ایک شعرمجھ کو شاید

ایک شعر مجھ کو شاید ہرا بھرا کر دے تیری آواز معجزہ کر دے زین شکیل

ادامه مطلب

بات کی ہی نہیں محبت

بات کی ہی نہیں محبت نے رات گزری اسی خسارے میں زین شکیل

ادامه مطلب

بے کلی کے پروردہبے بسی

بے کلی کے پروردہ بے بسی کے مارے ہم وہ بولی میں بہت مجبور تھی اور تم بہت لاچار تھے اس پر مقدر بھی کچھ…

ادامه مطلب

پھربہت درد ہواپھر ترا

پھربہت درد ہوا پھر ترا ہجر لگا سینے سے پھر تری یاد کفن پہنے ہوئے لوٹ آئی پھر کسی درد بھری سسکی نے تھپکی دے…

ادامه مطلب

ترا دل کے بیچ مقام

ترا دل کے بیچ مقام پیا ترا سب سے اونچا نام پیا کوئی وصل عنایت کر ہم کو کبھی ہجر کا کر انجام پیا تری…

ادامه مطلب

تم نے سچ ہی کہااب میں

تم نے سچ ہی کہا اب میں کچھ بھی کہوں، فرق پڑتا نہیں میرا ہونا نہ ہوا برابر ہے اب کے تمہارے لیے تم نے…

ادامه مطلب

تُو پھر سے لوٹ آئی مری

تُو پھر سے لوٹ آئی مری شامِ غم تو سُن کچھ دیر ٹھہر جا ابھی رویا ہوا ہوں میں زین شکیل

ادامه مطلب

ٹوٹ جانے کے واسطے

ٹوٹ جانے کے واسطے لوگو کافی ہوتا ہے ایک صدمہ بھی پھر کسی کے لیے نہیں جیتا جو بھی اک بار مر گیا تجھ پر…

ادامه مطلب

جدائی یہ اک ایسا لفظ

”جدائی“ یہ اک ایسا لفظ ہے جس پر شاعر کتنی نظمیں، غزلیں اور اشعار کہا کرتے تھے (اب بھی کہتے ہی رہتے ہیں) جب ہم…

ادامه مطلب

جو میرے دل میں اداسی کو

جو میرے دل میں اداسی کو بھر کے جانے لگا وہ دور جا کے مجھے اور یاد آنے لگا یقیں کرو مری سانسیں اکھڑ گئیں…

ادامه مطلب

چاندنی کی صدا سنی میں

چاندنی کی صدا سنی میں نے چاند سے بات کر رہی تھی ناں؟ آج کا دن عذاب سا کیوں تھا؟ آج تم دیر سے اٹھی…

ادامه مطلب

خامشی کو ٹٹولتا ہوا

خامشی کو ٹٹولتا ہوا تُو بات میں زہر گھولتا ہوا تُو آج بس غور سے سنا میں نے میرے لہجے میں بولتا ہوا تُو میں…

ادامه مطلب

خوشیوں کی ساعتیں سبھی

خوشیوں کی ساعتیں سبھی فوراً گزر گئیں لیکن اداس رہنے کا موسم نہیں گیا ہم نے تو سانحوں کے زمانے بھلا دیے اب بھی ہمارے…

ادامه مطلب

دکھ کا نشاں ابھار کے

دکھ کا نشاں ابھار کے، تم کیوں چلے گئے تنہائیاں سنوار کے، تم کیوں چلے گئے آنسو، عذاب، درد، اداسی، غموں کا قہر آنکھوں میں…

ادامه مطلب

دوشیزہ تم بھاڑ میں

دوشیزہ تم بھاڑ میں جاؤ (گو ٹو ہیل) رات گزر گئی گزر گئی ناں! دن ڈھلنا ہے ڈھل جائے گا سیدھی بات کروں گا تم…

ادامه مطلب

رضوان خلیل کے جنم دن

رضوان خلیل کے جنم دن پر اُداس رستے ہیں زندگی کے قدم قدم پر ملالِ ماضی یہ یادِ ماضی یا حافظے کا ملال یا پھر…

ادامه مطلب

زخم ایسا نشاں میں آئے

زخم ایسا نشاں میں آئے گا کوئی پھر سے گماں میں آئے گا آج رستے بھی انتظار میں ہیں وہ کوئے دلبراں میں آئے گا…

ادامه مطلب

سائیاں! دیکھ رہے ہو ناں

سائیاں! دیکھ رہے ہو ناں تم؟ سائیاں! دیکھ رہے ہو ناں تم؟ ہم نے کتنے بھیس بدل کر راہ بدلنے کی کوشش کی ہم پھر…

ادامه مطلب

سوچتا ہوں جانے

سوچتا ہوں جانے کیوں؟ بے قرار موسم میں کچھ اداس لمحوں میں زندگی کے ہاتھوں میں بے خودی کے گھیرے میں ہر گلی کی نکّر…

ادامه مطلب

عشق میں خاک جو دَر دَر

عشق میں خاک جو دَر دَر کی اڑانے لگ جائیں وہ بھلا کیسے تجھے سب سے چھپانے لگ جائیں ہم کہیں جائیں تری سمت چلے…

ادامه مطلب

قصّے کو کچھ ایسا اُس نے

قصّے کو کچھ ایسا اُس نے موڑ دیا میرا دُکھ سے دائم رشتہ جوڑ دیا میں تو اب تک، یار! غریقِ حیرت ہوں کیسے تُو…

ادامه مطلب

کچھ تو کہو‘‘ایسی

’’کچھ تو کہو‘‘ ایسی کیا بات بتا دی ہے اداسی نے تجھے یہ جو تُو مجھ سے بہت دُور ہوا جاتا ہے سچ کہوں پھر…

ادامه مطلب

کھا رہا ہے ترا ملال

کھا رہا ہے ترا ملال مجھے درد کرنے لگا نڈھال مجھے چھوڑ دے میرے حال پر مجھ کو مار ڈالے گا اندمال مجھے تو بھی…

ادامه مطلب

کون آیا تھا؟ کون آئے

کون آیا تھا؟ کون آئے گا؟ کس لیے گھر کو تُو سنوارتا ہے؟ کون شہ رگ سے بھی قریں بیٹھا میرے اندر مجھے پکارتا ہے…

ادامه مطلب

کیسے نین ملائیں تم

کیسے نین ملائیں تم سے؟ گھر کے دروازے پر پھیلی بیل پہ لٹکی باتیں بوسیدہ سی ایک محبت، اک بے نام اداسی میں تو اب…

ادامه مطلب

مجھے پائمال تو کر

مجھے پائمال تو کر کبھی مجھے تُو نڈھال تو کر کبھی مجھے روزوشب کی سزا نہ دے مرا کچھ خیال تو کر کبھی مرا نام…

ادامه مطلب

مرا چین پیا مری جان

مرا چین پیا، مری جان پیا مری جندڑی کا سلطان پیا ترے بعد حرام ہے جگ سارا مجھے قسم رسول، قرآن پیا تری رہ تکتے…

ادامه مطلب

مرے کھو جانے دو ہوش

مرے کھو جانے دو ہوش پیا کچھ بولو ناں، خاموش پیا مرے نین نہ رو رو بُجھ جاویں تم مت ہونا رُوپوش پیا مرے ساتھ…

ادامه مطلب

میرے اندر تمہارا سایا

میرے اندر تمہارا سایا ہے یونہی رب نے مجھے بنایا ہے بن بتائے کہاں سے یوں آ کر تُو مرے دل میں آ سمایا ہے…

ادامه مطلب

میں بولا کیا لٹایا

میں بولا کیا لٹایا ہے؟ وہ بولی ہر خوشی شاید میں بولا، کیا کمی مجھ میں؟ وہ بولی برتری شاید میں بولا عمر کیا کرنی؟…

ادامه مطلب

نظر تری یوں اُتار

نظر تری یوں اُتار جائیں کہ خود کو صدقے میں وار جائیں سو اب اناؤں کو دفن کر کے کسی کے آگے تو ہار جائیں…

ادامه مطلب

ہر درد بے لباس ہے تم

ہر درد بے لباس ہے، تم کیوں چلے گئے؟ یہ دل بہت اداس ہے، تم کیوں چلے گئے؟ سب دوست، یار، گھر مجھے لگتے ہیں…

ادامه مطلب

ہماری ہی کیوں ہنسی

ہماری ہی کیوں ہنسی اڑاؤ؟ وجہ بتاؤ! نہیں ہے آنا اگر، نہ آؤ، وجہ بتاؤ! تمہارے ہونٹوں پہ کیسے آئی ہیں میری باتیں؟ مرا تجسس…

ادامه مطلب

وہ بولی اک کہانی ہےمیں

وہ بولی اک کہانی ہے میں بولا بے زبانی ہے وہ بولی کیا مصیبت ہے میں بولا زندگانی ہے وہ بولی مر رہی ہوں میں…

ادامه مطلب

وہ بولی یاد آؤ گےمیں

وہ بولی یاد آؤ گے میں بولا رو لیا کرنا وہ بولی خواب دیکھوں گی میں بولا سو لیا کرنا وہ بولی چین بیجوں گی…

ادامه مطلب

وہ کہہ رہی تھی یہ مشغلہ

وہ کہہ رہی تھی یہ مشغلہ ہے، خموش رہنا، اداس رہنا تو میں یہ بولا، یہ مشغلہ بھی تمہارے جیسا ہی دلنشیں ہے وہ کہہ…

ادامه مطلب

یہ اب پتا چلا ہے کہ ہر

یہ اب پتا چلا ہے کہ ہر رنگ تم سے تھا دنیا بہت فضول ہے، تم کیوں چلے گئے؟ دیکھو تمہاری بات کو ٹالوں گا…

ادامه مطلب

یہی ملال مجھے بولنے

یہی ملال مجھے بولنے نہیں دیتا تمہارا حال مجھے بولنے نہیں دیتا بہت خوشی میں بہت ہی اداس رہتا ہوں غموں کا کال مجھے بولنے…

ادامه مطلب

اب کون کہے تم سےاب – 5

اب کون کہے تم سے اب کون کہے تم سے تم رات میں لوٹ آتے اور رات بدل جاتی اب کون کہے تم سے تم…

ادامه مطلب

آپ ہنس کر ملا نہیں

آپ ہنس کر ملا نہیں کرتے پھول ایسے کھلا نہیں کرتے خود سے رہتے ہیں دیر تک ناراض آپ سے بھی گلہ نہیں کرتے درد…

ادامه مطلب

اجنبی لڑکیسنو!اے

اجنبی لڑکی سنو! اے اجنبی لڑکی تمہیں میں اجنبی کہتا تو ہوں لیکن تمہیں میں اجنبی کب مانتا ہوں! مجھ میں سکت ہی نہیں میری…

ادامه مطلب

آزاد غزلکہیں آباد

آزاد غزل کہیں آباد ہو جانے سے اچھا تمہاری راہ میں برباد رہنا ہماری آنکھ پہ لکھا ہوا ہے یہاں خوابوں کی گنجائش نہیں ہے…

ادامه مطلب

اُس کو لکھ دیا ہم

اُس کو لکھ دیا ہم نے سات الگ زبانوں میں ہاں ہمیں محبت ہے زین شکیل

ادامه مطلب

اک ترے خواب سے جب بھی

اک ترے خواب سے جب بھی کبھی جاگوں، روؤں پھر ترے بارے کہیں بیٹھ کے سوچوں، روؤں ایسے ہو جائے مرے غم کا مداوا شاید…

ادامه مطلب

آنکھ میں ہی ٹھہر گیا

آنکھ میں ہی ٹھہر گیا دریا جونہی سر سے اتر گیا دریا آنکھ کب تک سمیٹ کر رکھتی ایک پل میں بکھر گیا دریا کون…

ادامه مطلب

ایک دفعہ کا ذکر ہے اک

ایک دفعہ کا ذکر ہے اک دن تم آئے اس سے پہلے ہنستا بستا جیون تھا تھوڑی باتیں تم کر لیتے تھوڑی ہم لمبا وقت…

ادامه مطلب

ایک شعرسنی ہوئی ہے

ایک شعر سنی ہوئی ہے زمانے سے کتنی بار مگر تمہارے ہونٹ غضب داستان کہتے ہیں زین شکیل

ادامه مطلب

بدلحاظ بن بن کر بھولے

بدلحاظ بن بن کر، بھولے بھالے نینوں کو رات بھر بھگوتے ہیں، دکھ اداس لوگوں کے کیا مجال ہے، پل بھر، غم کو نیند آ…

ادامه مطلب

بے کلی کا ستایا ہوا ایک

بے کلی کا ستایا ہوا ایک بیمار دل صندلیں تیری راہوں میں رکھا ہوا ہے، اٹھا لے ، خدا کے لیے تجھ سے ملنے کی…

ادامه مطلب

پھول روتے ہیں تو دیتی

پھول روتے ہیں تو دیتی ہے دہائی تتلی تُو نے کیا سوچ کے پھولوں سے اڑائی تتلی مجھ گُلِ ہجر زدہ کو تو ہوا نے…

ادامه مطلب