چبھتی ہے سینے میں شب

چبھتی ہے سینے میں شب
اور ستارے آنکھوں میں
پلکوں پر شبنم شبنم
پیڑوں پر بارش کے پھول
جانے کیوں رک جاتا ہے
گاؤں کیوں کی ممٹی پر چاند
تیری یادوں کا موسم
ساون، جھیل، کنارا ہے
سمٹا، شور پرندوں کا
جنگل میں پھیلی ہے شام
دل کا پنچھی جھول گیا
تیز ہوا کی ٹہنی پر
رنگ برنگے پھول کھلے
ایک ہی رنگ کی شاخوں پر
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *