چپ چپ رہنا عادت بھی ہو

چپ چپ رہنا عادت بھی ہو جاتی ہے روٹھے رہنا بنجر بھی کر دیتا ہے ہم نے اپنی سانسوں کو مجبوری میں تیرے شہر میں…

ادامه مطلب

خواب میں بھی ترا خیال

خواب میں بھی ترا خیال رہا یوں بھی سونا مرا محال رہا تم تو کچھ دیر اشکبار رہے میں بڑی دیر تک نڈھال رہا میرے…

ادامه مطلب

درد سوغات تھی اداسی

درد سوغات تھی اداسی کی چاندنی رات تھی اداسی کی آج چہرہ نہیں تھا پہلے سا کوئی تو بات تھی اداسی کی آئینہ دیکھ کر…

ادامه مطلب

دل میں کوئی ملال بھی

دل میں کوئی ملال بھی آیا نہیں مرا غم کو مگر خیال بھی آیا نہیں مرا کرتا رہا ہے تُو بھی زمانے کی آرزو لب…

ادامه مطلب

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ

دے رہا ہوں دوش اپنے آپ کو تیرے طوطے اُڑ گئے ہیں کس لیے؟ زین شکیل

ادامه مطلب

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا

رُک ہی جاتی کہیں ہَوا، لیکن! وہ کہیں بھی نہیں رُکا، لیکن! جب کوئی درد سانس لیتا ہے مسکراتا ہوں بارہا، لیکن! میری آنکھیں نہ…

ادامه مطلب

زینؔ تاروں کا رازداں

زینؔ تاروں کا رازداں ہوں میں مہ وشو! میرا اعتبار کرو زین شکیل

ادامه مطلب

سب سے ہنس کر ملتے ہوتم

سب سے ہنس کر ملتے ہو تم ناں! کتنے بھولے ہو! آدھا آدھا کیا ملنا؟ سارے ہی تو میرے ہو! دونوں باتیں ہیں تم میں…

ادامه مطلب

سئیاں چشت گھرانے کےتجھ

سئیاں چشت گھرانے کے تجھ سے نسبت میری ہے خواجہ تیری چاہ بِنا راہِ زیست اندھیری ہے سنجر والے آن ملو کیونکر اب یہ دیری…

ادامه مطلب

عہدِ نارسائی میںعہدِ

عہدِ نارسائی میں عہدِ نارسائی میں، خوابِ زندگی لے کر دور تک بھٹکتے تھے جانتے تو تم بھی تھے! راکھ راکھ ہو کر بھی، خاک…

ادامه مطلب

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ

کب ٹھہر جانے پہ دُکھ ہوتا ہے اب تو گھر جانے پہ دکھ ہوتا ہے اتنا مانوس نہیں ہو جاتے پھر بچھڑ جانے پہ دکھ…

ادامه مطلب

کدی آ مل یار

کدی آ مل یار پیاریا میں بے چین طبیعت والی عمروں سے بے آس کدی آ مل یار پیاریا ہجر کی سولی چڑھ گئی میں…

ادامه مطلب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب

کھا رہا ہے یقیں کو عجب سا گماں، بولتے کیوں نہیں؟ جل رہا ہے یہ دل اُٹھ رہا ہے دھواں، بولتے کیوں نہیں؟ اِ ک…

ادامه مطلب

کوئی تو ہے ناکہ جس کی

کوئی تو ہے نا کہ جس کی خاطر اداس رہنے کا شوق سا ہے! زین شکیل

ادامه مطلب

لگائے اس لیے سینےکہاں

لگائے اس لیے سینے کہاں جاتے بے چارے دُکھ ہمیں محسوب ہونا ہے ہمیں گِنوَا ہمارے دُکھ زین شکیل

ادامه مطلب

مجھے تم یاد آتے

مجھے تم یاد آتے ہو اداسی بین کرتی ہے مجھے تم یاد آتے ہو وہ اکثر مجھ سے کہتی تھی مجھے تم یاد آتے ہو…

ادامه مطلب

مرا ضبط ایسا مکان

مرا ضبط ایسا مکان ہے جہاں درد رہتا ہے شوق سے زین شکیل

ادامه مطلب

مشت برابر جیون اندر

مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ زین شکیل

ادامه مطلب

میرے دل سے جدا نہیں ہے

میرے دل سے جدا نہیں ہے ناں تو مجھے بھولتا نہیں ہے ناں پھیر لوں کس طرح نگاہوں کو یار دل کا بُرا نہیں ہے…

ادامه مطلب

میں کتنا پتھر دل

میں کتنا پتھر دل ماہی تُو کتنا نازک پھول پیا مجھے مرض شدید اناؤں کا مِرے اپنے کڑک اصول پیا ہم تجھ سے محبت کرتے…

ادامه مطلب

نہ آسمان ہمیں نا زمین

نہ آسمان ہمیں نا زمین لگتے ہو کہ درمیاں کہیں گوشہ نشین لگتے ہو تمہارا خواب، حقیقت سے مختلف نہ لگے گمان جیسے ہو لیکن…

ادامه مطلب

ہر شے ہی اشکبار ہے اور

ہر شے ہی اشکبار ہے، اور گہرے سوگ میں ہر ڈال، پھول، برگ ہے، تم کیوں چلے گئے ماتم کا اہتمام ہے، ہر سمت بین…

ادامه مطلب

ہمیں پتا ہے کہ کیسے

ہمیں پتا ہے کہ کیسے نبھاتے پھرتے ہیں تمام لوگ ہی باتیں بناتے پھرتے ہیں وہ پاس تھا تو چھپاتے تھے ہر کسی سے اُسے…

ادامه مطلب

وہ بولی درد بھی کیا اس

وہ بولی درد بھی کیا اس طرح سے عام ہوتے ہیں میں بولا کچھ نہیں ہوتا برائے نام ہوتے ہیں وہ بولی پہلے پہلے تم…

ادامه مطلب

وہ جو مشہور ہے سخاوت

وہ جو مشہور ہے سخاوت میں وہ خدا کے سوا نہیں کوئی ایک در کھولنے کی خاطر ہی کتنے در بند ہو گئے دیکھو بھول…

ادامه مطلب

وہ لمحوں میں اجڑ جانے

وہ لمحوں میں اجڑ جانے کی باتیں کرو مجھ سے بچھڑ جانے کی باتیں سنو! اتنے پریشاں کس لیے ہو؟ نہیں کرتا میں گھر جانے…

ادامه مطلب

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا

یہ بھی تم نے ٹھیک کیا ہے سیدھے سادے سانول میرے! رستہ اب بھی پہلے سا ہے، پھونک پھونک کر کیوں چلتے ہو دیواروں پہ…

ادامه مطلب

یہ مسئلہ تو دَر و بام – 1

یہ مسئلہ تو دَر و بام کا نہیں جانم کہ وقت صبح کا یا شام کا نہیں جانم مِری تو ساری ریاضت ہی رائیگاں ٹھہری…

ادامه مطلب