تم نے کہا تھاتم نے

تم نے کہا تھا
تم نے کہا تھا، یاد آؤ گے!
چاہت کے وہ سارے سوہنے، پیارے، میٹھے، سچے لمحے
آس بھرے اِن دو نینوں سے
(یہ نیناں تم شب بھر جن کو دیکھ دیکھ کر سکھ پاتے تھے)
آنسو بن کر بہہ جائیں گے۔۔
تم نے کہا تھا
مجھ کو ساری پیار بھری یہ بیتی باتیں
(جن کو اب تو سنے ہوئے اک لمبا عرصہ بیت گیا ہے)
پھر رہ رہ کر یاد آئیں گی۔۔۔جب دوری کا موسم کا ہوگا!
اور بھی کتنا کچھ تھا بلکہ سب کچھ ہی تو تم نے کہا تھا۔۔
اب جو تم کو وقت ملے تو بس اک بار پلٹ کر آؤ
میں نے بھی اب تم سے ایک ضروری بات یہی کہنی ہے
اور وہ بات فقط اتنی ہے،
تم ناں!
بالکل سچ کہتے تھے۔۔۔۔۔۔
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *