تیرا چہرہ مِرے

غزل
تیرا چہرہ مِرے خیالوں میں
چاند روشن ہو جیسے ہالوں میں
بن پڑا اُس سے جب نہ کوئی جواب
مجھ کو الجھا دیا سوالوں میں
وہ بھی کیا عمر بھر کریں گے یاد
کوئی تھا اُن کے ملنے والوں میں
کوئی تیری مثال کیا دے گا
تو ہے بے مثل بے مثالوں میں
میرے اشعار میں اُتر کر دیکھ
کرب کتنا ہے میرے نالوں میں
وہ جو ڈرتے نہیں زمانے سے
ہم بھی راغبؔ ہیں اُن جیالوں میں
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *