اُداس ہو گئے ناں تم
کہا بھی تھا کہ آ ملو!
نہیں کٹے گا یہ سفر
بتاؤ جاؤ گے کدھر
نا منزلیں ،
نا رہگزر
شبوں کو جاگنے سے بھی
بتاؤ تو بھلا کبھی
یہ خواب ختم ہو سکے۔۔۔
کوئی نہیں جو تھام کر
ہمارا ہاتھ یہ کہے
تمہارے ساتھ ساتھ ہوں
تمہارے آس پاس ہوں
قدم قدم، سفر سفر
چلے جو سنگ سنگ ہم
تو کٹ ہی جائے گا سفر ۔۔۔
کہاں سے ڈھونڈ لائیں ہم
ہے عمر کتنی مختصر
اُداس ہو گئے ناں تم!!
کہا بھی تھا کہ آ ملو!!
زین شکیل