چنگاریاں گرے ہیں جب پلکیں ہلتیاں ہیں

چنگاریاں گرے ہیں جب پلکیں ہلتیاں ہیں
رونے سے تب تو میری کچھ آنکھیں جلتیاں ہیں
آنکھیں ملا کے اس سے ٹک دیکھو حال دل کا
وے انکھڑیاں جیوں کو اپنے تو ملتیاں ہیں
ہم تو بھی فصل گل میں چل ٹک تو پاس بیٹھیں
سر جوڑ جوڑ کیسی کلیاں نکلتیاں ہیں
مذکور دخت رز کا کیا شیخ رہگذر میں
اس سے ابھی ہماری باتیں ہی چلتیاں ہیں
دیکھیں تو میرؔ کیا ہو بے طاقتی سے حالت
اب دیر دیر جانیں اپنی سنبھلتیاں ہیں
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *