کھڑکیاں گم صُم ہیں

غزل
کھڑکیاں گم صُم ہیں بام و در اُداس
تیرے جانے سے ہے سارا گھر اُداس
کس کو ہے احساس میرے درد کا
کون ہوتا ہے مجھے پڑھ کر اُداس
صبح دم پل بھر کو آئی تیری یاد
اور مجھے دیکھا گیا دن بھر اُداس
ساری شوخی چھین لی اِک شوخ نے
ہو گیا وہ چہرئہ خوش تر اُداس
چار دن کی زندگی ہے ہنس کے جی
عمر یوں ہی مت گنْوا رہ کر اُداس
کون ہے راغبؔ اُداسی کا سبب
کس لیے رہتے ہو تم اکثر اُداس
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *