ترا جانا ضروری ہو گیا

ترا جانا ضروری ہو گیا تھا محبت بوجھ بنتی جا رہی تھی وہ بولی محض بوجھ ہی تو ہوں آرزوئیں بھی بوجھ ہیں بے لگام،…

ادامه مطلب

تم نے جو کچھ مجھے کہا

تم نے جو کچھ مجھے کہا، چھوڑو! میں نے کچھ بھی نہیں سنا، چھوڑو! جس کو چاہو بٹھاؤ پاس اپنے جس کو چاہو اُسے اُٹھا…

ادامه مطلب

تُو ایک بار مجھے رازداں

تُو ایک بار مجھے رازداں بنا لیتا!! میں آئینوں سے تِرا عکس بھی چرا لیتا!! سنا ہے بات بنانے میں تو بھی ماہر ہے سو…

ادامه مطلب

تیرے وعدے کہیں چھپا دیں

تیرے وعدے کہیں چھپا دیں کیا؟ اتنی آسانی سے بھلا دیں کیا؟ اے سدا، دکھ ہی بھیجنے والے! ہر خوشی تجھ پہ ہی لُٹا دیں…

ادامه مطلب

جتنا آساں تھا منانا

جتنا آساں تھا منانا اُس کو اُتنا آساں تھا خفا ہونا بھی جب مقدر میں لکھا تھا ملنا پھر تو بنتا تھا جدا ہونا بھی…

ادامه مطلب

جو جیتے جی ہی مر لیا تو

جو جیتے جی ہی مر لیا تو کیا ہوا یہ ایک کام کر لیا تو کیا ہوا وہ جرم بس مرا نہ تھا ترا بھی…

ادامه مطلب

چاہت کا ہر سُود خسارہ

چاہت کا ہر سُود خسارہ لکھتا میں کیا پایا کیا کھویا، سارا لکھتا میں تجھ جیسا جب کوئی اور نہیں ہے تو کیوں پھر اور…

ادامه مطلب

حسین ہو کہ نہیں یہ

حسین ہو کہ نہیں یہ تمہارا مسئلہ ہے ہمارا مسئلہ یہ ہے حسین لگتی ہو زین شکیل

ادامه مطلب

درد دل میں سمو لیا

درد دل میں سمو لیا جائے آج تھوڑا سا رو لیا جائے ہاتھ آیا تو میں نے یہ سوچا اُس کا دامن بھگو لیا جائے…

ادامه مطلب

دل کو لازم ہے کہ تکلیف

دل کو لازم ہے کہ تکلیف سہے ٹوٹا رہے مجھ کو اوقات مری یاد دلاتے رہنا زین شکیل

ادامه مطلب

دوریاں نہیں

دوریاں نہیں مٹتیں! عارضی محبت میں سرسری تعلق کے جھوٹ موٹ وعدوں کو توڑنا ہی اچھا ہے! کون دل کو سمجھائے روز روز ملنے سے…

ادامه مطلب

راستوں میں کہیں ہمیں

راستوں میں کہیں ہمیں کوئی اتفاقاً بھی اب نہیں ملتا زین شکیل

ادامه مطلب

روؤں یا دعا کروں؟ اے

روؤں یا دعا کروں؟ اے مرے اُداس دل تجھ سے کیا گلہ کروں؟ اے مرے اُداس دل اُس کے بعد کا سفر مجھ سے کٹ…

ادامه مطلب

سائیں کُن فرماؤ

سائیں “کُن” فرماؤ ناں مٹھڑے ہونٹ ہلاؤ ناں دنیا کالی پاپ بھری اپنا رنگ لگاؤ ناں دردوں کی درمانی ہو سکھ کی بات بتاؤ ناں…

ادامه مطلب

سنو! ہنسنا تھا یوں رونا

سنو! ہنسنا تھا یوں رونا نہیں تھا تو پھر وہ حادثہ ہونا نہیں تھا جو تُو ملتا تو تیرا دھیان رکھتے تجھے ہم نے کبھی…

ادامه مطلب

عشق کہاں جانے والاتھا

عشق کہاں جانے والاتھا اب کے بن بدنام کیے پہلے ہم کو گروی رکھا پھر جذبے نیلام کیے خود پر تہمت آپ لگائی خود پر…

ادامه مطلب

قدم قدم تے پِیڑ وے

قدم قدم تے پِیڑ وے عشقا اکھیاں دے وچ نِیر وے عشقا ہولی ہولی مار وے سانوں! ہن نیناں دے تیر وے عشقا جھنگ بیلے…

ادامه مطلب

کتنی مشکل سے نبھاتا ہوں

کتنی مشکل سے نبھاتا ہوں میں اک عہدِ وفا کتنی آسانی سے میں توڑ دیا جاتا ہوں زین شکیل

ادامه مطلب

کمال پر کمال پھر کمال

کمال پر کمال، پھر کمال کر لیا گیا ذرا سی بات تھی، بڑا ملال کر لیا گیا میں خود کھڑا تھا منتظر کسی جواب واسطے…

ادامه مطلب

کون ہوتا ہے ہُوک پر

کون ہوتا ہے ہُوک پر حیراں میں ہوں کوئل کی کُوک پر حیراں میری تجھ پر تھیں، اور تری آنکھیں، جھیل سیف الملوک پر حیراں…

ادامه مطلب

لفظ کتنے ہی روانی میں

لفظ کتنے ہی روانی میں رہے ہم فقط اپنی جوانی میں رہے دل کہیں اور کہیں ہے دھڑکن کون بے ربط کہانی میں رہے اُس…

ادامه مطلب

مجھ کو محال صبر ہے تم

مجھ کو محال صبر ہے، تم کیوں چلے گئے کیسا عظیم جبر ہے، تم کیوں چلے گئے دل مقبرہ اگر ہے تمھارا تو کس لیے؟…

ادامه مطلب

محسن کی اک نظم وہ اب

محسن کی اک نظم وہ اب بھی پڑھتی ہو گی آئینوں سے آنکھ چراتی پھرتی ہو گی جب بھی بھیگا کرتی ہو گی وہ بارش…

ادامه مطلب

مرے ساتھ چلنا ہے گر تو

مرے ساتھ چلنا ہے گر تو ہاتھ کو تھام لے مجھے لمبی لمبی کہانیاں تو سنا نہیں کسی اور ہاتھ میں تھام لے ترے فلسفے…

ادامه مطلب

میری آنکھیں ترس رہی

میری آنکھیں ترس رہی ہیں اور اک تم آنکھ مچولی کھیل رہے ہو، حد ہے ناں! نظر آؤ ! رگوں میں چین کے دوڑے ہوئے…

ادامه مطلب

میں جہاں بھی رہا وہیں

میں جہاں بھی رہا وہیں تھا مجھے بس وہی شخص ہی حسیں تھا مجھے چاہے رختِ سفر میں تھیں خوشیاں کوئی تو غم کہیں کہیں…

ادامه مطلب

نظر تری یوں اُتار جائیں

نظر تری یوں اُتار جائیں کہ خود کو صدقے میں وار جائیں سو اب اناؤں کو دفن کر کے کسی کے آگے تو ہار جائیں…

ادامه مطلب

ہجر کے سارے دکھ دہرانے

ہجر کے سارے دکھ دہرانے لگ جاؤں یا پھر تجھ سے بات چھپانے لگ جاؤں تنہائی سے باتیں کرنا سیکھا ہے کنکر سے دریا بہلانے…

ادامه مطلب

ہمتمجھے اندر سےکتنا

ہمت مجھے اندر سے کتنا توڑ دیتی ہے! تری ٹوٹی ہوئی ’’ہمت‘‘ زین شکیل

ادامه مطلب

وہ بھی کرتا رہا نئی

وہ بھی کرتا رہا نئی باتیں ہم بھی ہنستے رہے پرانی ہنسی مجھ زمیں زاد پر بھی ہنستا ہے روز اک شخص آسمانی ہنسی زین…

ادامه مطلب

وہ بولی کیا ہوا گر

وہ بولی کیا ہوا گر آنکھ میں آنسو نہیں آئے میں بولا کچھ نہیں لیکن دکھوں سے بھر گیا جیون وہ بولی آرزو کی فصل…

ادامه مطلب

وہ کہہ رہی تھی مجھے

وہ کہہ رہی تھی مجھے ہواؤں سے خوف آنے لگا ہے کیونکر تو میں یہ بولا کہ اب صدائیں تمہیں ڈرائیں گی دیکھ لینا وہ…

ادامه مطلب

یعنی اب بے گلہ ملیں تم

یعنی اب بے گلہ ملیں تم سے؟ جی پڑو گے ہمارے بن یعنی؟ زین شکیل

ادامه مطلب

یہ مسئلہ تو دَر و بام

یہ مسئلہ تو دَر و بام کا نہیں جانم کہ وقت صبح کا یا شام کا نہیں جانم مِری تو ساری ریاضت ہی رائیگاں ٹھہری…

ادامه مطلب

اب کون کہے تم سےاب – 6

اب کون کہے تم سے اب کون کہے تم سے میں یاد اگر آؤں کچھ دیپ جلا لینا اب کون کہے تم سے سوکھے ہوئے…

ادامه مطلب

اپنا آج بنا لیجو

اپنا آج بنا لیجو ناں سینے ساتھ لگا لیجو ناں سائیں پَیر دھرو ناں ہم پر پَیر کی خاک بنا لیجو ناں دنیا کالی، پاپ…

ادامه مطلب

اجنبی کی باتیںاجنبی

اجنبی کی باتیں اجنبی کی باتوں میں درد بھی شکایت بھی بے پنہ محبت بھی اور پھر نصیبوں میں صرف کالی راتیں ہیں درد کی…

ادامه مطلب

آزاد غزلعشق مسافر

آزاد غزل عشق مسافر کہتے ہیں ہجر آوازیں کستا ہے چپ چپ بیٹھا رہتا ہوں میں اتنا باتونی ہوں ہنس کر میری حالت پر غم…

ادامه مطلب

اُس کا گھر آسماں کے

اُس کا گھر آسماں کے جیسا ہے اُس کے گھر ماہتاب اُترا ہے پھر اُسے دسترس میں لانے کا میری آنکھوں میں خواب اُترا ہے…

ادامه مطلب

اک پر بس چُپ رہنا تھا

اک پر بس چُپ رہنا تھا اور اک پر ہنسنا تھا خیر تجھے کس بات پہ اتنا رونا آیا ہے؟ زین شکیل

ادامه مطلب

ان خواب رسیدہ آنکھوں

ان خواب رسیدہ آنکھوں میں ان خواب رسیدہ آنکھوں میں تعبیر کے گنجل کھول بھی دو کب خواب فنا ہو جاتے ہیں یہ خواب زدہ…

ادامه مطلب

ایک توانا شاعرکی

ایک توانا شاعرکی آمد میرا ہمیشہ سے نظریہء شعر یہی رہا ہے کہ یہ جذبے کی شدت سے پھوٹنے والی خوشبو ہے جو لفظوں کا…

ادامه مطلب

ایک شعرمجھ کو شاید

ایک شعر مجھ کو شاید ہرا بھرا کر دے تیری آواز معجزہ کر دے زین شکیل

ادامه مطلب

بات کی ہی نہیں محبت

بات کی ہی نہیں محبت نے رات گزری اسی خسارے میں زین شکیل

ادامه مطلب

بے کلی کے پروردہبے بسی

بے کلی کے پروردہ بے بسی کے مارے ہم وہ بولی میں بہت مجبور تھی اور تم بہت لاچار تھے اس پر مقدر بھی کچھ…

ادامه مطلب

پھربہت درد ہواپھر ترا

پھربہت درد ہوا پھر ترا ہجر لگا سینے سے پھر تری یاد کفن پہنے ہوئے لوٹ آئی پھر کسی درد بھری سسکی نے تھپکی دے…

ادامه مطلب

ترا دل کے بیچ مقام

ترا دل کے بیچ مقام پیا ترا سب سے اونچا نام پیا کوئی وصل عنایت کر ہم کو کبھی ہجر کا کر انجام پیا تری…

ادامه مطلب

تم نے سچ ہی کہااب میں

تم نے سچ ہی کہا اب میں کچھ بھی کہوں، فرق پڑتا نہیں میرا ہونا نہ ہوا برابر ہے اب کے تمہارے لیے تم نے…

ادامه مطلب

تُو پھر سے لوٹ آئی مری

تُو پھر سے لوٹ آئی مری شامِ غم تو سُن کچھ دیر ٹھہر جا ابھی رویا ہوا ہوں میں زین شکیل

ادامه مطلب

ٹوٹ جانے کے واسطے

ٹوٹ جانے کے واسطے لوگو کافی ہوتا ہے ایک صدمہ بھی پھر کسی کے لیے نہیں جیتا جو بھی اک بار مر گیا تجھ پر…

ادامه مطلب