دشمنوں کا لاو لشکر

غزل
دشمنوں کا لاو لشکر دیکھیے
دیکھیے حجرے سے باہر دیکھیے
دیکھیے اپنی نگاہوں سے ہمیں
اُن کی عینک مت لگا کر دیکھیے
خوف و دہشت کو مٹانے کے لیے
قتل و غارت کا یہ منظر دیکھیے
بن رہا ہے دیوتا جو امن کا
اُس کا لہجہ اُس کے تیور دیکھیے
وہ تو ہمدم تھا کوئی دشمن نہ تھا
آگیا اس کا بھی نمبر دیکھیے
دیکھتے ہی دیکھتے سب مٹ نہ جاے
جو بچا ہے سو بچا کر دیکھیے
جال میں اپنے پھنْسانے کے لیے
کیا چلاتا ہے وہ چکّر دیکھیے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *