دشمنوں سے بھی مجھ

غزل دشمنوں سے بھی مجھ کو بَیر نہیں تم تو اپنے ہو کوئی غیر نہیں ساتھ رہنا بھی غیر ممکن ہے رہ بھی سکتے تِرے…

ادامه مطلب

دیکھ آتا ہے وہ سمے

غزل دیکھ آتا ہے وہ سمے کہ نہیں فاصلہ ہو رہا ہے طے کہ نہیں مسکراہٹ کو دیکھ کر میری دل کسی کا اُداس ہے…

ادامه مطلب

سامنے آگئی اِک روز

غزل سامنے آگئی اِک روز یہ سچّائی بھی دشمنِ جاں یہ سماعت بھی ہے بینائی بھی پیکرِ شعر میں ہر جذبہ نہیں ڈھل پاتا کچھ…

ادامه مطلب

ظلمت کے غضب سے

غزل ظلمت کے غضب سے نہیں ڈرتا کوئی سورج تاریکی بڑھی حد سے کہ ابھرا کوئی سورج کیا بھول گئے سارے اماوس کے پرستار کرتا…

ادامه مطلب

کس درجہ ہے باکمال

غزل کس درجہ ہے باکمال چہرہ کہہ دیتا ہے دل کا حال چہرہ ہے مشکل بہت ہی مسکرانا ہو غم سے اگر نڈھال چہرہ بے…

ادامه مطلب

کوئی اُس سے نہ وہ

غزل کوئی اُس سے نہ وہ کسی سے ملے روشنی کیسے تیرگی سے ملے دور ہی سے سلام ہے اُس کو پاس آکر جو بے…

ادامه مطلب

کیوں دل مرا مغموم

غزل کیوں دل مرا مغموم ہے میں کیا کہوں تجھ کو تو سب معلوم ہے میں کیا کہوں جس کے ستم کی زد میں ہوں…

ادامه مطلب

محبت آگئی کس مرحلے

غزل محبت آگئی کس مرحلے میں دماغ و دل نہیں ہیں رابطے میں ضروری تو نہیں پھولے پھلے بھی شجر اچھا لگے جو دیکھنے میں…

ادامه مطلب

میرے دل کو بھی

غزل میرے دل کو بھی تیرے جی کو بھی چین اِک پل نہیں کسی کو بھی جی رہا ہوں تِرے بغیر بھی میں اور ترستا…

ادامه مطلب

نمی سے آنکھوں کی

غزل نمی سے آنکھوں کی سرسبز اپنا حال تو کر شکستہ حال اُمیدوں کی دیکھ بھال تو کر تڑپ رہے ہوں کہیں تجھ سے بھی…

ادامه مطلب

ہَوا ہونے کی کوشش

غزل ہَوا ہونے کی کوشش کر رہا ہوں رِہا ہونے کی کوشش کر رہا ہوں سرِ صحرا برسنا چاہتا ہوں گھٹا ہونے کی کوشش کر…

ادامه مطلب

یادوں کی نرم رضائی

غزل یادوں کی نرم رضائی ہے مِرے حصّے میں میں تنہا ہوں تنہائی ہے مِرے حصّے میں مِرے حصّے میں ارمانوں کا اِک صحرا ہے…

ادامه مطلب

آپ کو بھی مرا

غزل آپ کو بھی مرا خیال نہیں اب خوشی ہے کوئی ملال نہیں تیری خاطر مچلتا رہتا ہے مختلف اب بھی دل کا حال نہیں…

ادامه مطلب

اِک طرف باطل کا

غزل اِک طرف باطل کا لشکر میں اکیلا اِک طرف اور تماشائی بنی ہے ساری دنیا اِک طرف اِک طرف حد سے زیادہ اپنی طاقت…

ادامه مطلب

آنکھوں سے کچھ

غزل آنکھوں سے کچھ بیاں ہوا کچھ دل میں رہ گیا دل مبتلا عجیب سی مشکل میں رہ گیا اہلِ جنوں کے خون کی چھینٹیں…

ادامه مطلب

بہت ہے نور ذکرِ

غزل بہت ہے نور ذکرِ رفتگاں میں کہاں وہ روشنی ہم سے جہاں میں کسی کا ذکر کر دیتا ہے اکثر چراغاں قریۂ دردِ نہاں…

ادامه مطلب

تِرا مشورہ ہے بجا

غزل تِرا مشورہ ہے بجا مگر میں رکھوں گا اپنا خیال کیا مِرا دل کسی پہ ہے آگیا مِرا حال ہوگا بحال کیا کوئی تیٖر…

ادامه مطلب

تیرا چہرہ مِرے

غزل تیرا چہرہ مِرے خیالوں میں چاند روشن ہو جیسے ہالوں میں بن پڑا اُس سے جب نہ کوئی جواب مجھ کو الجھا دیا سوالوں…

ادامه مطلب

جسم سے جاں کی ہے

غزل جسم سے جاں کی ہے منظور جدائی مجھ کو گردشِ وقت نہ دے اور صفائی مجھ کو ایک تو شیریں دہن اُس پہ یہ…

ادامه مطلب

چھانو کی دل کو

غزل چھانو کی دل کو حسرت کہاں سب کی دیوار پر چھت کہاں حسن کی ہو نوازش نصیب عشق کی ایسی قسمت کہاں سیلِ جذبات…

ادامه مطلب

ختم ہو جائے لڑائی

غزل ختم ہو جائے لڑائی بیچ میں اِس لیے پڑتا ہوں بھائی بیچ میں میں وطن میں فون کرتا رہ گیا رہ گئی ساری کمائی…

ادامه مطلب

دشمنوں کا لاو لشکر

غزل دشمنوں کا لاو لشکر دیکھیے دیکھیے حجرے سے باہر دیکھیے دیکھیے اپنی نگاہوں سے ہمیں اُن کی عینک مت لگا کر دیکھیے خوف و…

ادامه مطلب

ڈوب جانا ہی اُس کو

غزل ڈوب جانا ہی اُس کو تھا آخر کچّی مٹّی کا تھا گھڑا آخر ہم سے کیا ہو گئی خطا آخر ساری دنیا ہے کیوں…

ادامه مطلب

سچ کبھی ہوگا

غزل سچ کبھی ہوگا تمھارا خواب کیا مان جائے گا دلِ بے تاب کیا کیا بتاؤں کر کے میری غیبتیں نوش فرماتے ہیں کچھ احباب…

ادامه مطلب

عشق میں ایک سزا

غزل عشق میں ایک سزا جیسی اب حالت ہے آنکھوں کی دریا جیسی اب حالت ہے اپنے اور پرائے کی مت بات کرو بادل اور…

ادامه مطلب

کس سے پوچھوں کسے

غزل کس سے پوچھوں کسے پتا ہے یہ پیار ہے یا فقط ادا ہے یہ نونہالوں کا سر کچلتے ہو ظلم کی حد نہیں تو…

ادامه مطلب

کوئی پَل تو مجھ سے

غزل کوئی پَل تو مجھ سے جدا نہیں مجھے علم ہے کوئی دِل میں تیرے سوا نہیں مجھے علم ہے یہ دلیلِ ترکِ وفا نہیں…

ادامه مطلب

گر نہ ظالم کو ترَس

غزل گر نہ ظالم کو ترَس آئے کبھی غم سے میرا دل نہ گھبرائے کبھی تم سے مجھ کو آپ تم کہنے لگو دوستی وہ…

ادامه مطلب

محبت کی ہوا جب دل

غزل محبت کی ہوا جب دل میں پہلی بار چلتی ہے نہ پوچھو کس قدر ہر سانس نا ہموار چلتی ہے ہر اِک ذرّہ مہکتا…

ادامه مطلب

میرے سینے میں جب

غزل میرے سینے میں جب ارمانوں کا لشکر آگیا ایک بے چینی کا موسم دل کے اندر آگیا آگیا طوفان میرے بحرِ احساسات میں شاعری…

ادامه مطلب

نہ دل کشی کی

غزل نہ دل کشی کی تمنّا نہ دل بری درکار غزل درخت کو ہر دم ہے تازگی درکار دِکھائے اُن کا وہ چہرہ جو ہے…

ادامه مطلب

ہے شر بھی بشر کے

غزل ہے شر بھی بشر کے شر سے خائف کیوں نکلے نہ کوئی گھر سے خائف دیواروں سے سہمے در سے خائف کیوں رہتے ہو…

ادامه مطلب

یک لخت قصرِ قلب پہ

غزل یک لخت قصرِ قلب پہ برقِ تپاں گری اِک زلزلہ سا آگیا دیوارِ جاں گری اب ہے کہاں متاعِ وفا کچھ نہ پوچھیے کیوں…

ادامه مطلب

ابرِ غم چھٹ جائے

غزل ابرِ غم چھٹ جائے اس کی آس کیا کرتا کوئی میرا دل ہی تھا بہت حسّاس کیا کرتا کوئی ہاتھ میں رکھ کر قلم…

ادامه مطلب

اِک چہرہ نایاب

غزل اِک چہرہ نایاب دِکھائی دیتا ہے خوابوں میں بھی خواب دِکھائی دیتا ہے کون ہے وہ جس کی خاطر یہ پاگل دِل ہر لمحہ…

ادامه مطلب

اے جانِ تمنّا نہیں

غزل اے جانِ تمنّا نہیں ملتا نہیں ملتا بن تیرے کوئی چین کا لمحہ نہیں ملتا یہ دن بھی دکھایا ہے مجھے وحشتِ دل نے…

ادامه مطلب

بھول بیٹھا ہوں

غزل بھول بیٹھا ہوں جنوں میں اپنے گھر کا راستہ ہاں مگر بھولا نہ تیرے بام و در کا راستہ آپ آجائیں تو پھر سے…

ادامه مطلب

ترے دل پہ جادو

غزل ترے دل پہ جادو جگانے کے لائق کہاں کچھ ہے تجھ کو سنانے کے لائق کوئی تو کرے ظلم پر لب کشائی کوئی تو…

ادامه مطلب

تیری خوش بو مِرے

غزل تیری خوش بو مِرے شعروں میں بسا کرتی ہے شاعری قرض محبت کا ادا کرتی ہے سو جتن کر کے سنبھالوں گا وفائیں تیری…

ادامه مطلب

جمالیات کا جادو

غزل جمالیات کا جادو کہاں جنون کہاں ترے بغیر کسی پل مجھے سکون کہاں کسی کے آنے سے قسمت سنور گئی دل کی کسی نے…

ادامه مطلب

چشمِ غیرت کا ہے

غزل چشمِ غیرت کا ہے اثاثہ کیا ابر سے چاہتا ہے دریا کیا ہر ملاقات آخری سمجھو سانس کی ڈور کا بھروسا کیا کیوں گریزاں…

ادامه مطلب

خلوص و اُنس میں جو

غزل خلوص و اُنس میں جو صورتِ شجر ٹھہرے غموں کی دھوپ میں تپ کر ہی معتبر ٹھہرے ہمیں کسی سے عداوت نہیں شجر ہیں…

ادامه مطلب

دِکھا کر ہمارا ہی

غزل دِکھا کر ہمارا ہی سایا ہمیں ہماری نظر نے ڈرایا ہمیں نہ آنکھوں میں تم نے بسایا ہمیں نہ اشکوں کی صورت بہایا ہمیں…

ادامه مطلب

ڈالر و درہم و

غزل ڈالر و درہم و دینار سے مل جاتے ہیں اب تو غم خوار بھی بازار سے مل جاتے ہیں وہ سمجھتے ہیں بہت تیز…

ادامه مطلب

ست رنگی سی وہ چمک

غزل ست رنگی سی وہ چمک دکھا کر چھُپ جاتے ہیں اِک جھلک دکھا کر تم ترکِ وفا کے ہو مخالف دکھلاؤ ذرا لچک دکھا…

ادامه مطلب

عکس آنکھوں نے

غزل عکس آنکھوں نے تمھارا رکھ دیا دل میں گویا ماہ پارا رکھ دیا آسماں نے اِک ستارے سے الگ میری قسمت کا ستارا رکھ…

ادامه مطلب

کتنا خوش ہوں میں

غزل کتنا خوش ہوں میں تیرے آنے سے راہ تکتا تھا اِک زمانے سے آتے جاتے رہو تو اچھّا ہے پیار بڑھتا ہے آنے جانے…

ادامه مطلب

کہاں ہوں ، کون ہوں

غزل کہاں ہوں ، کون ہوں ، کیسا ہوں ، کس شمار میں ہوں غبارِ وقت ہوں ، الفت کی رہ گزار میں ہوں عجیب…

ادامه مطلب

کیسے بے کل ہو نہ

غزل کیسے بے کل ہو نہ ہم پردیسیوں کی زندگی تنہا تنہا جی رہے ہیں غیر فطری زندگی زندگی کیا چیز ہے پوچھو اُسی انسان…

ادامه مطلب

مِرا دل ہے محبّت

غزل مِرا دل ہے محبّت کا سمندر سمندر ہے مگر پیاسا سمندر کناروں سے مسلسل لڑ رہا ہے نہ جانے چاہتا ہے کیا سمندر کسی…

ادامه مطلب