ضمیرِ خلق کو جب نور سے جگایا گیا

ضمیرِ خلق کو جب نور سے جگایا گیا
مرا گلہ ہے مجھے کیوں نہیں بلایا گیا
میں ہوتا آپؐ کے نعلین جھاڑنے والا
یہ رتبہ میرے لیے کیوں نہیں بنایا گیا
مرے حضورؐ کو جب عرش پر بلایا گیا
تو آسمانوں کو انوار سے سجایا گیا
لگائی جاتی رہیں جب ڈیوٹیاں سب کی
تو خاص طور پہ جبریل کو لگایا گیا
مرا غلاموں کی فہرست میں جو نام ہوا
میں ایک شان سے لوگوں میں آیا جایا گیا
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *