آدمی وقت پر گیا ہوگا

آدمی وقت پر گیا ہوگا وقت پہلے گزر گیا ہوگا خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں آج ہر شخص مر گیا ہوگا شام تیرے…

ادامه مطلب

اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے

اب ہمیں انقلاب چاہیے ہے پاک و ہندوستان کے فنکارو عقل و دیوانگی کے دلدارو بن تمھارے ہے شوق کا رَمنا تم سے ہے آبِ…

ادامه مطلب

یاں ہیں سب اپنی اپنی حالت کے

یاں ہیں سب اپنی اپنی حالت کے شہر آباد دل کی وحشت کے اے خوشا حال جب کہ تھے معنی حالتِ حال بے نہایت کے…

ادامه مطلب

ولایت خائباں

ولایت خائباں بربیرابن سلامہ اور جندب ابن یاسر ساکنان شہر صیدا “خائبان: کے سب سے عالی شان شہرستاں “اسف آباد” میں وارد ہوئے تو وہ…

ادامه مطلب

ہے بکھرنے کو یہ محفلِرنگ و بو، تم کہاں جاؤگے، ہم کہاں جائیں گے

ہے بکھرنے کو یہ محفلِرنگ و بو، تم کہاں جاؤگے، ہم کہاں جائیں گے ہر طرف ہو رہی ہے یہی گفتگو، تم کہاں جاؤ گے،…

ادامه مطلب

ہم بصد ناز دل و جاں‌ میں بسائے بھی گئے

ہم بصد ناز دل و جاں‌ میں بسائے بھی گئے پھر گنوائے بھی گئے اور بھلائے بھی گئے ہم ترا ناز تھے ، پھر تیری…

ادامه مطلب

نکل آیا میں اپنے اندر سے

نکل آیا میں اپنے اندر سے اب کوئی ڈر نہیں ہے باہر سے صبح دفتر گیا تھا کیوں انسان اب یہ کیوں آ رہا ہے…

ادامه مطلب

منظر سا تھا کوئی کہ نظر اس میں گم ہوئی

منظر سا تھا کوئی کہ نظر اس میں گم ہوئی سمجھو کہ خواب تھا کہ سحر اس میں گم ہوئی سودائے رنگ وہ تھا کہ…

ادامه مطلب

مرہم جواب

مرہم جواب ہیں بزم شب میں پر افشاں گماں گماں لمحے گزر رہا ہے جو سال اس کے رایگاں لمحے متاع نیم شبی ہیں، دھوئیں…

ادامه مطلب

متاع زندگی لوٹا رہا ہوں

متاع زندگی لوٹا رہا ہوں میں تیرے نامہ ہائے شوق تجھ کو بہ صد آزردگی لوٹا رہا ہوں ترا راز دلی ہے ان میں پنہاں…

ادامه مطلب

لَوحِ خطاب

لَوحِ خطاب کانون اول کی اس سرما زدہ اور ویران شام کو شبیب چرواہا جب چراگاہ سے اپنی بھیڑیں لے کر پلٹا اور مغربی دروازے…

ادامه مطلب

گفتگو جب محال کی ہوگی

گفتگو جب محال کی ہوگی بات اسکی مثال کی ہوگی زندگی ہے خیال کی اک بات جو کسی بے خیال کی ہوگی تھی جو خوشبو…

ادامه مطلب

کون سے شوق کِس ہوس کا نہیں

کون سے شوق کِس ہوس کا نہیں دل میری جان تیرے بس کا نہیں راہ تم کارواں کی لو کہ مجھے شوق کچھ نغمۂ جرس…

ادامه مطلب

کتنے سوال اُٹھتے رہتے تھے، ان کے جوابوں کے تھے ہم

کتنے سوال اُٹھتے رہتے تھے، ان کے جوابوں کے تھے ہم کس کا دل، کیسی دل داری، اپنے حسابوں کے تھے ہم تھا وہ گماں…

ادامه مطلب

غم گساروں کو مجھ سے مطلب کیا

غم گساروں کو مجھ سے مطلب کیا جو بھی ہونا تھا ہو چکا، اب کیا پُرسشِ حال ہے، نہ رسمِ تپاک ہو گیا ہوں بہت…

ادامه مطلب

شہر کا کیا حال ہے پوچھو خبر

شہر کا کیا حال ہے پوچھو خبر آسماں کیوں لال ہے پوچھو خبر اب کے سینہ اس بدن افگار کا کس بدن کی ڈھال ہے…

ادامه مطلب

سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی

سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی کیوں چیخ چیخ کر نہ گلا چھیل لے کوئی ثابت ہُوا سکونِ دل و جاں نہیں…

ادامه مطلب

سر پر اک سچ مچ کی تلوار آئے تو

سر پر اک سچ مچ کی تلوار آئے تو کوئی قاتل برسرِ کار آئے تو سرخ رو ہو جاؤں میں تو یار ابھی دل سلیقے…

ادامه مطلب

زمیں تو کچھ بھی نہیں، آسماں تو کچھ بھی نہیں

زمیں تو کچھ بھی نہیں، آسماں تو کچھ بھی نہیں اگر گمان نہ ہو، درمیاں تو کچھ بھی نہیں حریم جاں میں ہے اک داستاں…

ادامه مطلب

رنج ہے حالت سفر حال قیام رنج ہے

رنج ہے حالت سفر حال قیام رنج ہے صبح بہ صبح رنج ہے شام بہ شام رنج ہے اس کی شمیم زلف کا کیسے ہو…

ادامه مطلب

دولتِ دہر سب لٹائی ہے

دولتِ دہر سب لٹائی ہے میں نے دل کی کمائی کھائی ہے ایک لمحے کو تیر کرنے میں میں نے اک زندگی گنوائی ہے وہ…

ادامه مطلب

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے جانِ جاں تجھ کو اب تری خاطر یاد ہم کوئی دَم نہیں کرتے…

ادامه مطلب

دست تہی سے معرکہ ِحال سر کیا

دست تہی سے معرکہ ِحال سر کیا ہر در سے ہم نے دست فشاناں گزر کیا مقسوم میں قدم کے مسافت تھی بے حساب پس…

ادامه مطلب

خلوتِ جاں کی زندگی نذرِ سفر تو ہو گئی

خلوتِ جاں کی زندگی نذرِ سفر تو ہو گئی یعنی ہماری آرزو خاک بسر تو ہو گئی سوزِ فُغانِ حال سے جل گئے لب مرے…

ادامه مطلب

چڑھ گیا سانس، جھک گئیں نظریں

چڑھ گیا سانس، جھک گئیں نظریں رنگ رخسار میں سمٹ آیا ذکر سن کر مری محبت کا اتنے بیٹھے تھے، کون شرمایا؟ جون ایلیا

ادامه مطلب

جبر پُر اختیار ہے ، اماں ہاں

جبر پُر اختیار ہے ، اماں ہاں بیقراری قرار ہے ، اماں ہاں ایزدِ یزداں ہے تیرا انداز اہرمن دل فگار ہے ، اماں ہاں…

ادامه مطلب

تیرا زیاں رہا ہوں میں، اپنا زیاں رہوں گا میں

تیرا زیاں رہا ہوں میں، اپنا زیاں رہوں گا میں تلخ ہے میری زندگی، تلخ زباں رہوں گا میں تیرے حضور، تجھ سے دور، جلتی…

ادامه مطلب

تمنا

تمنا ہر نفس، سوزِ تمّنا سے عبارت ہے وجود کربِ صد گُو نہ تمّنا کی حکایت ہے وجود نغمہِ وقت اِک آہنگِ تمّنا ہی تو…

ادامه مطلب

ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں گا

ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں گا میں آج تیرا گریبان پھاڑ ڈالوں گا طرح طرح کے شگوفے جو چھوڑتا ہے تُو میں دل کا…

ادامه مطلب

بے دِلی کیا یونہی دن گزر جائیں گے

بے دِلی کیا یونہی دن گزر جائیں گے صرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے رقص ہے رنگ پر رنگ ہم رقص ہیں سب…

ادامه مطلب

بد دلی میں بے قراری کو قرار آیا تو کیا

بد دلی میں بے قراری کو قرار آیا تو کیا پا پیادہ ہو کے کوئی شہ سوار آیا تو کیا زندگی کی دھوپ میں مُرجھا…

ادامه مطلب

اے وصل کچھ یہاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

اے وصل کچھ یہاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا اُس جسم کی میں جاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا تُو آج میرے گھر میں جو…

ادامه مطلب

اک گلی تھی جب اُس سے ہم نکلے

اک گلی تھی جب اُس سے ہم نکلے ایسے نکلے کہ جیسے دم نکلے جن سے دل کا معاملہ ہوتا یاں بہت کم ہی ایسے…

ادامه مطلب

اجنبی شام

اجنبی شام دھند چھائی ہوئی ہے جھیلوں پر اُڑ رہے ہیں پرند ٹیلوں پر سب کا رخ ہے نشیمنوں کی طرف بستیوں کی طرف، بنوں…

ادامه مطلب

اب وہ گھر اک ویرانہ تھا بس ویرانہ زندہ تھا

اب وہ گھر اک ویرانہ تھا بس ویرانہ زندہ تھا سب آنکھیں دم توڑ چکی تھیں اور میں تنہا زندہ تھا ساری گلی سنسان پڑی…

ادامه مطلب

یارو نگہ یار کو ، یاروں سے گلہ ہے

یارو نگہ یار کو ، یاروں سے گلہ ہے خونیں جگروں ، سینہ فگاروں سے گلہ ہے جاں سے بھی گئے ، بات بھی جاناں…

ادامه مطلب

وہ اپنے آپ سے بھی جدا چاہئے ہمیں

وہ اپنے آپ سے بھی جدا چاہئے ہمیں اُس کا جمال اس کے سوا چاہیے ہمیں ہر لمحہ جی رہے ہیں دوا کے بغیر ہم…

ادامه مطلب

ہے تمنا ہم نئے شام و سحر پیدا کریں

ہے تمنا ہم نئے شام و سحر پیدا کریں اس کو اپنے ساتھ لیں آرائش دنیا کریں ہم کریں قائم خود اپنا اک دبستان نظر…

ادامه مطلب

ہر نفس پیچ و تاب ہے تاحال

ہر نفس پیچ و تاب ہے تاحال ہوسِ انقلاب ہے تاحال سیلِ خوں کا حساب ادا نہ ہوا مجھ کو اس سے حجاب ہے تا…

ادامه مطلب

نہ دو نوید، خوش انجام ڈر گئے ہیں یہاں

نہ دو نوید، خوش انجام ڈر گئے ہیں یہاں دلوں پہ وَصل کے صدمے گذر گئے ہیں یہاں جُدا جُدا رہو یارو، جو عافیت ہے…

ادامه مطلب

میخانہ طرف آیا، یاراں! دل و جاں انگیز

میخانہ طرف آیا، یاراں! دل و جاں انگیز وہ تشنہ لباں ہم دَم، نہ جُرعہ کشاں انگیز پہنچا ہے میانِ شہر، بادل زدگانِ شہر وہ…

ادامه مطلب

مرگ ناگہاں

مرگ ناگہاں (ماتم مسیحائی) کس کا لوٹا ہے کارواں تو نے کیا کیا مرگِ ناگہاں تو نے وقت کے دلپسند نغموں کو کردیا نالہ و…

ادامه مطلب

مت پوچھو کتنا غمگین ہوں گنگا جی اور جمنا جی

مت پوچھو کتنا غمگین ہوں گنگا جی اور جمنا جی میں جو تھا اب میں وہ نہیں ہوں ، گنگا جی اور جمنا جی میں…

ادامه مطلب

لَوحِ تابوت

لَوحِ تابوت مرا ارادہ ہر آزمایش ہر ابتلا میں تلا ہوا ہے دوام اور دائروں کے مابین میرا پرچم کھلا ہوا ہے یہ میں ہوں،…

ادامه مطلب

گماں کی اک پریشاں منظری ہے

گماں کی اک پریشاں منظری ہے بس اک دیوار ہے اور بے دری ہے اگرچہ زہر ہے دنیا کی ہر بات میں پی جاؤں اسی…

ادامه مطلب

کون سود و زیاں کی دنیا میں

کون سود و زیاں کی دنیا میں دردِ غربت کا ساتھ دیتا ہے جب مقابل ہوں عشق اور دولت حسن دولت کا ساتھ دیتا ہے

ادامه مطلب

کبھی جب مدتوں کے بعد اُس کا سامنا ہو گا

کبھی جب مدتوں کے بعد اُس کا سامنا ہو گا سوائے پاس آدابِ تکلّف اور کیا ہو گا؟ یہاں وہ کون ہے جو انتخاب غم…

ادامه مطلب

غبارِ محمل گل پر ہجوم یاراں ہے

غبارِ محمل گل پر ہجوم یاراں ہے کہ ہر نفس، نفسِ آخرِ بہاراں ہے بتاؤ وجد کروں یا لبِ سخن کھولوں ہوں مستِ راز اور…

ادامه مطلب

شہر بہ شہر کر سفر زادِ سفر لیے بغیر

شہر بہ شہر کر سفر زادِ سفر لیے بغیر کوئی اثر کیے بغیر کوئی اثر لیے بغیر کوہ و کمر میں ہم صفیر کچھ نہیں…

ادامه مطلب

سوچا ہے کہ اب کارِ مسیحا نہ کریں گے

سوچا ہے کہ اب کارِ مسیحا نہ کریں گے وہ خون بھی تھوکے گا تو پروا نہ کریں گے اس بار وہ تلخی ہے کہ…

ادامه مطلب