صدا بہ صحرا

صدا بہ صحرا
شوق آئینہ گری پیہم رہا
کرچیاں
بھرتی رہیں مقیاس میں
قطرہ قطرہ بہہ گیا خونِ ہنر بھی قیاس میں
آگ سی جلتی رہی احساس میں
کیا دھرا ہے آس میں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – خیال سور ہے ہو تم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *