شب غم یہ کیوں مختصر ہوگئی

شب غم یہ کیوں مختصر ہوگئی الہٰی ابھی سے سحر ہوگئی کبھی آہ کی اور کبھی رو دیئے اسی حال میں رات بھر ہوگئی رہ…

ادامه مطلب

کیا یہ بھی میں بتلا دوں تو کون ہے میں کیا

کیا یہ بھی میں بتلا دوں تو کون ہے میں کیا ہوں تو جان تماشا ہے میں محو تماشا ہوں تو باعث ہستی ہے میں…

ادامه مطلب

مبارک مرا دل تڑپنے لگا

مبارک مرا دل تڑپنے لگا نظر آپ کی کارگر ہوگئی بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

زبان عشق پر جب قصۂ خاموش ہوتا ہے

زبان عشق پر جب قصۂ خاموش ہوتا ہے تو دنیا کا ہر ایک ذرّہ سراپا گوش ہوتا ہے میں جب روداد کہتا ہوں وہ جب…

ادامه مطلب

اب ہے تنہائیوں میں یہ عالم

اب ہے تنہائیوں میں یہ عالم جیسے میں محفل خیال میں ہوں اللہ اللہ ملال کی لذّت یہ خوشی ہے کہ میں ملال میں ہوں…

ادامه مطلب

مجھ کو عزیز ہیں یہ مری غم نصیبیاں

مجھ کو عزیز ہیں یہ مری غم نصیبیاں یہ کون کہہ رہا ہے کہ تو غم گسار بن بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

اک بے وفا کو پیار کیا ہائے کیا کیا

اک بے وفا کو پیار کیا ہائے کیا کیا خود دل کو بیقرار کیا ہائے کیا کیا معلوم تھا کہ عہد وفا ان کا جھوٹ…

ادامه مطلب

میں جو مدہوش ہوا ہوں جو مجھے ہوش نہیں

میں جو مدہوش ہوا ہوں جو مجھے ہوش نہیں سب نے دی بانگ محبت کوئی خاموش نہیں میں تری مست نگاہی کا بھرم رکھ لوں…

ادامه مطلب

اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے

اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے آتا ہے جو…

ادامه مطلب

مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں

مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں تیرے بغیر زیست تو ہے زندگی نہیں میں درد عاشقی کو سمجھتا ہوں جان و روح…

ادامه مطلب

اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے​

اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے​ منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے​ کشتی کو خدا…

ادامه مطلب

ہائے اس وقت دل زار کا عالم کیا ہو

ہائے اس وقت دل زار کا عالم کیا ہو گر محبت ہی محبت کے مقابل ہوجائے بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

ان کے ستم بھی سہہ کے نہ ان سے کیا گلہ

ان کے ستم بھی سہہ کے نہ ان سے کیا گلہ کیوں جبر اختیار کیا ہائے کیا کیا بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

محبت کی دنیا میں آؤ تو جانیں

محبت کی دنیا میں آؤ تو جانیں ذرا دل کسی سے لگاؤ تو جانیں محبت می ں تم کو بھی ہنسنا مبارک ذرا اب نہ…

ادامه مطلب

اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو

اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو تم کو بھی محبت کہیں مجھ سا نہ بنا دے بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہو جائے

یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہو جائے بزم اس شخص کی ہے تو جسے حاصل ہو جائے ناخدا اے مری کشتی کے چلانے…

ادامه مطلب

تری مستانہ نظروں میں عجب اعجاز ہے ساقی

تری مستانہ نظروں میں عجب اعجاز ہے ساقی نظر جس سے بھی لڑ جاتی ہے وہ مدہوش ہوتا ہے بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہوجائے

یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہوجائے بزم اس شخص کی ہے تو جسے حاصل ہوجائے ناخدا اے مری کشتی کے چلانے والے لطف…

ادامه مطلب

تم کو بلا تو لوں مگر آبھی سکو گے تم

تم کو بلا تو لوں مگر آبھی سکو گے تم سچ سچ کہو یہ بار اٹھا بھی سکو گے تم تم کو تخیلات میں لا…

ادامه مطلب

چار جانب بکھر گئے جلوے

چار جانب بکھر گئے جلوے سامنے وہ جو بےنقاب آیا بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

دیوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے

دیوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے ورنہ کہیں تقدیر تماشہ نہ بنا دے اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو تم کو…

ادامه مطلب

دل کی آغوش میں تھکی ہاری

دل کی آغوش میں تھکی ہاری آرزو سو رہی ہے سونے دو بہزاد لکھنوی

ادامه مطلب

تمہارے حسن کی تسخیر عام ہوتی ہے

تمہارے حسن کی تسخیر عام ہوتی ہے کہ اک نگاہ میں دنیا تمام ہوتی ہے جہاں پہ جلوۂ جاناں ہے انجمن آرا وہاں نگاہ کی…

ادامه مطلب