داغ ہوں جلتا ہے دل بے طور اب

داغ ہوں جلتا ہے دل بے طور اب
دیکھیے کیا گل کھلے ہے اور اب
زخم دل غائر ہو پہنچا تا جگر
تم لگے کرنے ہماری غور اب
شعر پڑھتے پھرتے ہیں سب میرؔ کے
اس قلمرو میں ہے ان کا دور اب
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *