زین شکیل
اب کون کہے تم سےاب
اب کون کہے تم سے اب کون کہے تم سے بس ایک محبت ہے بے نام اُداسی ہے اب کون کہے تم سے بے چین…
اذان علی کے جنم دن
اذان علی کے جنم دن پر اذان علی! محبتوں کی لو لگے تجھے اذان علی! مِرے اُداس اذان علی! جہانِ عامیانہِ ازل میں میرے خاص…
آزاد غزلمری بربادیاں
آزاد غزل مری بربادیاں یہ کہہ رہی ہیں ہمیں غم کا سفر اچھا لگا ہے تمہاری یاد اتنے کام کی ہے مجھے مشکل میں اندازہ…
اس کے اندر تھیں وہ
اس کے اندر تھیں وہ سبحانی باتیں، سبحان اللہ! سائیں کی کرتی تھی، دیوانی، باتیں، سبحان اللہ! جب دونوں اک ہیں تو پھر یہ میں…
اکثر ایسا ہو جاتا
اکثر ایسا ہو جاتا ہے آنسو راہ بھٹک جاتے ہیں آنکھیں بنجر ہو جاتی ہیں سپنے مردہ ہو جاتے ہیں نیندیں ماتم کر لیتی ہیں…
آنکھیں تو ایک عمر کے
آنکھیں تو ایک عمر کے ماتم میں غرق ہیں چہرہ مرا بگاڑ کے تم کیوں چلے گئے دنیا بسی ہوئی تھی تمہاری ہی ذات سے…
ایک شعراگر کوئی نہیں
ایک شعر اگر کوئی نہیں ہے سننے والا تو پھر کس کو صدائیں دے رہے ہو زین شکیل
ایک شعروہ شخص ملنے سے
ایک شعر وہ شخص ملنے سے پہلے بچھڑ گیا مجھ سے کوئی بھی وقت کبھی وقت پر نہیں آیا زین شکیل
بنام محمد نظرصاحبآؤ
بنام محمد نظرصاحب آؤ نظر! نظر کہ دکھاؤں بساط شوق دنیا سجی ہوئی ہے تمہارے خیال سے زین شکیل
پنجابی ماہیاتند چُنی
پنجابی ماہیا تند چُنی نوں میں پا بیٹھی ایہہ دکھ عمراں دا نی میں یار کھنجا بیٹھی زین شکیل
تانگ ملن دی مار گئی اے
تانگ ملن دی مار گئی اے مائے نی جندڑی رو رو ہار گئی اے مائے نی اکھیاں بدلاں وانگوں وسن ہر ویلے دھپ یاداں دی…
تعلق بھی پرانا پڑ رہا
تعلق بھی پرانا پڑ رہا ہے نہ جانے کیوں نبھانا پڑ رہا ہے نہیں گر تُو، تری تصویریں بھی کیوں؟ مجھے البم جلانا پڑ رہا…
تمہاری یاد اتاری ہے دور
تمہاری یاد اتاری ہے دور تک خود میں اداس ہونے کی صورت نکال لی میں نے تم آؤ کام سبھی کل پہ ڈال دیتا ہوں…
تو نے آخر رُلادیا مجھ
تو نے آخر رُلادیا مجھ کو قہقہوں میں اُڑا دیا مجھ کو میں تو ہر موڑ پر میسر تھا تو نے کیسے گنوا دیا مجھ…
جانے کہاں کو لے گئے کس
جانے کہاں کو لے گئے، کس کو تھما دیا جانے میں کس کے پاس ہوں، تم کیوں چلے گئے؟ میں کل بہت اداس رہا، رات…
جس کو ہو بسمل ہوتا
جس کو ہو، بسمل ہوتا ہے پیار بڑا قاتل ہوتا ہے کوئی تو دُکھ سے بھی پوچھے دل میں کیوں داخل ہوتا ہے؟ دل کو…
جو کچھ تمہارے واسطے
جو کچھ تمہارے واسطے سوچا، نہیں ہوا ہم آہ کرتے رہ گئے چرچا نہیں ہوا رب جانے اب وہ لوٹ کے آئے بھی یا نہیں…
چل رہی ہیں چال
چل رہی ہیں چال آنکھیں اُس کی بے مثال آنکھیں لے کے پھر رہا ہے وہ شہر میں کمال آنکھیں بھولتیں نہیں مجھ کو اب…
درویش صفت میرے!درویش
درویش صفت میرے! درویش صفت میرے! برباد طبیعت میں انبار اداسی کے ایسے ہیں لگے جیسے شہتوت کے پیڑوں پر شہتوت لٹکتے ہیں یہ روح…
دل نے رنج و ملال
دل نے رنج و ملال اپنائے ہم نے سارے زوال اپنائے دیکھ بیٹھا ہوا ہوں میں اب تک صرف تیرا خیال اپنائے کون دعویٰ کرے…
دیکھ رہا تھا ہنستی
دیکھ رہا تھا ہنستی کھیلتی آنکھوں کو جانے کیسے آنکھ اچانک بھر آئی زین شکیل
رنج ہو یا خوشی ہو اے
رنج ہو یا خوشی ہو اے سانول بس مجھے تُو دکھائی دیتا ہے آج اس بات کا جواب تو دے میری نیندیں اڑا کے کیا…
زخم سارے ہی بھر دیے میں
زخم سارے ہی بھر دیے میں نے سُکھ تری سمت کر دیے میں نے وہ مرے سنگ تھا اداس تو پھر رابطے ختم کر دیے…
سفر تمام ہوا راستے تمام
سفر تمام ہوا راستے تمام ہوئے سحر ہوئے نہ تری ہم، نا تیری شام ہوئے نہیں تھا تجھ میں ذرا سا بھی وصفِ شہنشہی سو…
شال یوں کاندھوں پہ
شال یوں کاندھوں پہ بکھرائی نہیں ہوتی تھی جب تری شہر میں رسوائی نہیں ہوتی تھی اس کی یہ صفت تھی، ملنے مجھے آ جاتی…
غرورِ ذات سے باہر تو آ
غرورِ ذات سے باہر تو آ، شہادت پا علیؑ کے نام پہ خود کو لُٹا، شہادت پا ہمیشگی ترے کاسے میں خود ہی آ گرے…
کبھی سامنے آ محجوب
کبھی سامنے آ محجوب پیا مجھے بس اک تُو محبوب پیا مری تجھ سے ہی پہچان بنے میں تجھ سے رہوں منسوب پیا تُو دل…
کس دنیا میں آن بسے ہو
“کس دنیا میں آن بسے ہو” دو، تِن دن ای لوکاں تینوں اپنے سینے لا کے چُوٹھی مُوٹھی تیرا بن جانا اے جھلیا تینوں، ایہہ…
کھو جانے کا کھو دینے
کھو جانے کا، کھو دینے کا مطلب جانتے ہو؟ پھر اس حال میں جی لینے کا مطلب جانتے ہو؟ “لا” کی منزل پا لینا آسان…
کیا آج مرا کیا کل
کیا آج مرا کیا کل سائیں اب سنگ مرے تُو چل سائیں اک چاہ میں تیری برسے تھے دو نین ہوئے اب تھل سائیں رکھ…
لوٹ کر چلے آؤلوٹ کر
لوٹ کر چلے آؤ لوٹ کر چلے آؤ بات ہی تو کرنی ہے بس تمہاری بانہوں میں رات ہی تو کرنی ہے تم تو کہہ…
مجھے لوگ محوِ ملال دیکھ
مجھے لوگ محوِ ملال دیکھ کے رو پڑے مری عمر بھر کا وبال دیکھ کے رو پڑے جو کسی کے آگے نہ لاجواب ہوئے کبھی…
مری بے گناہیوں پرہیں
مری بے گناہیوں پر ہیں ترے گنہ کے پردے یہاں سب کے سب ہیں منصف یہاں سب کے سب خدا ہیں تجھے کون پوچھتا ہے؟…
ملو مجھ سے اِسے چاہو
ملو مجھ سے اِسے چاہو تو میری آخری خواہش سمجھ لو پر ملو مجھ سے زین شکیل
میرے سارے موسم تم
میرے سارے موسم تم ہو آج کسی کی زلفیں بھی تو سلجھی سلجھی سی لگتی ہیں آج مزاجِ یار میں دیکھو پہلے سی تلخی بھی…
نہ مجھ سے اور کوئی بات
نہ مجھ سے اور کوئی بات مانی جائے گی خدا کی ذات بڑی ذات مانی جائے گی سو تُو نے دکھتی ہوئی رگ پہ ہاتھ…
ہم ایسے شب گزیدہ لکھ
ہم ایسے شب گزیدہ، لکھ رہے ہیں ترا حُسنِ حمیدہ لکھ رہے ہیں وہ جن باتوں پہ ہنستا تھا ہمیشہ انہیں ہم آبدیدہ لکھ رہے…
ہوکے رکھ کے کی
ہوکے رکھ کے کی کرنے ہاڑے رکھ کے کی کرنے پجیاں ہویاں اکھیاں وچ سفنے رکھ کے کی کرنے تھوڑے سکھ بتھیرے نیں بوھتے رکھ…
وہ بولی تم بھی کیا شے
وہ بولی تم بھی کیا شے ہو؟ میں بولا اک دیارِ غم وہ بولی جاذبیت ہے میں بولا ہے نکھارِ غم وہ بولی ہوش میں…
وہ جسے دیکھ کے منہ
وہ جسے دیکھ کے، منہ پھیر کے، ہنس دیتے ہو ہائے وہ شخص زمانے کا ستایا ہوا ہے میں تجھے پائے ہوئے خود کو تلاشوں…
وہ مانگتا ہے محبت کا اب
وہ مانگتا ہے محبت کا اب صلہ مجھ سے اسے رہا ہے سدا ہی کوئی گلہ مجھ سے میں آج ٹوٹ کے رویا کسی کی…
یہ تو لوگوں نے یونہی
یہ تو لوگوں نے یونہی بات بنائی ہوئی ہے کون کہتا ہے تری مجھ سے جدائی ہوئی ہے میں تو آنکھوں کو بھی پڑھنے کا…
اب صرف یہی معمول
اب صرف یہی معمول پیا تری فکر کو دینا طول پیا تری بات سکونِ قلب و جگر ترے ذکر میں ہم مشغول پیا کب حال…
اتنا سوچا اتنا سوچا
اتنا سوچا، اتنا سوچا، حیرت ہے! پھر بھی خط میں کچھ نہ لکھا، حیرت ہے! تم عرصہ پہلے کی باتیں کرتے ہو سچ مچ اتنا…
آزاد غزلبے خبری کا
آزاد غزل بے خبری کا موسم ہے باتیں یاد نہیں رہتیں تو میری خاموشی کو کتنا سندر لگتا ہے تنہائی یہ کہتی ہے بات کرو…
آزاد غزلمری زندگی کے
آزاد غزل مری زندگی کے حسین پل تری آرزو میں بکھر گئے مجھے تجھ سے کوئی گلہ نہیں مجھے درد سہنے کا شوق تھا مرے…
اُس کی ذات سُریلی اُس
اُس کی ذات سُریلی اُس کی بات سُریلی کیسے کر لیتے ہو؟ ہر اِک بات سُریلی کر دیتے ہو آ کر میری رات سُریلی دام…