمائی کا آفتاب ہے تو خوش ادائی میں لاجواب ہے…

ادامه مطلب

مِری تقدیر ہی

غزل مِری تقدیر ہی اچھّی نہیں تھی تِری شمشیر ہی اچھّی نہیں تھی میں ہر دم قید رہنا چاہتا تھا تِری زنجیر ہی اچھّی نہیں…

ادامه مطلب

میں کہتا تھا نہ

غزل میں کہتا تھا نہ اُن کے سامنے جانے سے پہلے ہی مجھے مجروح کر دیں گے وہ شرمانے سے پہلے ہی تکلّف اور نفاست…

ادامه مطلب

نہ منھ بگاڑ کے

غزل نہ منھ بگاڑ کے بولو نہ منھ بنا کے کہو جو بات کہنی ہے اے دوست مسکرا کے کہو کہو کچھ اور سمجھ لیں…

ادامه مطلب

وادیِ عشق میں اب

غزل وادیِ عشق میں اب گم ہو جاؤں مجھ میں بس جاؤ کہ میں تم ہو جاؤں تیرے چہرے سے پڑھا جائے مجھے تیری آنکھوں…

ادامه مطلب

یوں اپنی بھول کی

غزل یوں اپنی بھول کی میں سزا کاٹنے لگا جس کو گلے لگایا گلا کاٹنے لگا اب کے عجیب طرح کی بارش ہوئی یہاں سیلِ…

ادامه مطلب

اتنا افسردہ نہ اے

غزل اتنا افسردہ نہ اے میرے دلِ ناشاد ہو بھول جا باتیں پُرانی، شاد ہو، آباد ہو کامیابی اور ناکامی کی باتیں بعد میں پہلے…

ادامه مطلب

آگ سینے میں حسد

غزل آگ سینے میں حسد کی پل رہی ہے یا نہیں آپ کو شہرت ہماری کھل رہی ہے یا نہیں آپسی رنجش ہی دِل کو…

ادامه مطلب

ایک تصویر چھپائے

غزل ایک تصویر چھپائے ہوئے ہیں اُن کو آنکھوں میں بسائے ہوئے ہیں ایک مدّت سے تِری یادوں کو اپنے سینے سے لگائے ہوئے ہیں…

ادامه مطلب

پرانے اُکھڑتے چلے

غزل پرانے اُکھڑتے چلے جا رہے ہیں نئے جڑ پکڑتے چلے جا رہے ہیں جو آپس میں لڑتے چلے جا رہے ہیں مصیبت میں پڑتے…

ادامه مطلب

تصویر اُن کی چشمِ

غزل تصویر اُن کی چشمِ تخیّل میں بس گئی گرچہ نگاہِ عقل بہت پیش و پس گئی تیری نگاہِ ناز عجب ملتفت ہوئی یک لخت…

ادامه مطلب

ٹھیک نہیں ہے رونا

غزل ٹھیک نہیں ہے رونا دھونا سمجھے نا فرقت میں آنکھیں نہ بھگونا سمجھے نا جگمگ جگمگ ہے یادوں سے تمہاری ہی میرے دل کا…

ادامه مطلب

جو گیسوے جاناں کے

غزل جو گیسوے جاناں کے نہیں دام سے واقف دل اُن کا نہیں گردشِ ایّام سے واقف بس ایک ہی محور پہ یہ دل گھوم…

ادامه مطلب

حال کہنا تھا دل کا

غزل حال کہنا تھا دل کا بر موقع وقت نے کب دیا مگر موقع تم بہت سوچنے کے عادی ہو تم گنْواتے رہو گے ہر…

ادامه مطلب

خواہشِ ناتمام سے

غزل خواہشِ ناتمام سے تکلیف دل کو ہے دل کے کام سے تکلیف ان کی تکلیف میں اضافہ ہو گر ہے میرے کلام سے تکلیف…

ادامه مطلب

دل میں جب دل نشیں

غزل دل میں جب دل نشیں کی خوشبو ہو ہر طرف یاسمیں کی خوشبو ہو علم و فن کے تمام گوشوں میں اردوے انگبیں کی…

ادامه مطلب

ذہن و دل میں ہے کس

غزل ذہن و دل میں ہے کس قدر آواز جذب ہے مجھ میں تیری ہر آواز آہ کتنی دراز قد نکلی سازِ دل کی وہ…

ادامه مطلب

زندگی تھی مِری

غزل زندگی تھی مِری اُمڈے ہوئے دریا کی طرح بن تِرے ہے کسی جھلسے ہوئے صحرا کی طرح وقت کی ریت پہ حالات کے طوفانوں…

ادامه مطلب

عیاں ہے اُن کی

غزل عیاں ہے اُن کی حقیقت ہر ایک پر پھر بھی وہ ڈھا رہے ہیں ستم پر ستم مگر پھر بھی ہمیں یہ ضد کہ…

ادامه مطلب

کسی پہ تم کو

غزل کسی پہ تم کو بھروسا اب اِس قدر بھی نہ ہو وہ تم پہ تیٖر چلائے تمھیں خبر بھی نہ ہو میں جانتا ہوں…

ادامه مطلب

کیا آتشِ اُلفت ہے

غزل کیا آتشِ اُلفت ہے بیاں ہو نہیں سکتا ہو جائیں گے ہم راکھ دھواں ہو نہیں سکتا مٹھّی میں بھلا قید ہوئی ہے کبھی…

ادامه مطلب

لڑتے لڑتے غموں کے

غزل لڑتے لڑتے غموں کے لشکر سے سخت جاں ہو گیا ہوں اندر سے ہجر کی سرد رُت سے واقف تھے ڈھک لیا دل کو…

ادامه مطلب

مِری گردن سے یوں

غزل مِری گردن سے یوں تیغِ ستم ایجاد ملتی ہے زمانے بھر سے میرے حوصلے کی داد ملتی ہے نہیں محتاج شعر و شاعری تعلیم…

ادامه مطلب

نظر آئے خوش کُن

غزل نظر آئے خوش کُن شجر دھوپ کا شجر مانگتے ہیں ثمر دھوپ کا نہ طے ہوگا شب میں سفر دھوپ کا ہے رستہ بہت…

ادامه مطلب

نیند آئے تو خواب

غزل نیند آئے تو خواب بھی آئے ہو ملاقات بال بچّوں سے قدرتی طور پر ہیں وابستہ سب کے جذبات بال بچّوں سے کوئی ہجرت…

ادامه مطلب

وفاداری میں جب

غزل وفاداری میں جب کمزور ٹھہرے بھلا کیسے وفا کی ڈور ٹھہرے کسی کا شور و شر بھی امن پرور کہیں آہ و فغاں بھی…

ادامه مطلب

یہ جواہر خیالات کے

غزل یہ جواہر خیالات کے عکس ہیں میرے جذبات کے جب محبّت ہوئی سُرخ رو دن تھے تیری عنایات کے اب کہاں عشقِ اوّل کے…

ادامه مطلب

اچھا لگتا ہے تم کو

غزل اچھا لگتا ہے تم کو اگر کھیلنا میرے جذبات سے کچھ نہ بولوں گا میں عمر بھر کھیلنا میرے جذبات سے نام آئے مرا…

ادامه مطلب

اگرچہ میری طبیعت

غزل اگرچہ میری طبیعت بھی کوئی سخت نہیں ذرا سی چوٹ سے دل میرا لخت لخت نہیں ملو گے تم کبھی اب اتّفاق سے بھی…

ادامه مطلب

اے مرے دل تجھے

غزل اے مرے دل تجھے پتا کیا ہے عشق سے بڑھ کے سانحہ کیا ہے جانتا ہوں کہ حل نہیں کوئی کیا بتاؤں کہ مسئلہ…

ادامه مطلب

پھر اُٹھایا جاؤں

غزل پھر اُٹھایا جاؤں گا مٹی میں مِل جانے کے بعد گرچہ ہوں سہما ہوا بنیاد ہِل جانے کے بعد آپ اب ہم سے ہماری…

ادامه مطلب

ترکِ تعلقات نہیں

غزل ترکِ تعلقات نہیں چاہتا تھا میں غم سے تِرے نجات نہیں چاہتا تھا میں کب چاہتا تھا تیری عنایت کی بارشیں شادابیِ حیات نہیں…

ادامه مطلب

جب ادائے حسن میں

غزل جب ادائے حسن میں ظالم ادائیں آگئیں اِس دلِ بے تاب کے سر پر بلائیں آگئیں دل جلاتی اور کرتی سائیں سائیں آگئیں پھر…

ادامه مطلب

جی چاہتا ہے جینا

غزل جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق حالات کر رہے ہیں حالات کے مطابق جس درجہ ہجر رُت میں آنکھیں برس رہی ہیں غزلیں…

ادامه مطلب

حسن دے، ناز دے،

غزل حسن دے، ناز دے، شوخی دے، ادا دے ان کو مجھ کو وہ عشق دے جو میرا بنا دے ان کو کیوں نہ ہر…

ادامه مطلب