تری جستجو یار کی ہے عبث

تری جستجو یار کی ہے عبث
یہ کوشش گنہگار کی ہے عبث
تو پیدا ہے لیکن ہویدا نہیں
یہ تصدیع ہموار کی ہے عبث
نہ ہاتھ آئی اے میرؔ کچھ وجہ مے
گرو میں نے دستار کی ہے عبث
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *