بو کہ ہو سوئے باغ نکلے ہے

بو کہ ہو سوئے باغ نکلے ہے باؤ سے اک دماغ نکلے ہے ہے جو اندھیر شہر میں خورشید دن کو لے کر چراغ نکلے…

ادامه مطلب

بندھا رات آنسو کا کچھ تار سا

بندھا رات آنسو کا کچھ تار سا ہوا ابر رحمت گنہگار سا کوئی سادہ ہی اس کو سادہ کہے لگے ہے ہمیں تو وہ عیار…

ادامه مطلب

بزم میں جو ترا ظہور نہیں

بزم میں جو ترا ظہور نہیں شمع روشن کے منھ پہ نور نہیں کتنی باتیں بنا کے لاؤں ایک یاد رہتی ترے حضور نہیں خوب…

ادامه مطلب

باہم ہوئی ہے ترک ملاقات کیا سبب

باہم ہوئی ہے ترک ملاقات کیا سبب اب کم بہت ہے ہم پہ عنایات کیا سبب ہم تو تمھارے حسن کی حیرت سے ہیں خموش…

ادامه مطلب

بات کہتے جی کا جانا ہو گیا

بات کہتے جی کا جانا ہو گیا مرنا عاشق کا بہانہ ہو گیا جائے بودن تو نہ تھی دنیائے دوں اتفاقاً اپنا آنا ہو گیا…

ادامه مطلب

ایک ہی گل کا صرف کیا ہے میں نے سراپا جیسے شمع

ایک ہی گل کا صرف کیا ہے میں نے سراپا جیسے شمع تلووں تک وہ داغ گیا ہے سب مجھ کو کھا جیسے شمع

ادامه مطلب

آیا نہ پھر ادھر وہ مست شراب ہو کر

آیا نہ پھر ادھر وہ مست شراب ہو کر کیا پھول مر گئے ہیں اس بن خراب ہو کر صید زبوں میں میرے یک قطرہ…

ادامه مطلب

اے تازہ نہال عاشقی کے مالی

اے تازہ نہال عاشقی کے مالی یہ تونے طرح ناز کی کیسی ڈالی سب تجھ سے جہاں بھرا ہے تس کے اوپر دیکھیں ہیں کہ…

ادامه مطلب

آہ اور اشک ہی سدا ہے یاں

آہ اور اشک ہی سدا ہے یاں روز برسات کی ہوا ہے یاں جس جگہ ہو زمین تفتہ سمجھ کہ کوئی دل جلا گڑا ہے…

ادامه مطلب

آنسو مری آنکھوں میں ہر دم جو نہ آ جاتا

آنسو مری آنکھوں میں ہر دم جو نہ آ جاتا تو کام مرا اچھا پردے میں چلا جاتا اصلح ہے حجاب اس کا ہم شوق…

ادامه مطلب

الم سے یاں تئیں میں مشق ناتوانی کی

الم سے یاں تئیں میں مشق ناتوانی کی کہ میری جان نے تن پر مرے گرانی کی چمن کا نام سنا تھا ولے نہ دیکھا…

ادامه مطلب

آگ سا تو جو ہوا اے گل تر آن کے بیچ

آگ سا تو جو ہوا اے گل تر آن کے بیچ صبح کی باؤ نے کیا پھونک دیا کان کے بیچ ہم نہ کہتے تھے…

ادامه مطلب

اس موج خیز دہر میں تو ہے حباب سا

اس موج خیز دہر میں تو ہے حباب سا آنکھیں کھلیں تری تو یہ عالم ہے خواب سا برقع اٹھا کے دیکھے ہے منھ سے…

ادامه مطلب

اس کا خیال چشم سے شب خواب لے گیا

اس کا خیال چشم سے شب خواب لے گیا قسمے کہ عشق جی سے مرے تاب لے گیا کن نیندوں اب تو سوتی ہے اے…

ادامه مطلب

اس بد زباں نے صرف سخن آہ کب کیا

اس بد زباں نے صرف سخن آہ کب کیا چپکے ہی چپکے ان نے ہمیں جاں بلب کیا طاقت سے میرے دل کی خبر تجھ…

ادامه مطلب

آخر ہماری خاک بھی برباد ہو گئی

آخر ہماری خاک بھی برباد ہو گئی اس کی ہوا میں ہم پہ تو بیداد ہو گئی مدت ہوئی نہ خط ہے نہ پیغام ہے…

ادامه مطلب

آج کل کاہے کو بتلاتے ہو گستاخی معاف

آج کل کاہے کو بتلاتے ہو گستاخی معاف راستی یہ ہے کہ وعدے ہیں تمھارے سب خلاف آہ برچھی سی لگی تھی تیر سی دل…

ادامه مطلب

آتش کے شعلے سر سے ہمارے گذر گئے

آتش کے شعلے سر سے ہمارے گذر گئے بس اے تب فراق کہ گرمی میں مر گئے منزل نہ کر جہاں کو کہ ہم نے…

ادامه مطلب

اب ہوسناک ہی مردم ہیں ترے یاروں میں

اب ہوسناک ہی مردم ہیں ترے یاروں میں ہم جو عاشق ہیں سو ٹھہرے ہیں گنہگاروں میں کوچۂ یار تو ہے غیرت فردوس ولے آدمی…

ادامه مطلب

اب صوم و صلوٰۃ سے بھی جی ہے بیزار

اب صوم و صلوٰۃ سے بھی جی ہے بیزار اب ورد وظائف سے کیا استغفار عقدے نہ کھلے دل کے بسان تسبیح اسماے الٰہی بھی…

ادامه مطلب

یوں ہی حیران و خفا جوں غنچۂ تصویر ہوں

یوں ہی حیران و خفا جوں غنچۂ تصویر ہوں عمر گذری پر نہ جانا میں کہ کیوں دل گیر ہوں اتنی باتیں مت بنا مجھ…

ادامه مطلب

یہ حسرت ہے مروں اس میں لیے لبریز پیمانا

یہ حسرت ہے مروں اس میں لیے لبریز پیمانا مہکتا ہو نپٹ جو پھول سی دارو سے میخانا نہ وے زنجیر کے غل ہیں نہ…

ادامه مطلب

یاری کیے کسو کا کاہے کو کام نکلا

یاری کیے کسو کا کاہے کو کام نکلا ناکام عشق تب تو عاشق کا نام نکلا ہنگامے سے جہاں میں ہم نے جنوں کیا ہے…

ادامه مطلب

یار بن تلخ زندگانی تھی

یار بن تلخ زندگانی تھی دوستی مدعی جانی تھی سر سے اس کی ہوا گئی نہ کبھو عمر برباد یوں ہی جانی تھی لطف پر…

ادامه مطلب

وہ نہیں ملتا ایک کسو سے مرتے ہیں اودھر جاجا لوگ

وہ نہیں ملتا ایک کسو سے مرتے ہیں اودھر جاجا لوگ یعنی ضائع اپنے تئیں کرتے ہیں اس بن کیا کیا لوگ جیسے غم ہجراں…

ادامه مطلب

وہ ترک مست کسو کی خبر نہیں رکھتا

وہ ترک مست کسو کی خبر نہیں رکھتا کہ میں شکار زبوں ہوں جگر نہیں رکھتا بلا سے آنکھ جو پڑتی ہے اس کی دس…

ادامه مطلب

وامق و فرہاد و مجنوں کون ہے یاروں کے بیچ

وامق و فرہاد و مجنوں کون ہے یاروں کے بیچ جو کہوں میں کوئی ہے میرے بھی غمخواروں کے بیچ جمع خوباں میں مرا محبوب…

ادامه مطلب

ہے زیر سخاک لاشۂ عاشق طپاں ہنوز

ہے زیر سخاک لاشۂ عاشق طپاں ہنوز پیدا ہے عشق کشتے کا اس کے نشاں ہنوز گردش سے اس کی خاک برابر ہوئی ہے خلق…

ادامه مطلب

ہوں تو دریا پر کیا ترک خروش

ہوں تو دریا پر کیا ترک خروش دل کے دل ہی میں کھپائے اپنے جوش مست رہتے ہیں ہم اپنے حال میں عرض کریے حال…

ادامه مطلب

ہنگام شرح غم جگر خامہ شق ہوا

ہنگام شرح غم جگر خامہ شق ہوا سوز دروں سے نامہ کباب ورق ہوا بندہ خدا ہے پھر تو اگر گذرے آپ سے مرتا ہے…

ادامه مطلب

ہم نہ سمجھے رابطہ ان نو خطوں سے تھا غلط

ہم نہ سمجھے رابطہ ان نو خطوں سے تھا غلط ہوتے ہیں بر خود غلط یہ ہو گیا یہ کیا غلط کہتے ہو کیا کیا…

ادامه مطلب

ہم رو رو کے درد دل دیوانـہ کہیں گے

ہم رو رو کے درد دل دیوانہ کہیں گے جی میں ہے کہوں حال غریبانہ کہیں گے سودائی و رسوا و شکستہ دل و خستہ…

ادامه مطلب

ہم اس مرتبہ پھر بھی لشکر گئے

ہم اس مرتبہ پھر بھی لشکر گئے تعب ایسی گذری کہ مر مر گئے نظر اک سپاہی پسر سے لڑی قریب اس کے تلوار کر…

ادامه مطلب

ہر دم طرف ہے ویسے مزاج کرخت کا

ہر دم طرف ہے ویسے مزاج کرخت کا ٹکڑا مرا جگر ہے کہو سنگ سخت کا سبزان تازہ رو کی جہاں جلوہ گاہ تھی اب…

ادامه مطلب

ہجر کی اک آن میں دل کا ٹھکانا ہو گیا

ہجر کی اک آن میں دل کا ٹھکانا ہو گیا ہر زماں ملتے تھے باہم سو زمانہ ہو گیا واں تعلل ہی تجھے کرتے گئے…

ادامه مطلب

نہیں تبخال لعل دلربا میں

نہیں تبخال لعل دلربا میں گہر پہنچا بہم آب بقا میں غریبانہ کوئی شب روز کر یاں ہمیشہ کون رہتا ہے سرا میں اٹھاتے ہاتھ…

ادامه مطلب

نہ پایا دل ہوا روز سیہ سے جس کا جا لٹ پٹ

نہ پایا دل ہوا روز سیہ سے جس کا جا لٹ پٹ کسو کی زلف ڈھونڈی مو بہ مو کا کل کو سب لٹ لٹ…

ادامه مطلب

نظر کیوں گئی رو و مو کی طرف

نظر کیوں گئی رو و مو کی طرف کھنچا جائے ہے دل کسو کی طرف نہ دیکھو کبھی موتیوں کی لڑی جو دیکھو مری گفتگو…

ادامه مطلب

ناگہ جو وہ صنم ستم ایجاد آ گیا

ناگہ جو وہ صنم ستم ایجاد آ گیا دیکھے سے طور اس کے خدا یاد آ گیا پھوڑا تھا سر تو ہم نے بھی پر…

ادامه مطلب

میں کون ہوں اے ہم نفساں سوختہ جاں ہوں

میں کون ہوں اے ہم نفساں سوختہ جاں ہوں اک آگ مرے دل میں ہے جو شعلہ فشاں ہوں لایا ہے مرا شوق مجھے پردے…

ادامه مطلب

میرؔ کل صحبت میں اس کی حرف سرکر رہ گیا

میرؔ کل صحبت میں اس کی حرف سرکر رہ گیا پیش جاتے کچھ نہ دیکھی چشم تر کر رہ گیا خوبی اپنے طالع بد کی…

ادامه مطلب

منھ دھوتے اس کے آتا تو ہے اکثر آفتاب

منھ دھوتے اس کے آتا تو ہے اکثر آفتاب کھاوے گا آفتابہ کوئی خودسر آفتاب سر صدقے تیرے ہونے کی خاطر بہت ہے گرم مارا…

ادامه مطلب

ملا یا رب کہیں اس صید افگن سربسر کیں کو

ملا یا رب کہیں اس صید افگن سربسر کیں کو کہ افشاں کیجے خون اپنے سے اس کے دامن زیں کو گئے وے سابقے سارے…

ادامه مطلب

مشہور چمن میں تری گل پیرہنی ہے

مشہور چمن میں تری گل پیرہنی ہے قرباں ترے ہر عضو پہ نازک بدنی ہے عریانی آشفتہ کہاں جائے پس از مرگ کشتہ ہے ترا…

ادامه مطلب

مرتے ہیں تیری نرگس بیمار دیکھ کر

مرتے ہیں تیری نرگس بیمار دیکھ کر جاتے ہیں جی سے کس قدر آزار دیکھ کر افسوس وے کہ منتظر اک عمر تک رہے پھر…

ادامه مطلب

مدت سے اب وہی ہے مرا ہم کنار دل

مدت سے اب وہی ہے مرا ہم کنار دل آزردہ دل ستم زدہ و بے قرار دل جو کہیے ہے فسردہ و مردہ ضعیف و…

ادامه مطلب

مجھ سا بیتاب ہووے جب کوئی

مجھ سا بیتاب ہووے جب کوئی بے قراری کو جانے تب کوئی ہاں خدا مغفرت کرے اس کو صبر مرحوم تھا عجب کوئی جان دے…

ادامه مطلب

مباد کینے پہ اس بت کی طبع آئی ہو

مباد کینے پہ اس بت کی طبع آئی ہو پھر ایک بس ہے وہی گو ادھر خدائی ہو مدد نہ اتنی بھی کی بخت ناموافق…

ادامه مطلب

لطف ہے کیا انواع ستم جو اس کے کوئی بیان کرے

لطف ہے کیا انواع ستم جو اس کے کوئی بیان کرے گوش زد اک دن ہوویں کہیں تو بے لطفی سے زبان کرے ہم تو…

ادامه مطلب

گئے قیدی ہو ہم آواز جب صیاد آ لوٹا

گئے قیدی ہو ہم آواز جب صیاد آ لوٹا یہ ویراں آشیانے دیکھنے کو ایک میں چھوٹا مرا رنگ اڑ گیا جس وقت سنگ محتسب…

ادامه مطلب