نہ آسمان ہمیں نا زمین

نہ آسمان ہمیں نا زمین لگتے ہو
کہ درمیاں کہیں گوشہ نشین لگتے ہو
تمہارا خواب، حقیقت سے مختلف نہ لگے
گمان جیسے ہو لیکن یقین لگتے ہو
کسی سے ربط بڑھاتے نہیں ہو بن مطلب
کبھی کبھی تو بہت ہی ذہین لگتے ہو
حسین ہو کہ نہیں یہ تمہارا مسئلہ ہے
ہمارا مسئلہ یہ ہے، حسین لگتے ہو
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *