گھٹن

گھٹن
کسی جھکی ہوئی شاخ کو
پکڑ کے درخت سے نوچ لوں
جہاں جہاں
ننھی منی چیونٹیاں
رزق تلاش کرتی پھرتی ہیں
کیا وہاں وہاں
پاؤں رکھ رکھ کے چلوں
اور کیا
ہمیشہ ہمیشہ کے لیے
نرم اور دھیمے لہجے میں
بولنا چھوڑ دوں
بولو
آخر کیا کروں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *