تیری خوش بو مِرے

غزل
تیری خوش بو مِرے شعروں میں بسا کرتی ہے
شاعری قرض محبت کا ادا کرتی ہے
سو جتن کر کے سنبھالوں گا وفائیں تیری
سانس کی ڈور جہاں تک بھی وفا کرتی ہے
بھول جاتا ہوں میں سب اپنی ضروت مندی
تیری چاہت مجھے مجھ سے بھی جدا کرتی ہے
جب کبھی دل سے تجھے یاد کیا کرتا ہوں
’’میرے سینے میں کوئی سانس چبھا کرتی ہے‘‘
ایک وحشت ہے کہ جینے نہیں دیتی راغبؔ
اِک محبت ہے کہ جینے کی دعا کرتی ہے
دسمبر ۲۰۰۹ء طرحی
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: غزل درخت
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *