جاگ جاتا ہوں تو اک حشر

جاگ جاتا ہوں تو اک حشر اٹھا دیتے ہیں
کاش یہ خواب اذیت کے سوا کچھ ہوتے
تو نہ مانے گا تو پھر کون مجھے مانے گا
بس یہی بات ستانے کے لیے کافی ہے
تُو جو اک رات مجھے سونپ گیا تھا تب سے
رات کے بعد کوئی دن نہیں آیا میرا
یاد آتے ہو تو آنکھیں ہی نہیں نم ہوتیں
گر رُلانا بھی نہیں یاد بھی آیا نہ کرو
اتنا پختہ ہے مگر اُس کا یقیں کچا ہے
چھوڑ جاتا ہے بہت سوچ سمجھ کر مجھ کو
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *