جلاؤ شوق سے تم

غزل
جلاؤ شوق سے تم علم و آگہی کے چراغ
نہ بجھنے پائیں مگر امن و آشتی کے چراغ
تمام قوّتِ باطل کی متّحد پھونکیں
بجھا سکی ہیں کہاں حقّ و راستی کے چراغ
شعاعِ شمس کی ممکن نہیں رسائی جہاں
بکھیرتے ہیں وہاں روشنی خودی کے چراغ
شکم میں جل نہیں پاتے کسی کے نان و نمک
کسی کی بزم میں جلتے ہیں روز گھی کے چراغ
گئے وہ دن کہ گھروں میں بڑے خلوص کے ساتھ
بس اِک چراغ سے جلتے تھے جب سبھی کے چراغ
وہ جس کے حسنِ ادا پر فدا ہے دل راغبؔ
عطا کیے ہیں اُسی نے یہ شاعری کے چراغ
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *