جگ میں ہو مشغول گئی ہو

جگ میں ہو مشغول گئی ہو، بھول گئی ہو روند سنہرے پھول گئی ہو، بھول گئی ہو دیواروں پر بیلیں بھی دم توڑ رہی ہیں…

ادامه مطلب

جیسے اب بس یادوں سے میں

جیسے اب بس یادوں سے میں اپنا دل بہلاتا ہوں یاد آنے والے بولو کیا میں تم کو یاد آتا ہوں؟ وہ آئے تو سنتا…

ادامه مطلب

چپ چپ رہنا عادت بھی ہو

چپ چپ رہنا عادت بھی ہو جاتی ہے روٹھے رہنا بنجر بھی کر دیتا ہے ہم نے اپنی سانسوں کو مجبوری میں تیرے شہر میں…

ادامه مطلب

خواب میں بھی ترا خیال

خواب میں بھی ترا خیال رہا یوں بھی سونا مرا محال رہا تم تو کچھ دیر اشکبار رہے میں بڑی دیر تک نڈھال رہا میرے…

ادامه مطلب

درد سوغات تھی اداسی

درد سوغات تھی اداسی کی چاندنی رات تھی اداسی کی آج چہرہ نہیں تھا پہلے سا کوئی تو بات تھی اداسی کی آئینہ دیکھ کر…

ادامه مطلب

دل میں کوئی ملال بھی

دل میں کوئی ملال بھی آیا نہیں مرا غم کو مگر خیال بھی آیا نہیں مرا کرتا رہا ہے تُو بھی زمانے کی آرزو لب…

ادامه مطلب

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ کو تیرے طوطے اُڑ گئے ہیں کس لیے؟ زین شکیل

ادامه مطلب

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا، لیکن! وہ کہیں بھی نہیں رُکا، لیکن! جب کوئی درد سانس لیتا ہے مسکراتا ہوں بارہا، لیکن! میری آنکھیں نہ…

ادامه مطلب

زینؔ تاروں کا رازداں

زینؔ تاروں کا رازداں ہوں میں مہ وشو! میرا اعتبار کرو زین شکیل

ادامه مطلب

سب سے ہنس کر ملتے ہوتم

سب سے ہنس کر ملتے ہو تم ناں! کتنے بھولے ہو! آدھا آدھا کیا ملنا؟ سارے ہی تو میرے ہو! دونوں باتیں ہیں تم میں…

ادامه مطلب

سئیاں چشت گھرانے کےتجھ

سئیاں چشت گھرانے کے تجھ سے نسبت میری ہے خواجہ تیری چاہ بِنا راہِ زیست اندھیری ہے سنجر والے آن ملو کیونکر اب یہ دیری…

ادامه مطلب

عہدِ نارسائی میںعہدِ

عہدِ نارسائی میں عہدِ نارسائی میں، خوابِ زندگی لے کر دور تک بھٹکتے تھے جانتے تو تم بھی تھے! راکھ راکھ ہو کر بھی، خاک…

ادامه مطلب

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ ہوتا ہے اب تو گھر جانے پہ دکھ ہوتا ہے اتنا مانوس نہیں ہو جاتے پھر بچھڑ جانے پہ دکھ…

ادامه مطلب

کدی آ مل یار

کدی آ مل یار پیاریا میں بے چین طبیعت والی عمروں سے بے آس کدی آ مل یار پیاریا ہجر کی سولی چڑھ گئی میں…

ادامه مطلب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب سا گماں، بولتے کیوں نہیں؟ جل رہا ہے یہ دل اُٹھ رہا ہے دھواں، بولتے کیوں نہیں؟ اِ ک…

ادامه مطلب

کوئی تو ہے ناکہ جس کی

کوئی تو ہے نا کہ جس کی خاطر اداس رہنے کا شوق سا ہے! زین شکیل

ادامه مطلب

لگائے اس لیے سینےکہاں

لگائے اس لیے سینے کہاں جاتے بے چارے دُکھ ہمیں محسوب ہونا ہے ہمیں گِنوَا ہمارے دُکھ زین شکیل

ادامه مطلب

مجھے تم یاد آتے

مجھے تم یاد آتے ہو اداسی بین کرتی ہے مجھے تم یاد آتے ہو وہ اکثر مجھ سے کہتی تھی مجھے تم یاد آتے ہو…

ادامه مطلب

مرا ضبط ایسا مکان

مرا ضبط ایسا مکان ہے جہاں درد رہتا ہے شوق سے زین شکیل

ادامه مطلب

مشت برابر جیون اندر

مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ زین شکیل

ادامه مطلب

میرے دل سے جدا نہیں ہے

میرے دل سے جدا نہیں ہے ناں تو مجھے بھولتا نہیں ہے ناں پھیر لوں کس طرح نگاہوں کو یار دل کا بُرا نہیں ہے…

ادامه مطلب

میں کتنا پتھر دل

میں کتنا پتھر دل ماہی تُو کتنا نازک پھول پیا مجھے مرض شدید اناؤں کا مِرے اپنے کڑک اصول پیا ہم تجھ سے محبت کرتے…

ادامه مطلب

نہ آسمان ہمیں نا زمین

نہ آسمان ہمیں نا زمین لگتے ہو کہ درمیاں کہیں گوشہ نشین لگتے ہو تمہارا خواب، حقیقت سے مختلف نہ لگے گمان جیسے ہو لیکن…

ادامه مطلب

ہر شے ہی اشکبار ہے اور

ہر شے ہی اشکبار ہے، اور گہرے سوگ میں ہر ڈال، پھول، برگ ہے، تم کیوں چلے گئے ماتم کا اہتمام ہے، ہر سمت بین…

ادامه مطلب

ہمیں پتا ہے کہ کیسے

ہمیں پتا ہے کہ کیسے نبھاتے پھرتے ہیں تمام لوگ ہی باتیں بناتے پھرتے ہیں وہ پاس تھا تو چھپاتے تھے ہر کسی سے اُسے…

ادامه مطلب

وہ بولی درد بھی کیا اس

وہ بولی درد بھی کیا اس طرح سے عام ہوتے ہیں میں بولا کچھ نہیں ہوتا برائے نام ہوتے ہیں وہ بولی پہلے پہلے تم…

ادامه مطلب

وہ جو مشہور ہے سخاوت

وہ جو مشہور ہے سخاوت میں وہ خدا کے سوا نہیں کوئی ایک در کھولنے کی خاطر ہی کتنے در بند ہو گئے دیکھو بھول…

ادامه مطلب

وہ لمحوں میں اجڑ جانے

وہ لمحوں میں اجڑ جانے کی باتیں کرو مجھ سے بچھڑ جانے کی باتیں سنو! اتنے پریشاں کس لیے ہو؟ نہیں کرتا میں گھر جانے…

ادامه مطلب

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے سیدھے سادے سانول میرے! رستہ اب بھی پہلے سا ہے، پھونک پھونک کر کیوں چلتے ہو دیواروں پہ…

ادامه مطلب

یہ مسئلہ تو دَر و بام – 1

یہ مسئلہ تو دَر و بام کا نہیں جانم کہ وقت صبح کا یا شام کا نہیں جانم مِری تو ساری ریاضت ہی رائیگاں ٹھہری…

ادامه مطلب

اب بھی کسی کے آنے کا

اب بھی کسی کے آنے کا، دل سے گماں نہیں گیا برسوں سے بجھ گئے ہیں ہم، اب بھی دھواں نہیں گیا اب بھی وہ…

ادامه مطلب

اپنی حالت پہ بھی اب میں

اپنی حالت پہ بھی اب میں نہ ہنسوں؟ ٹھیک ہے یوں ہے تو پھر یوں ہی سہی آؤ اِس راہ پہ بچھڑیں پھر سے پھر…

ادامه مطلب

اداس ہو گئی نظراداس

اداس ہو گئی نظر اداس ہو گئی نظر کہ مدتوں سے دیکھنے کو پھول پھول ڈالیاں کلی کلی ترس گئی جو حسرتِ وصال تھی وہ…

ادامه مطلب

آزاد غزلمرا ضبط مجھ

آزاد غزل مرا ضبط مجھ سے جدا ہوا تو خبر ہوئی مری زندگی مرے غم سمیٹ کے لے گئے مرے سامنے سے نظر بچا کے…

ادامه مطلب

اس کی آنکھوں کے سمندر

اس کی آنکھوں کے سمندر میں اترنے کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں تھا ڈوب مرنے کے سوا تم سمیٹو گے کہاں تک جائو اپنی…

ادامه مطلب

اک شام ہمارے نام

اک شام ہمارے نام کرو آغاز کرو، انجام کرو ان آنکھوں کو پیغام کرو اک شام ہمارے نام کرو آنکھوں سے پرے اک عالم ہے…

ادامه مطلب

آنکھیں بھی تو بھر آتی

آنکھیں بھی تو بھر آتی ہیں اکثر ہی مسکانے سے ماں کتنی خوش ہو جاتی ہے میرے گھر آ جانے سے ذہن و دل کا…

ادامه مطلب

ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں

ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں میں اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں گو کہ مدت سے دورِ ہجراں ہے کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں…

ادامه مطلب

ایک شعرمیں رو پڑوں گا

ایک شعر میں رو پڑوں گا لپٹ کر جو تیرے قدموں سے ترے فراق کی تجھ سے شکایتیں کروں گا زین شکیل

ادامه مطلب

بلا کی بدحواسی ہےمِرا

بلا کی بدحواسی ہے مِرا محور اُداسی ہے زین شکیل

ادامه مطلب

پنجابی غزلاساں لا لئی

پنجابی غزل اساں لا لئی ہوکیاں، ہاواں سنگ سانوں پل پل ڈنگھے ساہ اسی پریم نگر دے واسی آں سانوں دکھڑے دینڑ پناہ اسی وڑ…

ادامه مطلب

تارے ویکھن بیہہ جاندی

تارے ویکھن بیہہ جاندی اے جھلی جہی کلّم کلّی رہ جاندی اے جھلی جہی توں محرم تے توں ای غیر، پرایا ایں کیہ کج مینوں…

ادامه مطلب

تڑپ تڑپ کے کہہ رہا تھا

تڑپ تڑپ کے کہہ رہا تھا کون یہ مجھے تو میرے حال کی خبر کرو جنازگاہ دیکھتی تھی بس مجھے مجھے تو وہ بھی میرا…

ادامه مطلب

تمہاری بے رخی مجھ کو

تمہاری بے رخی مجھ کو وبالِ جان لگتی ہے مجھے میری اداسی بھی مرا ایمان لگتی ہے کبھی آؤ تمہیں میں کھول کر سینا دکھاؤں…

ادامه مطلب

تُو گریزاں ہے کیوں محبت

تُو گریزاں ہے کیوں محبت سے چل کوئی اور بات کرتے ہیں ہاتھ چوموں گلے لگاؤں میں تیری باتیں کوئی سنائے تو جیسے بچھڑے ملے…

ادامه مطلب

جانتے ہیں کہ ہمیں حق ہے

جانتے ہیں کہ ہمیں حق ہے مکمل تم پر پھر بھی ہم تم سے تمہیں مانگ لیا کرتے ہیں زین شکیل

ادامه مطلب

جلتی کو مت اور جلاؤ

جلتی کو مت اور جلاؤ، آجاؤ مت سورج سے آنکھ ملاؤ، آجاؤ سوچوں کا دریا تم کو لے ڈوبے گا دیکھو اتنی دور نہ جاؤ،…

ادامه مطلب

جیسے بس اب ہر اک دکھ

جیسے بس اب ہر اک دکھ میں ہوتے ہوں غمخوار آنسو چھوٹی چھوٹی بات پہ نکلیں ایسے زار قطار آنسو یعنی میری درد ریاضت ساری…

ادامه مطلب

چاندنی صحن میں اترے تو

چاندنی صحن میں اترے تو بہت روتا ہوں جب بھی اب چاند نکلتا ہے تو دل ڈرتا ہے زین شکیل

ادامه مطلب

خواب زادوں پہ اب گزرتا

خواب زادوں پہ اب گزرتا ہے رُتجگوں کے عذاب کا موسم زین شکیل

ادامه مطلب