یادوں کی نرم رضائی

غزل
یادوں کی نرم رضائی ہے مِرے حصّے میں
میں تنہا ہوں تنہائی ہے مِرے حصّے میں
مِرے حصّے میں ارمانوں کا اِک صحرا ہے
نادیدہ آبلہ پائی ہے مِرے حصّے میں
وہاں جشن اُڑاتے گھر والے یہ کیا جانیں
یہاں سوکھی روٹی آئی ہے مِرے حصّے میں
مِرے بھائی نے مِرے گھر کا نقشہ بدل دیا
اب آدھی سی انگنائی ہے مِرے حصّے میں
خود کو تو ہر اِک انسان سمجھتا ہے راغبؔ
میں سچّا ہوں سچّائی ہے مِرے حصّے میں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *