یہ بات بات میں کیا نازکی نکلتی ہے

یہ بات بات میں کیا نازکی نکلتی ہے دبی دبی ترے لب سے ہنسی نکلتی ہے ٹھہر ٹھہر کے جلا دل کو ایک بار نہ…

ادامه مطلب

ناروا کہئے ناسزا کہئے

ناروا کہئے ناسزا کہئے کہئے برا مجھے کہئے کہئے تجھ کو بد عہد و بے وفا کہئے ایسے جھوٹے کو اور کیا کہئے درد دل…

ادامه مطلب

لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے (2)

لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے سادگی بانکپن اغماز شرارت شوخی تو…

ادامه مطلب

کعبے کی سمت جا کے مرا دھیان پھر گیا

کعبے کی سمت جا کے مرا دھیان پھر گیا اس بت کو دیکھتے ہی بس ایمان پھر گیا محشر میں داد خواہ جو اے دل…

ادامه مطلب

عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں – داغ دہلوی

عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں باعث ترک ملاقات بتاتے بھی نہیں منتظر ہیں دمِ رخصت کہ یہ مر جائے تو جائیں…

ادامه مطلب

رہا نہ دل میں وه بے درد اور درد رہا

رہا نہ دل میں وه بے درد اور درد رہا مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا داغ دہلوی

ادامه مطلب

دل کو کیا ہو گیا خدا جانے

دل کو کیا ہو گیا خدا جانے کیوں ہے ایسا اداس کیا جانے اپنے غم میں بھی اس کو صرفہ ہے نہ کھلا جانے وہ…

ادامه مطلب

جس میں لاکھوں برس کی حوریں ہوں

جس میں لاکھوں برس کی حوریں ہوں ایسی جنت کو کیا کرے کوئی داغ دہلوی

ادامه مطلب

بھویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے

بھویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے ہیں کسی سے آج بگڑی ہے کہ وہ یوں بن کے بیٹھے ہیں دلوں پر…

ادامه مطلب

ان آنکھوں نے کیا کیا تماشا نہ دیکھا

ان آنکھوں نے کیا کیا تماشا نہ دیکھا حقیقت میں جو دیکھنا تھا نہ دیکھا تجھے دیکھ کر وہ دوئی اٹھ گئی ہے کہ اپنا…

ادامه مطلب

آرام کے لیے ہے تمھیں آرزوے مرگ

آرام کے لیے ہے تمھیں آرزوے مرگ اے داغ اور جو چین نہ آیا فنا کے بعد داغ دہلوی

ادامه مطلب

اب دل ہے مقام بے کسی کا

اب دل ہے مقام بے کسی کا یوں گھر نہ تباہ ہو کسی کا کس کس کو مزا ہے عاشقی کا تم نام تو لو…

ادامه مطلب

ناروا کہیے ناسزا کہیے

ناروا کہیے ناسزا کہیے کہیے کہیے مجھے برا کہیے تجھ کو بد عہد و بے وفا کہیے ایسے جھوٹے کو اور کیا کہیے پھر نہ…

ادامه مطلب

لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے – داغ دہلوی

لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے سادگی، بانکپن، اغماز، شرارت، شوخی تُو…

ادامه مطلب

کس نے کہا کہ داغ وفا دار مر گیا

کس نے کہا کہ داغ وفا دار مر گیا وہ ہاتھ مل کے کہتے ہیں کیا یار مر گیا دام بلائے عشق کی وہ کشمکش…

ادامه مطلب

عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں

عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں باعث ترک ملاقات بتاتے بھی نہیں داغ دہلوی

ادامه مطلب

رخ روشن کے آگے شمع رکھ کر وہ یہ کہتے ہیں

رخ روشن کے آگے شمع رکھ کر وہ یہ کہتے ہیں ادھر جاتا ہے دیکھیں یا ادھر پروانہ آتا ہے داغ دہلوی

ادامه مطلب

دل دے تو اس مزاج کا پروردگار دے

دل دے تو اس مزاج کا پروردگار دے جو رنج کی گھڑی بھی خوشی سے گزار دے داغ دہلوی

ادامه مطلب

جاؤ بھی کیا کرو گے مہر و وفا

جاؤ بھی کیا کرو گے مہر و وفا بارہا آزما کے دیکھ لیا داغ دہلوی

ادامه مطلب

بھنویں تنتی ہیں، خنجر ہاتھ میں ہے، تَن کے بیٹھے ہیں

بھنویں تنتی ہیں، خنجر ہاتھ میں ہے، تَن کے بیٹھے ہیں کسی سے آج بگڑی ہے کہ وہ یوں بَن کے بیٹھے ہیں دلوں‌ پر…

ادامه مطلب

انکار وصل منھ سے نہ نکلا کسی طرح

انکار وصل منھ سے نہ نکلا کسی طرح اپنے دہن سے تنگ وہ غنچہ دہن ہوا داغ دہلوی

ادامه مطلب

اس ادا سے وہ جفا کرتے ہیں

اس ادا سے وہ جفا کرتے ہیں کوئی جانے کہ وفا کرتے ہیں یوں وفا عہد وفا کرتے ہیں آپ کیا کہتے ہیں کیا کرتے…

ادامه مطلب

یہاں بھی تو وہاں بھی تو زمیں تیری فلک تیرا

یہاں بھی تو وہاں بھی تو زمیں تیری فلک تیرا کہیں ہم نے پتہ پایا نہ ہر گز آج تک تیرا صفات و ذات میں…

ادامه مطلب

مہرباں ہو کے جب ملیں گے آپ

مہرباں ہو کے جب ملیں گے آپ جو نہ ملتے تھے سب ملیں گے آپ آپ کیوں‌خاک میں‌ملاتے ہیں ہم مصیبت طلب ملیں گے آپ…

ادامه مطلب

گئی ہے پنجۂ مژگاں میں خون دل سے حنا

گئی ہے پنجۂ مژگاں میں خون دل سے حنا ہماری آنکھ ملی سب سے سرخ رو ہوکر داغ دہلوی

ادامه مطلب

کچھ نہ ہو تیری محبت میں پر اتنا ہو جائے

کچھ نہ ہو تیری محبت میں پر اتنا ہو جائے کہ تری بدمزگی مجھ کو گوارا ہو جائے داغ دہلوی

ادامه مطلب

عجب اپنا حال ہوتا، جو وصال یار ہوتا

عجب اپنا حال ہوتا، جو وصال یار ہوتا کبھی جان صدقے ہوتی، کبھی دل نثار ہوتا کوئی فتنہ تا قیامت نہ پھر آشکار ہوتا ترے…

ادامه مطلب

ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں

ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں سنسان گھر یہ کیوں نہ ہو مہمان تو گیا داغ دہلوی

ادامه مطلب

دل پریشان ہوا جاتا ہے

دل پریشان ہوا جاتا ہے اور سامان ہوا جاتا ہے خدمت پیر مغاں کر زاہد تو اب انسان ہوا جاتا ہے موت سے پہلے مجھے…

ادامه مطلب

تیری صورت کو دیکھتا ہوں میں

تیری صورت کو دیکھتا ہوں میں اس کی قدرت کو دیکھتا ہوں میں جب ہوئی صبح آ گئے ناصح انہیں حضرت کو دیکھتا ہوں میں…

ادامه مطلب

بنے ہیں جب سے وہ لیلیٰ نئی محمل میں رہتے

بنے ہیں جب سے وہ لیلیٰ نئی محمل میں رہتے ہیں جسے دیوانہ کرتے ہیں اسی کے دل میں رہتے ہیں داغ دہلوی

ادامه مطلب

اس نہیں کا کوئی علاج نہیں

اس نہیں کا کوئی علاج نہیں روز کہتے ہیں آپ آج نہیں کل جو تھا آج وہ مزاج نہیں اس تلون کا کچھ علاج نہیں…

ادامه مطلب

ادھر دیکھ لینا ادھر دیکھ لینا

ادھر دیکھ لینا ادھر دیکھ لینا کن انکھیوں سے اس کو مگر دیکھ لینا فقط نبض سے حال ظاہر نہ ہوگا مرا دل بھی اے…

ادامه مطلب

یہ قول کسی کا ہے کہ میں کچھ نہیں‌ کہتا

یہ قول کسی کا ہے کہ میں کچھ نہیں‌ کہتا وہ کچھ نہیں کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں‌ کہتا سُن سُن کے تیرے عشق…

ادامه مطلب

ملے تھے لب ہی اس لب سے کہ مارا تیغ ابرو نے

ملے تھے لب ہی اس لب سے کہ مارا تیغ ابرو نے یہ ناکامی کہ مجھ کو موت آئی آب حیواں پر داغ دہلوی

ادامه مطلب

گیا رقیب کے گھر بارہا شب وعدہ 

گیا رقیب کے گھر بارہا شب وعدہ  بہت ذلیل مجھے تیری جستجو نے کیا  داغ دہلوی

ادامه مطلب

کبھی فلک کو پڑا دل جلوں سے کام نہیں

کبھی فلک کو پڑا دل جلوں سے کام نہیں اگر نہ آگ لگا دوں تو داغ نام نہیں داغ دہلوی

ادامه مطلب

عذر ان کی زبان سے نکلا

عذر ان کی زبان سے نکلا تیر گویا کمان سے نکلا وہ چھلاوا اس آن سے نکلا الاماں ہر زبان سے نکلا خار حسرت بیان…

ادامه مطلب

دیکھیں تو پہلے کون مٹے اس کی راہ میں

دیکھیں تو پہلے کون مٹے اس کی راہ میں بیٹھے ہیں شرط باندھ کے ہرنقش پا سے ہم داغ دہلوی

ادامه مطلب

دل چرا کر نظر چرائی ہے

دل چرا کر نظر چرائی ہے لٹ گئے لٹ گئے دہائی ہے ایک دن مل کے پھر نہیں ملتے کس قیامت کی یہ جدائی ہے…

ادامه مطلب

جہاں تیرے جلوہ سے معمور نکلا

جہاں تیرے جلوہ سے معمور نکلا پڑی آنکھ جس کوہ پر طور نکلا یہ سمجھے تھے ہم ایک چرکہ ہے دل پر دبا کر جو…

ادامه مطلب

بیٹھیں گے نہ خاموش ہم اے چرخ ستمگار

بیٹھیں گے نہ خاموش ہم اے چرخ ستمگار تھک جائیں گے نالوں سے تو فریاد کریں گے داغ دہلوی

ادامه مطلب

اس گلے کو گلہ نہیں کہتے

اس گلے کو گلہ نہیں کہتے گر مزے کا گلا کرے کوئی داغ دہلوی

ادامه مطلب

آرزو ہے وفا کرے کوئی

آرزو ہے وفا کرے کوئی جی نہ چاہے تو کیا کرے کوئی گر مرض ہو دوا کرے کوئی مرنے والے کا کیا کرے کوئی کوستے…

ادامه مطلب

وہ زمانہ نظر نہیں آتا

وہ زمانہ نظر نہیں آتا کچھ ٹھکانا نظر نہیں آتا جان جاتی دکھائی دیتی ہے ان کا آنا نظر نہیں آتا عشق در پردہ پھونکتا…

ادامه مطلب

ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے

ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے مری جاں چاہنے والا بڑی مشکل سے ملتا ہے داغ دہلوی

ادامه مطلب

گر ہو سلوک کرنا انسان کر کے بھولے

گر ہو سلوک کرنا انسان کر کے بھولے احسان کا مزا ہے احسان کر کے بھولے نشتر سے کم نہیں ہے کچھ چھیڑ آرزو کی…

ادامه مطلب

فلک دیتا ہے جن کو عیش ان کو غم بھی ہوتے ہیں

فلک دیتا ہے جن کو عیش ان کو غم بھی ہوتے ہیں جہاں بجتے ہیں نقارے وہاں ماتم بھی ہوتا ہے داغ دہلوی

ادامه مطلب

عجب اپنا حال ہوتا جو وصال یار ہوتا

عجب اپنا حال ہوتا جو وصال یار ہوتا کبھی جان صدقے ہوتی کبھی دل نثار ہوتا کوئی فتنہ تا قیامت نہ پھر آشکار ہوتا ترے…

ادامه مطلب

ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں

ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں سنسان گھر یہ کیوں نہ ہو مہمان تو گیا داغ دہلوی

ادامه مطلب