تِرا چہرہ ہے دل کے

غزل
تِرا چہرہ ہے دل کے آئینے میں
بہت محفوظ ہے تُو حافظے میں
غزل کہنا کسی جانِ غزل پر
گھِرے رہنا ردیف و قافیے میں
زباں کے زخم کا بھرنا ہے مشکل
بہت محتاط رہنا بولنے میں
کسی کے مسکرا کر دیکھنے سے
ہوا دل مبتلا کس حادثے میں
تِری بے التفاتی کہہ رہی ہے
تغیّر ہے نظر کے زاویے میں
مقابل ہے کوئی آئینہ صورت
’’اُلٹ جاتی ہے صورت آئینے میں‘‘
محبت کا وہ ننھا دیپ راغبؔ
بہت روشن ہے دل کے طاقچے میں
جون ۲۰۰۹ء طرحی
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: غزل درخت
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *