زندگی آخری حدوں پر ہے
جانے اب دل کا کیا بنے یارو
بے کلی آخری حدوں پر ہے
سنگ ہونے میں کوئی دیر نہیں
بے حسی آخری حدوں پر ہے
روشنی لوٹنے ہی والی ہے
تیرگی آخری حدوں پر ہے
اس سے بڑھ کر کرے گی کیا فرحت
موت بھی آخری حدوں پر ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – مرے ویران کمرے میں)