ابھی جہاں ہوں وہاں سے

ابھی جہاں ہوں وہاں سے تو لوٹ آنے دو میں ایک بار محبت کروں گا پھر تم سے زین شکیل

ادامه مطلب

اتنے بے جان سہارے تو

اتنے بے جان سہارے تو نہیں ہوتے ناں درد دریا کے کنارے تو نہیں ہوتے ناں رنجشیں ہجر کا معیار گھٹا دیتی ہیں روٹھ جانے…

ادامه مطلب

آزاد غزلتری بے

آزاد غزل تری بے دھیانی کے سلسلے وہی کُوبکو، وہی جا بجا کسی لامکاں کے مکان میں کسی اور درد کا درد ہے مری زندگی…

ادامه مطلب

آزاد غزلمرا حال دیکھ

آزاد غزل مرا حال دیکھ کے رو پڑا ہے وہ نرم دل اسے چپ کراؤں تو ہنس پڑوں کسی فکر سے مری چھت پہ آ…

ادامه مطلب

اس میں ہر بات ہی عذاب

اس میں ہر بات ہی عذاب سی تھی ایک ہی دوست تھا، کمال کا تھا زین شکیل

ادامه مطلب

اکھیاںرو رو ہنجو سارے

اکھیاں رو رو ہنجو سارے مک گئے ساتھ نہ چھوڑن اکھیاں بال کے دیوا یاد تری دا سفنے لوڑن اکھیاں زین شکیل

ادامه مطلب

اور اک غم کا اعتراف

اور اک غم کا اعتراف ہوا آج تک اُس کا جی نہ صاف ہوا رہ گئی د دل لگی باقی اب کہاں ع ش ق…

ادامه مطلب

ایک شعرتمہارے ہجر کو

ایک شعر تمہارے ہجر کو آباد کر رہے ہیں ہم تمہیں پتا ہے؟ تمہیں یاد کر رہے ہیں ہم زین شکیل

ادامه مطلب

ایک شعریہی تو فیض

ایک شعر یہی تو فیض پایا ہے شبوں سے نگہ میں رتجگے ٹھہرے ہوئے ہیں زین شکیل

ادامه مطلب

بھلے عمر کتنی ہو مختصر

بھلے عمر کتنی ہو مختصر، بھلے وقت کم ہی ملے مجھے تجھے آدھے آدھے حروف میں مجھے سارا لکھنا ہے صندلیں! یہی خواب آنے کا…

ادامه مطلب

پھر آنکھوں نے خواب

پھر آنکھوں نے خواب سجایا ہو گا ناں پھر وحشت نے شور مچایا ہو گا ناں میری آنکھ میں پھیل گئے ہیں پھر آنسو اُس…

ادامه مطلب

تجھ کو ہر درد سے بچاتے

تجھ کو ہر درد سے بچاتے ہوئے رو پڑا ہوں تجھے ہنساتے ہوئے ایک دن آپ تھک ہی جائیں گے یوں مرا صبر آزماتے ہوئے…

ادامه مطلب

تم سے مرا سوال ہے تم

تم سے مرا سوال ہے، تم کیوں چلے گئے؟ دیکھو یہ میرا حال ہے، تم کیوں چلے گئے؟ وقفہ ہوا ہے وصل میں یا اور…

ادامه مطلب

تنہائی بھی سہہ لیتا ہوں

تنہائی بھی سہہ لیتا ہوں روتا ہوں سب آنکھوں سے کہہ لیتا ہوں روتا ہوں کچھ تیری مستی بھی شامل ہوتی ہے اپنی موج میں…

ادامه مطلب

تیرا دکھ دوبارہ دیکھا

تیرا دکھ دوبارہ دیکھا جائے گا جو بھی ہو گا یارا دیکھا جائے گا پہلے آنکھیں دریا دیکھا کرتی تھیں اب کی بار کنارہ دیکھا…

ادامه مطلب

جانے کیوں؟اب تو تم

جانے کیوں؟ اب تو تم یاد بھی نہیں آتیں اب کوئی بات بھی نہیں ہوتی اب تو دل ٹوٹنے کا ڈر بھی نہیں اب تو…

ادامه مطلب

جنم دن مبارکزندگی کے

جنم دن مبارک زندگی کے کئی اوراق ابھی خالی ہیں اور جو لکھے گئے ان کا مطالعہ بھی کہاں آساں ہے چند بچھڑے ہوئے لوگوں…

ادامه مطلب

جیسے گزر گئے ہوچھو کر

جیسے گزر گئے ہو چھو کر گزر گئے ہو ٹھہرے ہوئے ہو لیکن پھر بھی گزر گئے ہو اب رہ گئے ہو کتنے؟ کتنے گزر…

ادامه مطلب

چند لمحوں کا ہے زوال

چند لمحوں کا ہے زوال مرا اُس کو آتا نہیں خیال مرا آپ کا بھی کوئی جواب نہیں آپ سنتے نہیں سوال مرا رنگ بھرتا…

ادامه مطلب

خود ہی تُو اُٹھ کے چلا

خود ہی تُو اُٹھ کے چلا جائے تو جائے ورنہ تیری محفل سے تو ہم اٹھ کے نہیں جا سکتے ہاتھ میں لے کے جو…

ادامه مطلب

دغا نہ کرناخفا نہ

دغا نہ کرنا خفا نہ کرنا کسی سے کچھ بھی کہا نہ کرنا مجھے بھی بے شک ملا نہ کرنا جو چل پڑو تو رُکا…

ادامه مطلب

دنیا وہ بھی چھین چکی

دنیا وہ بھی چھین چکی ہے ہم نے اُس کو جو دینا تھا میرے دُکھ پر ہنسنے والے تھوڑا سا تو رو دینا تھا وہ…

ادامه مطلب

دیکھو میں نے بات تمہاری

دیکھو میں نے بات تمہاری مانی ہے ان آنکھوں میں ہجر کہیں آباد کیا دن میں قید کیا شب میں آزاد کیا ساری عمر تمہارے…

ادامه مطلب

رنگ محبت والے گھول رہی

رنگ محبت والے گھول رہی ہیں ترچھی نظریں کیا کچھ بول رہی ہیں زین شکیل

ادامه مطلب

ساری دنیا سے ہم چھپائیں

ساری دنیا سے ہم چھپائیں تجھے کیوں بھلا؟ کس لیے چھپائیں تجھے آ کبھی دشت کی طرف جائیں آ کہ خود سے کبھی ملائیں تجھے…

ادامه مطلب

سُن درد پیا ہمدرد

سُن درد پیا، ہمدرد پیا سُن درد پیا، ہمدرد پیا سب لوگ یہاں بے درد پیا ہم آنکھیں بھی نا کھول سکیں یہاں ہر سُو…

ادامه مطلب

شدت مرے جنون سے تم

شدت، مرے جنون سے، تم کیوں چلے گئے؟ گھبرا کے پھر درون سے، تم کیوں چلے گئے؟ مشکل نہیں تھا سانس بھی لینا مرے بغیر؟…

ادامه مطلب

غم سے ہوں رنجور

غم سے ہوں رنجور سہیلی کب سے ہوں مجبور سہیلی کون طبیب ہمارے دل کا زخم ہوئے ناسور سہیلی ہوتے ہوتے ہو جائیں گے اک…

ادامه مطلب

کبھی کبھی تو سنہرا سا

کبھی کبھی تو سنہرا سا خواب لگتی تھیں قریب ہو کے بھی مجھ کو سراب لگتی تھیں میں اس کی باتیں جو سنتا تو ہوش…

ادامه مطلب

کس کو کس کس لمحے کھونا

کس کو کس کس لمحے کھونا ہوتا ہے چاہت میں یہ اکثر ہونا ہوتا ہے تم نے مجھ سے ملنا کیونکر چھوڑ دیا مجھ کو…

ادامه مطلب

کھڑکیوں سے جھانکتی رہ

کھڑکیوں سے جھانکتی رہ جاؤ گی تم مجھے یوں سوچتی رہ جاؤ گی ہوتے ہوتے دور ہوتا جاؤں گا دور سے تم دیکھتی رہ جاؤ…

ادامه مطلب

کیا مرے دکھ کی دوا لکھو

کیا مرے دکھ کی دوا لکھو گے چارہ گر ضبط کو کیا لکھو گے سامنا بھی تو نہیں ہو سکتا تم مجھے خط بھی کہاں…

ادامه مطلب

ماں کے ناممائیں سُکھ

ماں کے نام مائیں سُکھ کی چھاؤں جیسی ہوتی ہیں دُکھ میں سرد ہواؤں جیسی ہوتی ہیں دے کر اپنی خوشیاں دُکھ سہہ لیتی ہیں…

ادامه مطلب

محبت تھی یہ نادانی نہیں

محبت تھی یہ نادانی نہیں تھی ہمیں تو خود پہ حیرانی نہیں تھی مرے دل سے محبت تھی اسے بس مری صورت کی دیوانی نہیں…

ادامه مطلب

مری تھم تھم جاوے سانس

مری تھم تھم جاوے سانس پیا مری آنکھ کو ساون راس پیا تجھے سن سن دل میں ہوک اٹھے ترا لہجہ بہت اداس پیا ترے…

ادامه مطلب

ملو مجھ سے مجھے معلوم

ملو مجھ سے مجھے معلوم ہے مجبور ہو مہجور ہو میری حدوں سے دور ہو یا پھر کسی بھی کام میں مصروف ہو تم مل…

ادامه مطلب

میری ہر بات پہ حیران نہ

میری ہر بات پہ حیران نہ ہونا پاگل کچھ بھی ہو جائے پریشان نہ ہونا پاگل جیسے میں ٹوٹے ہوئے خواب لیے پھرتا ہوں اس…

ادامه مطلب

میں نے دیکھا ہے

میں نے دیکھا ہے بادشاہوں کو ایک دَر کی گدائیاں کرتے اور وہ دَر مرے حضورؐ کا ہے شہنشاہوں کے شہنشاہوں کی گردنیں بھی یہاں…

ادامه مطلب

نی مائے!مَن دے وچ

نی مائے! مَن دے وچ ہنیر نی مائے کیہ جندڑی دا پھیر نی مائے ہو سکدی اے دیر نی مائے متھا چُم لے فیر نی…

ادامه مطلب

ہم سودائی اب تک جان

ہم سودائی اب تک جان نہیں پائے ہم سودائی اب تک جان نہیں پائے کس کے سینے لگ کر کتنا رونا تھا کس سے کتنی…

ادامه مطلب

ہو گا پھر آج شام شور

ہو گا پھر آج شام، شور نہ کر! کام دکھ کا تمام، شور نہ کر! عشق ہے! ہاتھ باندھ، سر کو جھکا! کر فقط احترام،…

ادامه مطلب

وہ بولی دل نہیں

وہ بولی دل نہیں لگتا میں بولا دل لگی میں بھی؟ وہ بولی کچھ نہیں اچھا میں بولا بہتری میں بھی؟ وہ بولی تم ملو…

ادامه مطلب

وہ چند روز میں کیسے

وہ چند روز میں کیسے مجھے بھلا بیٹھا میں سوچتا تھا کہ اس میں زمانے لگتے ہیں کوئی بھی شخص محبت سے ملنے آ جائے…

ادامه مطلب

وہی کیا ناں آپ

وہی کیا ناں آپ نے! بہت کہا تھا آپ سے ذرا سا رحم کھائیے ہمیں نہ چھوڑ جائیے یہ دشت دشت رہگزر یہ خواب خواب…

ادامه مطلب

یہ چھپ کر کون شہرِ دل

یہ چھپ کر کون شہرِ دل سے گزرا ہمارے دل کی دھڑکن تھم گئی ہے وہ میرے حال سے واقف نہیں ہیں مری اُن تک…

ادامه مطلب

اب یہ عالم ہے بس کہ میں

اب یہ عالم ہے بس کہ میں ان سے احتراماً گلہ نہیں کرتا زین شکیل

ادامه مطلب

اپنے آنسو رول رہا

اپنے آنسو رول رہا تھا وہ آنکھوں سے بول رہا تھا تیرے بعد مرے کمرے میں ماتم کا ماحول رہا تھا ہم ہی چلنے سے…

ادامه مطلب

آزاد غزلتری دید چھین

آزاد غزل تری دید چھین کے لے گئی ہے بصارتیں تجھے ڈھونڈنا تھا، چراغ ہاتھ سے گر گیا ترے بعد میرا نصیب ساتھ نہ دے…

ادامه مطلب

اس بار بھی میں وجہِ

اس بار بھی میں وجہِ خسارہ سمجھ گیا آخر دلِ تباہ دوبارہ سمجھ گیا کچھ وہ بھی اب مزید مسیحا نہیں رہا کچھ یوں ہوا…

ادامه مطلب

آسرادلے دی سوڑ

آسرا دلے دی سوڑ مُکاون دے لئی لوڑاں ہسدے مُکھ زین شکیل

ادامه مطلب