ہر درد بے لباس ہے تم

ہر درد بے لباس ہے، تم کیوں چلے گئے؟
یہ دل بہت اداس ہے، تم کیوں چلے گئے؟
سب دوست، یار، گھر مجھے لگتے ہیں اجنبی
اک دکھ ہی میرے پاس ہے، تم کیوں چلے گئے؟
کمرہ ہے، میں ہوں، آنکھو ں میں پانی ہے اور۔۔اور
تنہائیوں کی باس ہے، تم کیوں چلے گئے؟
کیسے تمھارے بعد بھلا زندگی کروں؟
سب سے بڑا یہ لاس ہے، ” تم کیوں چلے گئے؟”
آنکھیں مری یہ جن کو بہت دیکھتے تھے تم
اب ان کا ستیاناس ہے، تم کیوں چلے گئے؟
سینے سے لگ کے، رو کے، گھٹانا تھا دل کا بوجھ!
اس میں بہت بھڑاس ہے، تم کیوں چلے گئے؟
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *